Daily Mumtaz:
2025-09-18@19:05:44 GMT

ویمنز ورلڈکپ کوالیفائر؛ فاطمہ ثنا ٹیم کی قیادت کریں گی

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

ویمنز ورلڈکپ کوالیفائر؛ فاطمہ ثنا ٹیم کی قیادت کریں گی

خواتین کی قومی سلیکشن کمیٹی نے 9 سے 19 اپریل تک لاہور کے قذافی اسٹیڈیم اور ایل سی سی اے گراؤنڈ میں ہونے والے آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈکپ کوالیفائر کیلئے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا۔

اسکواڈ کا انتخاب سلیکشن کمیٹی کی جانب سے جاری دوسرے مرحلے کے تیاری کے کیمپ میں کھلاڑیوں کی فٹنس اور فارم کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے جہاں کھلاڑیوں نے وارم اپ میچز اور پریکٹس سیشنز میں حصہ لیا۔

فاطمہ ثنا جنہوں نے 6 ٹی20 اور دو ون ڈے میچوں میں پاکستان کی قیادت کی ہے 50 اوورز کے اس ایونٹ میں ٹیم کی قیادت جاری رکھیں گی جبکہ شوال ذوالفقار دسمبر 2023 میں نیوزی لینڈ کے دورے کے دوران کندھے کی انجری میں مبتلا ہونے کے بعد قومی ٹیم میں واپس آئی ہیں۔

پاکستان ویمنز ٹیم اسکواڈ:

فاطمہ ثنا (کپتان) منیبہ علی (نائب کپتان)، عالیہ ریاض، ڈیانا بیگ، گل فیروزہ، نجیہہ علوی (وکٹ کیپر) نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، عمیمہ سہیل، رامین شمیم، سعدیہ اقبال، شوال ذوالفقار ۔ سدرہ امین۔ سدرہ نواز ( وکٹ کیپر ) اور سیدہ عروب شاہ۔

ریزرو کھلاڑی:

غلام فاطمہ، وحیدہ اختر اور ام ہانی۔

پلیئر سپورٹ اسٹاف:

حنا منور (منیجر) محمد وسیم ( ہیڈ کوچ ) جنید خان (اسسٹنٹ کوچ بولنگ)، عبدالرحمن (اسسٹنٹ کوچ اسپن بولنگ) عبدالسعد (اسسٹنٹ کوچ فیلڈنگ)، ولید احمد ( انالسٹ ) محمد رفیع اللہ (میڈیا منیجر) محمد رمضان (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ) تحریم سنبل شاہ ( فزیوتھراپسٹ ) کرن شہزادی( میسیور )۔

6 ٹیموں پر مشتمل آئی سی سی ایونٹ جس میں میزبان پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش، آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ، تھائی لینڈ اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں سنگل لیگ راؤنڈ رابن فارمیٹ پر مشتمل ہوگا۔

لاہور کا قذافی اسٹیڈیم اور ایل سی سی اے گراؤنڈ اس ایونٹ کے 15 میچوں کی میزبانی کریں گے۔

قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے افتتاحی میچ میں پاکستان اور آئرلینڈ کی ٹیمیں مدمقابل آئیں گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اگر پاکستان ایشیا کپ سے باہر نکلتا ہے تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟

پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاک بھارت میچ کے ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو فی الفور ہٹائے۔ ایسا نہ ہونے پر پاکستان کا ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے میچ ریفری کے خلاف آئی سی سی کے ہاں باضابطہ شکایت جمع کرا دی ہے اور ریفری کو فی الفور ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز

یہ تنازعہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ دنوں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ سے پہلے اور بعد میں انڈین کھلاڑیوں نے پاکستانی ٹیم سے مصافحہ نہیں کیا۔

پاکستان کے ایونٹ کا بائیکاٹ کرنے پر نقصان کا تخمینہ

ایشیا کپ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلے ہمیشہ سے ایونٹ کی سب سے بڑی کشش رہے ہیں، جو نہ صرف کرکٹ بلکہ براہِ راست نشریات، اشتہارات اور اسپانسرشپ کے ذریعے اربوں روپے کی آمدن پیدا کرتے ہیں۔

کرکٹ کی صنعت کے تخمینوں کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں میں پاک–بھارت میچز سے تقریباً 32 ہزار کروڑ روپے کی آمدن ہوئی ہے۔

رواں سال کے میچ کے لیے بھی اشتہارات کی قیمتیں انتہائی بلند رہیں۔ ٹی وی پر محض 10 سیکنڈ کے اشتہارات تقریباً 50 لاکھ روپے میں فروخت ہوئے جبکہ ڈیجیٹل اسپانسرشپ پیکجز کی مالیت 90 کروڑ روپے تک پہنچی۔

اگر پاکستان ٹورنامنٹ سے دستبردار ہو جائے تو یہ تمام معاہدے خطرے میں پڑ سکتے ہیں اور اسپانسرز و نشریاتی اداروں کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پاک بھارت ٹاکرا: ٹاس کے بعد دونوں کپتانوں نے ہاتھ نہیں ملایا

خود پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے بھی یہ صورتحال خاص طور پر سنگین ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بورڈ رواں مالی سال میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ریونیو پول سے 880 کروڑ روپے حاصل کرنے کی توقع کر رہا ہے جس میں سے صرف ایشیا کپ سے 116 کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔

اگر پاکستان ایونٹ سے الگ ہو جائے تو یہ رقم بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کی عدم شمولیت سے نہ صرف ایشیا کپ کی کمرشل ویلیو بری طرح متاثر ہوگی بلکہ ٹورنامنٹ کے نشریاتی معاہدے، اسپانسرشپ اور ٹکٹوں کی فروخت بھی زبردست دباؤ کا شکار ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: ایشیا کپ: پاک بھارت میچ میں تنازعہ کا شکار ہونے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کون ہیں؟

بھارت–پاکستان میچز کے بغیر ایونٹ کی ناظرین کے لیے کشش کم ہو جائے گی جس کے نتیجے میں اربوں روپے کا نقصان ہوسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بائیکاٹ کے رجحانات برقرار رہے تو مستقبل میں منتظمین کو پاک–بھارت میچز کے شیڈول پر دوبارہ غور کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ یہ مقابلے اب صرف کھیل نہیں رہے بلکہ سیاسی کشیدگی اور خطے کی صورتحال سے براہِ راست جُڑ چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک انڈیا میچ ٹکٹ کرکٹ نقصان

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کیساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ غیر معمولی قیادت کا منہ بولتا ثبوت، ایس ایم تنویر
  • وزیراعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے
  • اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف
  • لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ویمنز ٹیمیں پہلے ون ڈے میچ میں مدمقابل
  • پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ، پراعتماد بلے بازی جاری
  • وفاقی وزیرآئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ ماسکو پہنچ گئیں۔
  • آئی سی سی نے پی سی بی کا مطالبہ مسترد کیا، پاکستان کی ایونٹ سے دستبرداری کی دھمکی برقرار
  • اگر پاکستان ایشیا کپ سے باہر نکلتا ہے تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟
  • قائد پاکستان مسلم لیگ نواز شریف سوئٹزر لینڈ روانہ
  • نواز شریف سوئٹزر لینڈ روانہ