ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فروری 2025 کے لیے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ بڑھا دی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا ٹیکس وصولی ہدف کم کیے جانے کا امکان
اس حوالے سے ایف بی آر نے ان لینڈ ریونیو کے چیف کمشنرز، بڑے ٹیکس دہندگان کے دفاتر (ایل ٹی اوز)، درمیانے ٹیکس دہندگان کے دفتر (ایم ٹی او)، کارپوریٹ ٹیکس دفاتر (سی ٹی اوز) اور علاقائی ٹیکس دفاتر (آر ٹی اوز) کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
ایف بی آر کی پیر کو جاری کردہ ہدایات کے مطابق سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 74 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے سیکشن 43 کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرتے ہوئے فروری 2025 کے ٹیکس دورانیے کے لیے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ جو پہلے 18 مارچ 2025 مقرر تھی اب 27 مارچ 2025 تک بڑھا دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: پنجاب: لینڈ مافیا کی چالبازی کا توڑ، دیہی ہاؤسنگ اسکیمز بھی ٹیکس نیٹ میں شامل
ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی توسیع عام طور پر تکنیکی یا طریقہ کار میں تاخیر کا سامنا کرنے والے کاروباری اداروں کی درخواستوں کے جواب میں دی جاتی ہے۔
ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان پر زور دیا ہے کہ وہ جرمانے سے بچنے اور اپنے ریٹرن کی ہموار پروسیسنگ کو یقینی بنانے کے لیے نئی ڈیڈ لائن کو پورا کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف بی آر ٹیکس ریٹرن ٹیکس ریٹرن توسیع ٹیکس گوشوارے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر ٹیکس ریٹرن ٹیکس ریٹرن توسیع ٹیکس گوشوارے ایف بی آر کے لیے
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئیں۔
آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔