’ویرات کو بھیجے پیغام کے متعلق بات نہیں کرونگا‘: ایم ایس دھونی کا دو ٹوک جواب
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بھارت کے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے ویرات کوہلی کوکیے گئے میسج کے متعلق بات کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
بھارت کے سابق کپتان ویرات کوہلی اس متعلق متعدد بار بتا چکے ہیں کہ جب انہوں نے بھارت کی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی وہ واحد کرکٹر تھے جنہوں نے ان کو ٹیکسٹ کیا۔
البتہ، جب حال ہی میں ایک انٹرویو میں ایم ایس دھونی سے اس متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ ویرات کے ساتھ اپنے تعلق کے حوالے سے تو بات کریں گے لیکن میسج کے حوالے سے نہیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ وہ میسج کے بجائے تعلق پر بات کریں گے۔ وہ اس معاملے کو ایسے ہی رکھنا چاہتے ہیں۔ اس سے کیا ہوتا ہے کہ دیگر کرکٹر ان کے پاس آسکتے ہیں اور جو ان کے دماغ میں چل رہا ہے اس متعلق پوچھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو یہ احساس ہوتا ہے کہ ان سے جو بھی بات کی جائے وہ باہر نہیں آئے گی۔ اعتماد بہت اہم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سابق کپتان
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔