بانی سے بہنوں کو نہیں ملنے دیا، بشریٰ کے خاندان کی ملاقات کرائی: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ جیل میں ملاقات کا دن تھا لیکن بہنوں کو ملنے نہیں دیا گیا جبکہ بشریٰ بی بی کی خاندان سے ملاقات کرائی گئی۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے بتایا کہ لیکن ہم تینوں بہنوں کو ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ ڈھائی گھنٹے جیل کے اندر بٹھا کر رکھا گیا، بانی نے وکلاء کو بتایا جیل انتظامیہ نے انہیں پیغام دیا ہے عید کی چھٹیوں میں ملاقات نہیں ہو گی۔ حامد خان اور عزیر بھنڈاری کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ اگر عدالت میڈیا سے گفتگو پر وکلاء کو پابند کر سکتی ہے تو فہرست کے مطابق ملاقات پر پابند کیوں نہیں کر سکتی۔ بانی پی ٹی آئی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ ہماری عدلیہ کا نظام بوسیدہ ہو چکا ہے، جعلی مقدمات میں گھسیٹا جا رہا ہے، ہمیں کوئی ایک دفعہ آکے بتائے وہ بانی سے کیا چاہتے ہیں۔ ہم اپنے بھائی کو جانتے ہیں وہ بہت مضبوط ہے۔ بانی نے وکلاء سے ملاقات میں بڑی تشویش کا اظہار کیا ہے اور بلوچستان کے معاملے پر بھی بانی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے وکلا کو بتایا ہے ہماری حکومت نے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کیے تھے، دہشت گردی کا واحد حل بات چیت ہے۔بانی پی ٹی آئی سے مرضی کے لوگوں کی ملاقاتیں کرائی جارہی ہیں، جو لوگ بانی سے ملنا چاہتے ہیں ان کو نہیں ملنے دیتے۔ (جے آئی ٹی) میں مجھے بتایا گیا سوشل میڈیا پر جو کچھ ہو رہا ہے اس کے ذمہ دار آپ ہیں، ہمیں جو وکیل بتاتے ہیں ہم اسی پر یقین کرتے ہیں۔انصاف تو عدالتوں اور ججوں نے دینا ہے، ججوں کو خیال کرنا چاہیے اسے عدلیہ بدنام ہوتی ہے، ہمارے ایک ہزار کے قریب لوگ 26 نومبر کے بعد جیلوں میں ہیں۔ لوگ جیلوں میں ذات کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے ہیں، ایک عدالت ضمانت دیتی ہے دوسری عدالت دوسرے مقدمے میں بلاتی ہے، اپنے اسیروں کے لیے جو کچھ کرسکتے ہیں کریں گے۔علاہ ازیں عمران خان سے ملاقات کے دن پر اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5پر دلچسپ صورتحال پیدا ملاقات کرنے والے رہنماؤں کی لسٹ میں بابر اعوان کا نام شامل کرنے پر سلمان اکرم راجا نے اعتراض کردیا۔ سلمان اکرم راجہ نے جیل عملہ سے مکالمہ کیا کہ آپ بابر اعوان کا نام لسٹ سے نکالیں،وہ نام ہم نے نہیں دیا، اگر آپ بابر اعوان کو بھیجیں گے تو میں اسی جگہ احتجاج کروں گا۔آپ بابر اعوان کو روکیں گے تو ہم ملاقات کے لیے جائیں گے، ہم نے ڈسپلن قائم کرنا ہے، وہی بندے ملاقات کریں گے جن کے نام ہم نے دیئے ہیں، آپ حامد خان اور اعظم سواتی کا نام ملاقات کرنے والوں کی لسٹ میں شامل کریں۔جیل عملہ نے جواب دیا کہ ہم بابر اعوان کو روکتے ہیں آپ جاکر ملاقات کرلیں، بابر اعوان کو روکنے پر سلمان اکرم راجا، نعیم حیدر پنجھوتہ، ظہیر عباس چوہدری اور نیاز اللہ نیازی ملاقات کے لئے جیل کے اندر گئے، 4 پی ٹی آئی رہنماؤں کے پیچھے بابر اعوان بھی پیدل اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہو گئے۔صحافی نے سلمان اکرم سے سوال کہ آپ نے بابر اعوان کا نام نہیں دیا انھیں کیسے ملاقات کی اجازت مل گئی، سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ جی ہم نے انکا نام نہیں دیا،ہم اس پر احتجاج کریں گے،ہم ڈسپلن قائم کرائیں گے۔علاہ ازیں عمران خان سے ملاقات کے دن پر اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5پر دلچسپ صورتحال پیدا ملاقات کرنے والے رہنماؤں کی لسٹ میں بابر اعوان کا نام شامل کرنے پر سلمان اکرم راجا نے اعتراض کردیا۔ سلمان اکرم راجہ نے جیل عملہ سے مکالمہ کیا کہ آپ بابر اعوان کا نام لسٹ سے نکالیں،وہ نام ہم نے نہیں دیا، اگر آپ بابر اعوان کو بھیجیں گے تو میں اسی جگہ احتجاج کروں گا۔آپ بابر اعوان کو روکیں گے تو ہم ملاقات کے لیے جائیں گے، ہم نے ڈسپلن قائم کرنا ہے، وہی بندے ملاقات کریں گے جن کے نام ہم نے دیئے ہیں، آپ حامد خان اور اعظم سواتی کا نام ملاقات کرنے والوں کی لسٹ میں شامل کریں۔جیل عملہ نے جواب دیا کہ ہم بابر اعوان کو روکتے ہیں آپ جاکر ملاقات کرلیں، بابر اعوان کو روکنے پر سلمان اکرم راجا، نعیم حیدر پنجھوتہ، ظہیر عباس چوہدری اور نیاز اللہ نیازی ملاقات کے لئے جیل کے اندر گئے۔ 4 پی ٹی آئی رہنماؤں کے پیچھے بابر اعوان بھی پیدل اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہو گئے۔صحافی نے سلمان اکرم سے سوال کہ آپ نے بابر اعوان کا نام نہیں دیا انھیں کیسے ملاقات کی اجازت مل گئی، سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ جی ہم نے انکا نام نہیں دیا،ہم اس پر احتجاج کریں گے،ہم ڈسپلن قائم کرائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ نے پر سلمان اکرم راجا بابر اعوان کا نام ا پ بابر اعوان کو کا نام نہیں دیا اڈیالہ جیل کے ملاقات کرنے ں کی لسٹ میں جیل کے اندر ڈسپلن قائم ملاقات کے پی ٹی ا ئی سے ملاقات جیل عملہ رہنماو ں کریں گے دیا کہ کے لیے
پڑھیں:
غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
اسرائیلی فوج نے امکان ظاہر کیا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے یورپی اسپتال کے قریب سے ملنے والی جنگجوؤں کی متعدد لاشوں میں سے ایک حماس رہنما محمد سنوار کی ہے۔
عالمی خبر رساں کے مطابق اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خان یونس کی ایک زیر زمین سرنگ سے متعدد مزاحمت کاروں کی لاشیں ملی ہیں۔
یہ وہ سرنگ ہے جس پر اسرائیلی فضائیہ نے 13 مئی کو بمباری کی تھی اور زیر زمین سرنگ کو تباہ کردیا تھا۔
اسرائیلی حکام کو شُبہ ہے کہ ان لاشوں میں سے ایک محمد سنوار کی بھی ہو سکتی ہے جو غزہ میں حماس کے عسکری سربراہ اور شہید یحییٰ سنوار کے بھائی ہیں۔
تاحال حماس رہنما محمد سنوار کی موت کی باضابطہ تصدیق ہونا باقی ہے اور لاش کی شناخت کے لیے اسرائیلی ماہرین ڈی این اے اور دیگر شواہد کی مدد سے کام کر رہے ہیں۔
اگر یہ تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ حماس کے لیے ایک بڑا دھچکہ تصور کیا جائے گا کیونکہ محمد سنوار غزہ میں تنظیم کے دفاعی انفرا اسٹرکچر کے نگران اور کئی بڑی کارروائیوں کے مرکزی منصوبہ ساز سمجھے جاتے تھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی محمد السنوار کی ہلاکت اور اسرائیلی میڈیا نے بھی دو ہفتے قبل بھی ان کی لاش ملنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیل اس جنگ میں اب تک حماس اور حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت سمیت اہم کمانڈرز کو غزہ، بیروت اور تہران میں نشانہ بنا چکے ہے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو متعدد بار دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ 7 اکتوبر 2023 کے ایک ایک ذمہ دار کو چن چن کر قتل کریں گی چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں۔
اسرائیل اب تیزی سے غزہ کے جنوبی شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں سے وہ حماس کی حکومت اور طاقت کو ختم کرکے من پسند انتظامیہ لانا چاہتا ہے۔