Al Qamar Online:
2025-07-24@21:47:20 GMT

استنبول فوٹو ایوارڈز 2025 کے فاتحین کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

استنبول فوٹو ایوارڈز 2025 کے فاتحین کا اعلان

استنبول: ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی “انادولو” کے زیر اہتمام منعقدہ گیارہویں سالانہ استنبول فوٹو ایوارڈز 2025 کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔ مقابلے میں 29 فوٹوگرافرز کو مختلف زمروں میں اعزازات سے نوازا گیا۔

سب سے معتبر “فوٹو آف دی ایئر” ایوارڈ فلسطینی فوٹوگرافر سعید جارس نے اپنے دردناک شاہکار “غزہ – دیر البلح” کے لیے حاصل کیا۔ یہ تصویر ایک المناک لمحے کو قید کرتی ہے، جب اسرائیلی فضائی حملے میں متاثرہ والدین اپنے بچے کو گلے لگائے ہوئے ہیں۔ یہ اندوہناک واقعہ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں پیش آیا۔

اس سال کے فاتحین کا انتخاب ایک بین الاقوامی جیوری نے کیا، جس میں معروف فوٹوگرافر اور نیشنل جیوگرافک کے فلم ساز ایمی وٹالے، نامور فوٹو جرنلسٹ کیرول گوزی، نور ایجنسی کے فوٹو جرنلسٹ یوری کوزیریو، دی گلوب اینڈ میل کے فوٹوگرافر گوران توماسیوچ، بصری میڈیا کے مشیر مائیکل اسکاٹو، گیٹی امیجز کے چیف اسپورٹس فوٹوگرافر کیمرون اسپینسر اور ترک فوٹو جرنلسٹ احمد سیل اور فرات یورداکل شامل تھے۔

“اسٹوری نیوز” کیٹیگری میں اے ایف پی (AFP) کے فوٹوگرافر عمر القطا نے اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ کی پٹی میں تباہی کی عکاسی کرنے والی اپنی تصویری سیریز کے ساتھ پہلا انعام حاصل کیا۔

“سنگل اسپورٹس” کیٹیگری میں اے ایف پی کے جیروم بروئلے نے برازیل کے سرفر گیبریل میدینا کی پیرس 2024 اولمپکس کے دوران ایک عظیم الشان لہر پر ردعمل ظاہر کرنے والی تصویر کے ذریعے میدان مار لیا۔

“اسٹوری اسپورٹس” کیٹیگری میں رائٹرز کی ہننا مک کی نے امریکی جمناسٹ سیمون بائلز پر مبنی اپنی سیریز کے ساتھ پہلا انعام حاصل کیا، جس میں انہوں نے پیرس 2024 اولمپکس میں تین انفرادی گولڈ میڈلز جیتنے اور اپنی ٹیم کو کامیابی دلانے کے یادگار لمحات کو محفوظ کیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟

بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پارلیمنٹ میں نیشنل اسپورٹس گورننس بل پیش کرنے والی ہے، جس کے ذریعے انڈین کرکٹ بورڈیعنی بی سی سی آئی سمیت 45  قومی اسپورٹس فیڈریشنز کو حکومت کی نگرانی میں لایا جائے گا، بل کے قانون بننے کے بعد بی سی سی آئی کو مجوزہ نیشنل اسپورٹس بورڈ سے تسلیم شدہ حیثیت حاصل کرنا ہوگی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تمام قومی اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح، BCCI کو بھی اس بل کے ایکٹ بننے کے بعد ملکی قانون کی پابندی کرنی ہوگی، وہ وزارت سے مالی امداد نہیں لیتے، لیکن پارلیمنٹ کے ایکٹ ان پر بھی لاگو ہوں گے، وہ دیگر فیڈریشنز کی طرح خودمختار ادارہ رہیں گے۔

تاہم اگر کوئی تنازع پیدا ہوتا ہے تو وہ مجوزہ نیشنل اسپورٹس ٹربیونل میں حل کیا جائے گا، جو انتخابات سے لے کر سلیکشن تک کے مسائل کا تصفیہ کرے گا، یہ پیش رفت خاصی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ بی سی سی آئی ایک خودمختار ادارہ ہے جو 1975 کے تمل ناڈو سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بی سی سی آئی 45 تسلیم شدہ فیڈریشنز میں شامل نہیں، جن میں بڑے اولمپک کھیل اور مقامی کھیل جیسے یوگاسنہ، کھو کھو اور اٹیا پٹیا شامل ہیں، مجوزہ بل کے تحت ایک نیشنل اسپورٹس بورڈ تشکیل دیا جائے گا جو فیڈریشنز کی منظوری، معطلی اور ان کی نگرانی کرے گا، اس بورڈ کے اراکین بشمول چیئرمین کو مرکزی حکومت مقرر کرے گی۔

یہ بورڈ کھلاڑیوں کے حقوق کے تحفظ اور شفاف و بروقت انتخابات کو بھی یقینی بنائے گا۔ کسی فیڈریشن کی معطلی یا منظوری ختم ہونے کی صورت میں، بورڈ کو عارضی انتظامی کمیٹی تعینات کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا، تاہم بل کا مقصد فیڈریشنز پر حکومت کا کنٹرول حاصل کرنا نہیں بلکہ ’شفاف نظام اور اخلاقی گورننس کو یقینی بنانا‘ ہے۔

کیا راجر بنی بطور صدر برقرار رہیں گے؟

بل میں ایک نئی شق شامل کی گئی ہے جس کے تحت کسی بھی عہدے کے لیے عمر کی بالائی حد 70 سے بڑھا کر 75 سال کر دی گئی ہے، اس کا مطلب ہے کہ 70 سے 75 سال کی عمر کے افراد، اگر بین الاقوامی قوانین اجازت دیں، تو مکمل مدت کے لیے خدمات انجام دے سکتے ہیں۔

اگر بی سی سی آئی کو نیشنل اسپورٹس فیڈریشن کے دائرہ اختیار میں لایا گیا تو چند روز قبل ہی 70 سال کی عمر مکمل کرنیوالے موجودہ صدر راجر بنی اپنے عہدے پر برقرار رہ سکتے ہیں، فی الحال بی سی سی آئی کے آئین کے مطابق کوئی بھی فرد 70 سال کی عمر کے بعد کسی عہدے پر فائز نہیں رہ سکتا، تاہم نیشنل اسپورٹس فیڈریشن بننے کی صورت میں یہ اصول تبدیل ہو سکتا ہے۔

مزید یہ کہ، تمام نیشنل اسپورٹس فیڈریشن ادارے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے دائرہ کار میں بھی آ جائیں گے۔

نیشنل اسپورٹس ٹربیونل کی تشکیل

بل میں ایک علیحدہ ادارے ’نیشنل اسپورٹس ٹربیونل‘ کے قیام کی تجویز بھی دی گئی ہے، جو کھیلوں کے نظام میں شامل فریقین، مثلاً افسران، کھلاڑیوں اور کوچز، کے مابین تنازعات کا فوری اور مؤثر حل فراہم کرے گا، مجوزہ ٹربیونل کے فیصلوں کو صرف سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا سکے گا۔

تاہم، یہ ٹربیونل اولمپک، پیرا اولمپک، ایشین گیمز، کامن ویلتھ گیمز یا بین الاقوامی فیڈریشنز کے زیر اہتمام مقابلوں سے متعلق تنازعات پر کوئی فیصلہ نہیں دے سکے گا، اسی طرح، اینٹی ڈوپنگ کے معاملات بھی اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہوں گے کیونکہ ان کے لیے نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے تحت آزاد ڈسپلنری اور اپیل پینل موجود ہیں۔

اسی دن حکومت ایک نیا ’نیشنل اینٹی ڈوپنگ بل‘ بھی متعارف کروا رہی ہے، یہ بل ایسے وقت میں آ رہا ہے جب بھارت نے 2023 میں 5000 سے زائد نمونوں کی جانچ کرنے والے ممالک کی ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی فہرست میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بی جے پی بی سی سی آئی

متعلقہ مضامین

  • فٹبال ناروے کپ 2025 میں شرکت کے لیے پاکستان سے دو ٹیمیں روانہ
  • اچانک آل پارٹیز کانفرنس، راتوں رات یہ نیا نیریٹِو؛ علی امین نے آج آگ کیوں لگائی؟
  • یو ای ٹی لاہور ، عالمی رینکنگ میں شاندار کارکردگی دکھانے پرمختلف شعبہ جات اور فیکلٹی ممبران کو ایوارڈز سے نوازنے کیلئے تقریب
  • امید ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا  بات چیت  کے ذریعے تنازع کو مناسب طریقے سے حل کریں گے، چینی وزارت خارجہ  
  • چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خا رجہ
  • میٹرک 2025 کے پوزیشن ہولڈرز کا اعلان ہو گیا
  • ملک بھر کی اسپورٹس فیڈریشنز میں 70 سال سے زائد عمر کے عہدیداران کی چھٹی، پی ایس بی کا بڑا فیصلہ
  • نادرا کا اہم اعلان، سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر
  • بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
  • کراچی: بارہویں ہوم اکنامکس اور آرٹس ریگولر کے خصوصی امیدواروں کے نتائج کا اعلان