ریکوڈک فزیبلٹی اسٹڈی مکمل:627 ملین ڈالرسرمایہ کاری کی تصدیق کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد:او جی ڈی سی ایل کی جانب سے ریکوڈک فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہونے کے بعد تصدیق کی گئی ہے کہ اس ضمن میں 627 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے ریکوڈک منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرلی ہے اور بتایا ہے کہ اس میں 627 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ریکوڈک منصوبے کو پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے سونے اور تانبے کے ذخائر کو ترقی دینے کی کوششوں کا اہم جزو قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کا ریکوڈک منصوبے میں حصہ 8.
علاوہ ازیں ریکوڈک میں 25 فی صد حصہ بلوچستان حکومت کا ہے اور بقیہ نصف (50 فی صد) حصہ بیریک گولڈ کارپوریشن کے پاس ہے، جو کہ ریکوڈک منصوبے کی آپریٹر کمپنی بھی ہے۔
او جی ڈی سی ایل کی جانب سے ریکوڈک منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہونے پر بتایا گیا ہے کہ اس کی کان کنی کا دورانیہ مجموعی طور پر 37 برس پر محیط ہوگا اور اسے 2 مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے کے پہلے مرحلے پر 5.6 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی جس کا کام 2028ء میں شروع کردیا جائے گا۔ اس مرحلے کے لیے 3 ارب ڈالر کا قرض حاصل کیا جائے گا اور بقیہ رقم دیگر شیئر ہولڈرز کی جانب سے فراہم کی جائے گی۔
ریکوڈک منصوبے کے ابتدائی (پہلے) مرحلے میں 45 ملین ٹن خام میٹریل کو سالانہ پراسس کیا جائے گا۔ جس کے بعد اسے 2034 سے بڑھا کر 90 ملین ٹن سالانہ تک لے جایا جائے گا۔ فزیبلٹی رپورٹ کے مطابق اندازہ ہے کہ ریکوڈک منصوبے سے 13.1 ملین ٹن تانبہ اور 17.9 ملین اونس سونا نکلے گا۔
رپورٹ کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے ریکوڈک منصوبے کے لیے سرمایہ کاری میں اضافہ کرکے اسے 627 ملین ڈالر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں 349 ملین ڈالر کمپنی کے حصص یافتگان (شیئر ہولڈرز) فراہم کریں گے اور باقی کی رقم قرض کے ذریعے لی جائے گی۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ریکوڈک منصوبے کی جانب سے ملین ڈالر جائے گی جائے گا گیا ہے
پڑھیں:
پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے
پاکستان اور دو غیر ملکی کمرشل بینکوں کے درمیان ایک ارب ڈالر کے قرض کے حصول کے لیے اہم مالیاتی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ قرض سات اعشاریہ چھ فیصد شرح سود پر حاصل کیا جائے گا اور اس کی حتمی وصولی ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی پچاس کروڑ ڈالر کی گارنٹی سے مشروط ہوگی۔ معاہدے کے تحت یہ پہلا غیر ملکی تجارتی قرض ہوگا جس پر پانچ سال کے لیے دستخط کیے جائیں گے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے گارنٹی کی منظوری منیلا میں 28 مئی کو متوقع ہے، جس کے بعد قرضے کے اجرا کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بینکوں کے ساتھ بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے اور گارنٹی کی منظوری کے بعد غیر ملکی بینک قرض کی رقم پاکستان کو منتقل کریں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ قرض وسط جون میں پاکستان کو جاری کر دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق اس معاہدے سے رواں مالی سال کے اختتام سے قبل پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ فی الوقت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں، جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ جون کے آخر تک یہ ذخائر چودہ ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں۔ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ قرض وقتی ریلیف تو فراہم کرے گا، لیکن اس کے پائیدار اثرات کے لیے ضروری ہے کہ معیشت کو مزید استحکام دینے کے لیے بنیادی اصلاحات پر توجہ دی جائے۔