اظفر رحمان پاکستان شوبز کے ایک ایسے معروف اداکار، ماڈل اور میزبان ہیں جنہیں خوب شہرت حاصل ہے اور وہ مداحوں کی ایک بڑی تعداد بھی رکھتے ہیں تاہم انہوں نے کبھی اپنی ذاتی زندگی کو سوشل میڈیا پر پوسٹ نہیں کیا یہاں تک کہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ تصاویر بھی وہ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ نہیں کرتے۔

حال ہی میں اظفر ندا یاسر کی رمضان ٹرانمیشن میں شریک ہوئے جہاں میزبان ندا نے ان سے سوال کیا کہ انہیں لوگ سالوں سے جانتے ہیں مگر ان کی نجی زندگی کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اس کے پیچھے کیا وجہ ہے۔

جس پر اظفر رحمان نے کہا کہ انہیں ایسا لگتا ہے کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے بعد نجی زندگی نجی نہیں رہتی اور انہوں نے دیکھا ہے کہ لوگ باقاعدگی سے اپنی نجی زندگی سے متعلق تصاویر وغیرہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہیں اور کچھ دن بعد ان کا رشتہ ٹوٹ جاتا ہے۔

A post common by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

یاد رہے کہ اظفر رحمان کی شادی 8 سال قبل ہوئی تھی اور اس وقت ان کی شادی کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں جس کے بعد سے انکی نجی زندگی سے متعلق کوئی معلومات سوشل میڈیا پر نہیں مل سکیں۔ اظفر رحمان نے اپنی ذاتی زندگی کو بہت پرائیویٹ رکھا ہے اور وہ کبھی بھی سوشل میڈیا پر اپنے خاندان کی تصاویر شیئر نہیں کرتے۔ 

اداکار نے بتایا کہ ان کی اہلیہ بھی پرائیویسی رکھنا چاہتی تھیں جس کا وہ احترام کرتا ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے بہت سے ساتھیوں کو اپنی شادیوں میں مسائل سے گزرتے ہوئے دیکھتے ہیں اور پھر وہ پورے سوشل میڈیا پر وہ وائرل بھی ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی صورتحال سے بچنے کیلئے اپنی نجی زندگی کو اوور شیئر نہ کرنا انتخاب ہونا چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کا نشہ بہت گندا ہے، میں اور میری اہلیہ گھومتے پھرتے ہیں مگر سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ نہیں کرتے اس سے خود کو اور اپنی اہلیہ کو آزاد کیا ہوا ہے۔

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر نجی زندگی انہوں نے زندگی کو کہا کہ

پڑھیں:

روس میں خاتون نے 3 لاکھ 41 ہزار روپے کے بدلے اپنی ’روح بیچ‘ ڈالی

حال ہی میں ایک روسی خاتون نے 100,000 روبلز (3 لاکھ 41 ہزار روپے) کے عوض ایک شہری کو اپنی روح بیچنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 

یہ واقعہ سوشل میڈیا اور کچھ غیر روایتی خبروں میں کافی گردش کر رہا ہے۔ دراصل یہ معاہدہ ایک شخص نے ٹیلی گرام پر اشتہار کے طور پر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی روح مجھے بیچے گا وہ اتنی رقم پائے گا۔ 

اس پر خاتون نے معاہدے کا پرنٹ آؤٹ نکال کر اس پر اپنے خون سے دستخط کیے اور معاہدہ پکا کیا جس کی تصویر بھی خاتون نے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ 

دلچسپ بات یہ ہے کہ رقم ملنے پر اس کا استعمال خاتون نے کھلونے والی لببو گُڑیائیں خریدنے اور ایک کنسرٹ ٹکٹ حاصل کرنے میں کیا۔ 

کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ سب “سوشل ایکسپیرمنٹ” یا مذاق کے طور پر شروع ہوا تھا نہ کہ حقیقی روحوں کی نقل و حمل کا قانونی/روحانی معاملہ۔ 

دوسری جانب یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ یہ واقعہ کس حد تک تصدیق شدہ ہے۔ کیا معاہدہ قانونی حیثیت رکھتا ہے اور کیا یہ واقعہ صرف انٹرنیٹ پر وائرل کہانی ہے یا حقیقی کیس؟

“روح بیچنا” جیسے معاملات اکثر تشبیہی معنی رکھتے ہیں اور بعض لوگ اسے ایک توجہ حاصل کرنے کے طور پر لیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • روس میں خاتون نے 3 لاکھ 41 ہزار روپے کے بدلے اپنی ’روح بیچ‘ ڈالی
  • عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
  • ’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
  • زینت امان کو اپنا آپ کبھی خوبصورت کیوں نہ لگا؟ 70 کی دہائی کی گلیمر کوئین کا انکشاف
  • این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
  • این سی سی آئی اے کی عمران خان سے جیل میں تفتیش: سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوال پر جذباتی ردعمل
  • ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب، نیپال
  • امریکی ریاست میں بگولوں کے باعث کئی مکانات تباہ