وحید مراد کا اغوا: صحافی حدود کراس کرلیتے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ صحافی حدود کراس کرلیتے ہیں۔ یہ جو ہمارے حالات ہیں، ان سے کوئی بھی مبرا نہیں ہے۔ صحافی برادری اس صورت حال سے الگ تھلگ نہیں ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ایک رپورٹر نے صحافی وحید مراد کے اٹھائے جانے کے تناظر میں خواجہ آصف سے پوچھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں صحافیوں کو اٹھائے جانے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنما صحافیوں کے کیمپوں جا کر ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور آج آپ لوگ حکومت میں ہیں، صحافیوں کو اٹھایا جارہا ہے، اس پر کیا کہیں گے؟
پی ٹی آئی کے دور میں صحافیوں کو اٹھائے جانے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی صحافیوں کے کیمپوں جا کر اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور آج آپ لوگ حکومت میں ہیں صحافیوں کو اٹھایا جارہا ہے کیا کہیں گے؟ حواجہ آصف سے میرا سوال اور جواب سنیں pic.
— ibrar Wali (@ibrarWaliK) March 26, 2025
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کہیں سیاست دان حدود کراس کرلیتے ہیں اور کہیں صحافی۔ یہ جو ہمارے حالات ہیں، ان سے کوئی بھی مبرا نہیں ہے۔ صحافی برادری اس صورت حال سے الگ تھلگ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ صحافی وحید مراد کو ان کے اہلخانہ کے مطابق، منگل اور بدھ کی درمیانی شب اسلام آباد کے سیکٹر جی ایٹ میں واقع ان کے گھر سے کالے کپڑوں میں ملبوس نقاب پوش افراد نے ’اغوا‘ کرلیا گیا تھا۔ 13 گھنٹے بعد انہیں ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔ بعد ازاں وحید مراد کو اسلام آباد کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ عدالت نے وحید مراد کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خواجہ آصف وحید مرادذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف صحافیوں کو خواجہ ا صف نہیں ہے
پڑھیں:
اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
ایک ایسے وقت میں کہ جب کہ غزہ کی پٹی آگ و محاصرے میں بری طرح سے گھر چکی ہے، اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے آغاز سے ہی آزاد صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت تک نہیں دی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی (Philippe Lazzarini) نے اپنے انتباہی بیان میں اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم حالیہ جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی پٹی کا غیر انسانی محاصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی صحافیوں کو رسائی دینے سے انکاری ہے۔ مقبوضہ علاقوں میں "انسانی صورتحال کی نگرانی" کرنے والے "اعلی حکام" میں سے ایک فلپ لازارینی، نے اس اقدام کو "جنگوں کی جدید تاریخ میں انوکھا" قرار دیا اور اسے نہ صرف میڈیا کی سنسرشپ بلکہ "سچ کو دنیا کے سامنے لانے پر پابندی" بھی قرار دیا۔
اپنے بیان میں فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ غزہ میں صحافیوں کی عدم موجودگی نے عملی طور پر "حقیقت کو مسخ" کرنے، "غلط معلومات" کے رواج اور بالآخر متاثرین کے چہروں سے "انسانیت کو مٹا ڈالنے" کی راہ ہموار کی ہے۔ کمشنر جنرل انروا نے عالمی رائے عامہ پر زور دیا کہ وہ اس پابندی کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدام اٹھائیں۔ اپنے بیان کے آخر میں فلپ لازارینی نے تاکید کی کہ دنیا بھر کو ضرور جاننا چاہیئے کہ غزہ میں عام شہریوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب آزاد صحافیوں کو وہاں موجود رہنے اور رپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے!