الیکشن کمشن: گوشوارے جمع نہ کرانے پر 10 قومی، 7 سندھ، 7 بلوچستان کے سابق ارکان اسمبلی نااہل
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی) الیکشن کمشن آف پاکستان نے 2022-23 کے اثاثے اور گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 10 سابق ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیدیا۔ الیکشن کمشن نے 23-2022 میں اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے 10 سابق ارکان کو نااہل قرار دے دیا۔ فیصلے میں سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کے 7، 7 سابق ممبران کو بھی نااہل قرار دیا گیا ہے۔ الیکشن کمشن کے فیصلے میں لکھا ہے کہ سابق ارکان اسمبلی تفصیلات دینے تک عام، ضمنی اور سینٹ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے، مالی سال 23-2022 کے اثاثوں کی تفصیلات کے فارم بی دینے تک یہ ارکان نااہل رہیں گے۔ سابق ارکان قومی اسمبلی خرم دستگیر خان، محسن نواز رانجھا، محمد عادل، رانا محمد اسحاق خان، کمال الدین اور عصمت اللہ کو نااہل قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سابق ایم این ایز ثمینہ مطلوب، نصیبہ، شمیم آرا پنہور اور روبینہ عرفان بھی نااہل قرار دی گئی ہیں۔ الیکشن کمشن نے گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر سندھ اسمبلی کے سابق رکن عدیل احمد، حزب اللہ بھگیو، ارسلان تاج حسین، عارف مصطفی جتوئی، عمران علی شاہ، علی غلام اور طاہرہ کو بھی نااہل قرار دیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن میر سکندر علی، میر محمد اکبر، سردار یار رند، عبدالرشید اور عبدالواحد صدیقی بھی نااہل قرار دئیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان اسمبلی کے سابق ارکان میر حمال اور بی بی شاہینہ بھی نااہل قرار پائی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بھی نااہل قرار الیکشن کمشن کی تفصیلات سابق ارکان اسمبلی کے کے سابق
پڑھیں:
سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کے 14 اضلاع کی 29 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات 24 ستمبر 2025کو منعقد ہوں گے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولنگ اسٹیشنز کے اندر موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی ہے، صرف پریزائڈنگ افسران، اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسران اور سیکورٹی اہلکاروں کو موبائل فون لے جانے کی اجازت ہو گی۔مزید برآں کہ الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشنز ایکٹ 2017 کی شق نمبر 182 کے تحت پولنگ سے 48 گھنٹے قبل کسی بھی قسم کے عوامی اجتماعات، کارنر میٹنگز اور جلسے جلوسوں پر بھی پابندی ہوگی، یہ پابندی 22 اور 23 ستمبر کی درمیانی شب سے پولنگ کے اختتام تک نافذ العمل رہے گی۔اس سلسلے میں صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف، غیر جانبداراور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیئے مکمل اور دیر پا اقدامات کر رہا ہے، انہوں نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران، سیکورٹی اہلکاروں اور متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور انتخابی قوانین اور ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے۔