قرضوں کا خاتمہ اور معاشی استحکام لمبی جدوجہد، محنت کرتے رہے تو پاکستان ضرور ترقی کریگا: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو معاشی استحکام کی راہ پر گامزن کرنا ایک طویل اور مشکل سفر ہے، لیکن انتھک محنت اور لگن کے ذریعے پاکستان کو ترقی کی منازل تک پہنچایا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، جو حکومت کی دن رات کی محنت اور مؤثر حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کے خلاف رکاوٹیں کھڑی کرنے والے ناکام رہے، اور مختصر وقت میں یہ اہم سنگِ میل عبور کیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ سال آئی ایم ایف کا ٹیکس ہدف 9 ٹریلین روپے تھا، جبکہ رواں سال یہ ہدف 12.
ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں زیر التوا مقدمات میں کھربوں روپے پھنسے ہوئے ہیں، جن کی وصولی کے لیے اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں، اور اب تک 34 ارب روپے ریکور کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی اور مہنگائی جیسے چیلنجز کے باوجود اس معاہدے کی تکمیل حکومت کی سنجیدگی کا مظہر ہے، اس ہدف کے حصول میں عوام نے بھی بڑی قربانیاں دیں، اور عام شہری کا کردار انتہائی اہم رہا۔
وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں معاونت کرنے والی حکومتی ٹیم، وزیر خزانہ، نائب وزیراعظم اور دیگر وزرا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آرمی چیف کے کردار کو بھی سراہا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قرضوں سے نجات حاصل کرکے پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، اور اس کے لیے امن و استحکام اور مضبوط معیشت ناگزیر ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور شفافیت یقینی بنانے کے لیے فیس لیس انٹرایکشن سسٹم پر کام جاری ہے، جبکہ چینی کی فروخت میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے بھی سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ٹریلین روپے آئی ایم ایف شہباز شریف انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام
قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا جب کہ حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کی اقتصادی کارکردگی پر مبنی اکنامک سروے آج پیش کیا جائے گا، جس کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.6 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر کے اضافے سے 410 ارب 96 کروڑ ڈالر تک پہنچا جب کہ گزشتہ سال یہ حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔
معیشت کا حجم ملکی سطح پر 9600 ارب روپے بڑھا اور مجموعی حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جو گزشتہ سال کے 105.1 ہزار ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اسی طرح فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر کے اضافے سے 1680 ڈالر رہی۔
ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مجموعی طور پر مایوس کن رہی۔ اہم فصلوں کی شرح نمو منفی 13.49 فیصد رہی جب کہ ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ کاٹن جیننگ میں بھی شدید کمی دیکھی گئی اور یہ شعبہ منفی 19 فیصد تک سکڑ گیا۔ زرعی شعبے کی مجموعی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جو کہ ہدف یعنی 2 فیصد سے کم تھی۔
اسی طرح لائیو اسٹاک اور دیگر فصلوں میں قدرے بہتری دیکھی گئی، جن کی شرح نمو بالترتیب 4.72 اور 4.78 فیصد رہی۔ جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے بھی اہداف سے پیچھے رہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا... شو چھی لیانگ کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں چین کے نائب وزیر اعظم برطانیہ کا دورہ اور چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کے پہلے اجلاس کا انعقاد کریں گے چین نے ریئر ارتھ میٹلز کی اہل درخواستوں کی ایک مخصوص تعداد کی منظوری دی ہے ، چینی وزارت تجارتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم