لاپتا صحافی وحید مراد کی بازیابی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: اسلام آباد سے لاپتہ صحافی وحید مراد کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
صحافی وحید مراد کی ساس عابدہ نواز کی جانب سے درخواست دائر میں استدعا کی گئی ہے کہ کراچی کمپنی تھانے میں درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا مغوی کو فوری بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔ ایڈوکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے زریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری دفاع ، آئی جی اور ایس ایچ او کراچی کمپنی کو فریق بنایا گیا ہے۔
اہم ملک نے پاکستانی طلبہ کیلئے مفت تعلیم کےدروازے کھول دیے
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ رات دو بجے کالی وردی میں ملبوس افراد جی ایٹ میں واقع گھر آئے۔ 2 پولیس کی گاڑیاں بھی ان کے ساتھ نظر آرہی تھیں۔ کالی وردی میں ملبوس لوگ وحید مراد کو زبردستی اٹھا کر لے گئے ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ان کے گھر آئے افراد نے اہل خانہ سے بدتمیزی بھی کی۔ واقعہ کے بعد کراچی کمپنی تھانے میں درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وحید مراد کو فوری بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے اور غیر قانونی طور پر اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔
لاہور؛ عباس لائنز اور ایلیٹ ٹریننگ سکول کی عمارتیں ڈی سیل
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: میں درخواست اسلام آباد
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین کی برطرفی کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد آصف اور جسٹس انعام امین منہاس چیئرمین پی ٹی اے کی برطرفی کے خلاف دائر درخواست پر کل سماعت کریں گے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے گزشتہ روز سنائے گئے اپنے فیصلے میں چیئرمین پی ٹی اے لیفٹننٹ جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ کہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں ہوئی لہٰذا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔
بعد ازاں لیفٹننٹ جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کی تھی۔