Juraat:
2025-04-25@06:20:39 GMT

حکومت کی کارکردگی نے آئی ایم ایف کو حیران کردیا، وزیراعظم

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

حکومت کی کارکردگی نے آئی ایم ایف کو حیران کردیا، وزیراعظم

 

دہشت گردی اور مہنگائی کے باوجود آئی ایم ایف معاہدہ طے پانا حکومت کی سنجیدگی کا عکاس ہے
مخالفین نے ڈھنڈورے پیٹے منی بجٹ آرہا ہے لیکن پہلی بار ایسا نہیں ہوا، کابینہ اجلاس سے خطاب

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی نے آئی ایم ایف کو حیران کردیا ہے ، مخالفین نے ڈھنڈورے پیٹے کہ منی بجٹ آرہا ہے ، حالیہ ادوار میں پہلی بار چیلنجنگ حالات میں منی بجٹ نہیں آرہا۔یہ بات انہوں نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کابینہ اجلاس میں آج خصوصی طور پر معاونین خصوصی کو بھی مدعو کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ کے انتقال پر کابینہ ارکان نے اظہار ہمدردی کیا اور دعائے مغفرت کی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے ، آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں آرمی چیف کا بھی کلیدی کردار رہا، آئی ایم ایف پروگرام میں صوبوں کا وفاق کے ساتھ بھرپور تعاون قابل قدر ہے ، دن رات کی محنت اور ایک ٹیم ورک کے نتیجے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے اغیار کے اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، دہشت گردی اور مہنگائی کے باوجود آئی ایم ایف معاہدہ طے پانا حکومت کی سنجیدگی کا عکاس ہے ، پوری قوم نے اس ہدف کے حصول میں بے پناہ قربانیاں دیں، کامیابی سے معاہدہ طے پانے میں عام آدمی کا بھی انتہائی اہم کردار ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کے حوالے سے یہ بہت بڑی کامیابی ہے ، زرعی ٹیکس کے بغیر آئی ایم ایف نے آگے نہیں چلنا تھا، صوبوں نے زرعی ٹیکس میں بہت اہم حصہ ڈالا، صوبہ پنجاب نے سب سے پہلے اپنی اسمبلی نے زرعی ٹیکس منظور کرایا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں 1.

3 بلین ڈالر ایس ایف کی مد میں بھی شامل کئے گئے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہدف سے زائد محصولات کی وصولی قابل ستائش ہے ، محصولات کی وصولی میں گزشتہ سال کی نسبت 26 فیصد اضافہ خوش آئند ہے ۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے نے محصولات کی وصولی میں کلیدی کردار ادا کیا، اس وقت محصولات کی وصولی کی شرح گزشتہ 4 سال کی بلند ترین سطح پر ہے ، عدالتوں میں ٹیکس مقدمات کی مد میں قومی خزانے میں 34 ارب روپے واپس آچکے ہیں، محصولات سے متعلق عدالتی مقدمات کیلئے مکمل طور پر توجہ دے رہے ہیں، وزارت قانون سے ٹیکس سے متعلق مقدمات میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن کے بارے میں اقدامات تیزی سے جاری ہیں، فیس لیس انٹریکشن پر بھی کام ہو رہا ہے ، کارپوریٹ لائرز، پروفیشنل چاٹرڈ اکاونٹنٹ بھی اب نظام میں شامل ہوں گے ، گزشتہ سال کی بہ نسبت اب تک 12 ارب روپے اضافی وصول کئے جاچکے ہیں۔وزیراعظم نے بتایا کہ چینی کے سیکٹر کی نگرانی کا خود جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، چینی کی سیلز ٹیکس کی چوری پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، گزشتہ سال کی بہ نسبت اس سال شوگر ملز سیکٹر میں اب تک 12 ارب روپے وصول ہوچکے ہیں، شوگر ملز سیکٹر سے 60 ارب روپے زائد محصولات کا ہدف ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کو معاشی استحکام کی منزل سے ہمکنار کرنا ایک لمبی جدوجہد ہے ، انتھک محنت اور لگن سے کام کرتے رہے تو پاکستان ضرور ترقی کرے گا، اب ہر سیکٹر کو ٹیکس کے دائرہ کار میں شامل ہونا ہوگا، قرضوں کو ختم کر کے اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان بہت جلد اپنا کھویا مقام حاصل کر لے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ امن اور ترقی لازم و ملزوم ہیں، دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام سے ہی ترقی کا عمل آگے بڑھ سکتا ہے ، دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی سکیورٹی فورسز کی پذیرائی قوم پر لازم ہے ، ہمارے جوانوں کی قربانی کو فراموش نہیں کرنا چاہیے ۔انہوں نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹور کرپٹ ترین ادارہ ہے ، پچھلے سال شہر رمضان میں 7 ارب روپے مختص کئے تھے ، کرپشن کو ختم کر کے رمضان پیکیج کے حوالے سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل والٹ کا اجراء کیا گیا، رمضان پیکیج کے تحت مستحق افراد تک شفاف طریقے سے ریلیف پہنچانا مقصود ہے ، رمضان پیکیج کے تحت 20 ارب میں سے 60 فیصد رقم تقسیم کی جا چکی۔

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے  متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی

لاہور:

پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے  متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 میں حکومت پنجاب نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی کی نئی ترمیم متعارف کرائی ہے، جس کے تحت ہر سرکاری یا پرائیویٹ ادارے کا اکاؤنٹس افسر ٹیکس کٹوتی اور رقم خزانے میں جمع کروانے کا پابند ہوگا۔

بل کے متن کے مطابق اگر افسر غفلت برتے گا تو خود اس ٹیکس کی رقم ادا کرے گا۔

واضح رہے کہ کمپنی کی جانب سے ملازم کی تنخواہوں کی تفصیل نہ ہونے کے باعث ٹیکس چوری ہوتا تھا اور ٹیکس خود جمع کروانے والے متعدد اشخاص کم تنخواہ ظاہر کیا کرتے تھے۔

ترمیمی بل کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قصوروار کے خلاف وصولی کا حکم جاری کرے گا۔ بل کا مقصد ٹیکس چوری روکنا اور سرکاری خزانے میں آمدنی بڑھانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی کا نظام بہتر بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • وزیراعظم کی تشکیل کردہ ’کارکردگی کمیٹی‘ کیا کارنامہ انجام دے گی؟
  • وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • حکومتی کارکردگی کے نظام کی بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل،وزیر خزانہ کنوینر مقرر
  • حکومتی کارکردگی کو کیسے بہتر بنایا جائے؟ وزیراعظم نے کمیٹی بنادی
  • وزیراعظم نے کارکردگی پر مبنی مراعاتی نظام کا دائرہ وسیع کر دیا
  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ
  • پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے  متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی