ویمنز ورلڈکپ کوالیفائر؛ فاطمہ ثنا ٹیم کی قیادت کریں گی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
خواتین کی قومی سلیکشن کمیٹی نے 9 سے 19 اپریل تک لاہور کے قذافی اسٹیڈیم اور ایل سی سی اے گراؤنڈ میں ہونے والے آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈکپ کوالیفائر کیلئے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا۔
اسکواڈ کا انتخاب سلیکشن کمیٹی کی جانب سے جاری دوسرے مرحلے کے تیاری کے کیمپ میں کھلاڑیوں کی فٹنس اور فارم کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے جہاں کھلاڑیوں نے وارم اپ میچز اور پریکٹس سیشنز میں حصہ لیا۔
فاطمہ ثنا جنہوں نے 6 ٹی20 اور دو ون ڈے میچوں میں پاکستان کی قیادت کی ہے 50 اوورز کے اس ایونٹ میں ٹیم کی قیادت جاری رکھیں گی جبکہ شوال ذوالفقار دسمبر 2023 میں نیوزی لینڈ کے دورے کے دوران کندھے کی انجری میں مبتلا ہونے کے بعد قومی ٹیم میں واپس آئی ہیں۔
پاکستان ویمنز ٹیم اسکواڈ:
فاطمہ ثنا (کپتان) منیبہ علی (نائب کپتان)، عالیہ ریاض، ڈیانا بیگ، گل فیروزہ، نجیہہ علوی (وکٹ کیپر) نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، عمیمہ سہیل، رامین شمیم، سعدیہ اقبال، شوال ذوالفقار ۔ سدرہ امین۔ سدرہ نواز ( وکٹ کیپر ) اور سیدہ عروب شاہ۔
ریزرو کھلاڑی:
غلام فاطمہ، وحیدہ اختر اور ام ہانی۔
پلیئر سپورٹ اسٹاف:
حنا منور (منیجر) محمد وسیم ( ہیڈ کوچ ) جنید خان (اسسٹنٹ کوچ بولنگ)، عبدالرحمن (اسسٹنٹ کوچ اسپن بولنگ) عبدالسعد (اسسٹنٹ کوچ فیلڈنگ)، ولید احمد ( انالسٹ ) محمد رفیع اللہ (میڈیا منیجر) محمد رمضان (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ) تحریم سنبل شاہ ( فزیوتھراپسٹ ) کرن شہزادی( میسیور )۔
6 ٹیموں پر مشتمل آئی سی سی ایونٹ جس میں میزبان پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش، آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ، تھائی لینڈ اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں سنگل لیگ راؤنڈ رابن فارمیٹ پر مشتمل ہوگا۔
لاہور کا قذافی اسٹیڈیم اور ایل سی سی اے گراؤنڈ اس ایونٹ کے 15 میچوں کی میزبانی کریں گے۔
قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے افتتاحی میچ میں پاکستان اور آئرلینڈ کی ٹیمیں مدمقابل آئیں گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی لندن میں چیٹم ہاؤس تھنک ٹینک سے ملاقات
لندن: سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح پاکستانی پارلیمانی وفد نے لندن کے ممتاز تھنک ٹینک چیٹم ہاؤس میں برطانوی پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور تھنک ٹینک اراکین سے ملاقات کی۔
ملاقات میں جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا گیا۔ وفد نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت، پاکستانی شہریوں کی ہلاکتوں اور علاقائی امن کو لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات پاکستان کی خودمختاری، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ بھرپور جواب دے کر اپنی خودمختاری کا دفاع کیا اور بھارتی عزائم کو ناکام بنایا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی بھارت کی جانب سے یکطرفہ معطلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس اقدام کا نوٹس لے اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
پاکستانی وفد نے مسئلہ کشمیر کو خطے میں دیرپا امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ معنی خیز مکالمے کی حمایت کرے اور انسانی حقوق و بین الاقوامی معاہدوں کا احترام یقینی بنائے۔
وفد میں ڈاکٹر مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، حنا ربانی کھر، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اس گول میز اجلاس میں موجود تھے۔