جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ، وجہ کیا ؟ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
چیئرمین این آئی آر سی جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔ صدر مملکت کو ایک ماہ کا نوٹس بھجوا دیا۔
شوکت عزیز صدیقی نے مؤقف اپنایا ہےکہ کچھ ںاگزیر حالات کی وجہ سے اپنی ذمہ داریاں نہیں ادا کرسکتا ۔ انہیں تین ماہ قبل نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیٹی کا سربراہ لگایا گیا تھا ۔ ایگریمنٹ منسوخی کا نوٹس بذریعہ سیکرٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز نوٹس بھجوایا گیا۔
واضح رہے کہ 2024ء میں وفاقی کابینہ نے ان کی تین سال کی مدت کیلئے بطور چیئرمین این آئی آر سی منظوری دی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔