پنجاب میں 100سال سے زائد عرصے سے منجمد قوانین کو اپڈیٹ کیا:سیکرٹری داخلہ نور الامین مینگل
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں محکمہ جیل خانہ جات میں تاریخی ریفارمز کیے جن سے اسیران، اہلخانہ اور سوسائٹی سب کا فائدہ ہو رہا ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے پروفیشنل سروس کنڈکٹ بارے نوجوان افسران کی رہنمائی کی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان افسران کیریئر کی ابتداء سے ہی اپنے کام پر توجہ دیں اور اپنی سمت درست رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل سے زیرتربیت اے ایس پیز کے وفد نے سول سیکرٹریٹ میں ملاقات کی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا دورہ کرنیوالے 17 انڈر ٹریننگ اے ایس پیز ان دنوں تربیت کیلئے پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کیساتھ منسلک ہیں۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے نوجوان افسران سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر فرانزک سائنس اتھارٹی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ فرانزک سائنس اتھارٹی اب ریفرل لیب کی بجائے پروایکٹو کردار ادا کرے گی اور پوٹھوہار اور ملتان میں لیب کے قیام سے جہاں استعداد میں اضافہ ہوگا، وہیں پینڈنگ کیسز کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے بتایا کہ محکمہ داخلہ نے گزشتہ ایک سال میں 100سال سے زائد عرصے سے منجمد قوانین کو اپڈیٹ کیا۔ قدیم قوانین کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر کے معاشرے کیلئے مفید بنا رہے ہیں۔ گزشتہ ایک سال میں محکمہ جیل خانہ جات میں تاریخی ریفارمز کیے جن سے اسیران، اہلخانہ اور سوسائٹی سب کا فائدہ ہو رہا ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے پروفیشنل سروس کنڈکٹ بارے نوجوان افسران کی رہنمائی کی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان افسران کیریئر کی ابتداء سے ہی اپنے کام پر توجہ دیں اور اپنی سمت درست رکھیں۔ افسران جذبۂ خدمت کے تحت بھرپور محنت اور لگن سے عوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے انڈر ٹریننگ اے ایس پیز کے سوالوں کے جوابات دیئے۔ ملاقات کے اختتام پر سیکرٹری داخلہ نے انڈرٹریننگ افسران کو اعزازی شیلڈزپیش کیں۔ سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمان، ایس ایس پی عثمان باجوہ، ڈائریکٹر ایڈمن پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی ولید بیگ اور متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیکرٹری داخلہ پنجاب نے فرانزک سائنس اتھارٹی نوجوان افسران کی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن:پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے خیبرپختونخوا کے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کیساتھ معاہدے پر نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہونے والے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن سے نشستوں کی تقسیم کا معاہدہ قیادت نے کیا اور اگر بانی نے اس کو ماننے سے انکار کیا تو پھر وہ کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔
پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں 2 آراء تھی ہمیں الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں اس پر بات واضح کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پتا چل جائے گا کہ بانی پی ٹی آئی اس سیٹیلمینٹ کی توسیع کرتے ہیں یا نہیں اگر توسیع نہیں کریں گے تو بانی کا جو فیصلہ ہوگا اس پر عملدرآمد کریں گے۔
گورکھ پور پولیس ناکہ کے قریب میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سینیٹ کی جنرل چار نشستوں کیلئے ظہیر عباس ایڈووکیٹ گزشتہ ہفتے بانی سے نام لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ انہوں نے غلط بیانی سے کام لیا ہے، ہماری پارٹی میں کوئی فرد واحد فیصلہ نہیں کرتا، علی امین گنڈاپور تک بات پہنچائی گئی لیکن کیا دباؤ تھا اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی چار جنرل سیٹوں کے امیدوار، ایک ٹیکنوکریٹ، اور ایک خاتون سیٹ بانی کی لسٹ تھی اگلے چند گھنٹوں میں واضح ہوجائے گا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ میں وکیل ظہیر عباس کی بات پر یقین نہ کروں۔ بہرحال آج بات واضح ہو جائے گی، معاملہ صرف پانچوں نشستوں کا تھا، پارٹی میں مکالمہ تھا کہ پانچوں نشستوں پر ورکر ہونا چاہیے، باقی تمام پارٹیوں میں ارب پتیوں کو ٹکٹس دیئے گئے لیکن سب خاموش بیٹھے ہیں صرف ہماری پارٹی پر مکالمہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے بات کرنا اور بات ہے ایسا نہیں ہے کہ ہم حکومت سے بات نہیں کرتے ہم نے حکومت سے بات کی، 2025 میں بیٹھے لیکن وہ مجبور تھے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں وہ تو بانی سے ہماری ملاقات تک نہیں کروا سکتے،ایسی حکومت سے کیا بات کرنی ہے۔