WE News:
2025-09-18@15:51:28 GMT

خصوصی بچوں کی مسیحا واہ کینٹ کی باہمت خاتون کی کہانی

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

واہ کینٹ سے تعلق رکھنے والی ایک باہمت خاتون فرحت انور نے اپنی زندگی ایک ایسے مقصد کے لیے وقف کر دی ہے جو نہ صرف ان کے لیے بلکہ سینکڑوں خصوصی بچوں کے لیے بھی امید کی کرن بن گیا ہے۔

یہ کہانی ہے ایک ایسی بہادر خاتون کی جنہوں نے اپنے والد کی وفات کے بعد اپنی معذور بہن اور بھائیوں کی تکالیف کو قریب سے دیکھا اور محسوس کیا۔ ان مشکلات نے ان کے دل میں خصوصی بچوں کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ بیدار کیا، اور آج وہ ایک ایسا ادارہ چلا رہی ہیں جہاں معذور بچوں کو مختلف ہنر سکھائے جاتے ہیں تاکہ وہ خودمختار زندگی گزار سکیں۔

مشکل راستے، مضبوط ارادے

فرحت انور  کا سفر آسان نہیں تھا۔ والد کی وفات کے بعد گھر کی ذمہ داریاں بڑھ گئیں اور خصوصی بچوں کی ضروریات کو سمجھنا اور پورا کرنا ایک بڑا چیلنج تھا۔ مگر انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی تمام تر توانائیاں اس کام میں لگا دیں کہ ایسے بچوں کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا جائے جہاں انہیں محض ہمدردی نہیں بلکہ عملی مدد بھی ملے۔

خصوصی بچوں کے لیے تربیتی مرکز

انہوں نے واہ کینٹ میں ینگ مسلم اسکول سسٹم کے نام سے تربیتی ادارہ قائم کیا، جہاں ذہنی و جسمانی معذوری کا شکار بچوں کو تعلیم، فنی مہارتیں اور روزمرہ زندگی کے کام سکھائے جاتے ہیں۔ یہاں خصوصی بچوں کو دستکاری، ڈرائنگ، کھانے پکانے، اور دیگر عملی مہارتوں کی تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں اور معاشرے میں فعال کردار ادا کر سکیں۔

والد کی میراث ایک مشن میں بدل گئی

فرحت انور کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ کرنے کا جذبہ انہیں اپنے والد سے وراثت میں ملا۔ وہ چاہتی ہیں کہ خصوصی بچے بھی عام بچوں کی طرح عزت اور وقار کے ساتھ زندگی گزاریں۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر انہیں صحیح رہنمائی اور مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ بھی کامیاب اور خودمختار زندگی گزار سکتے ہیں۔

علاقے کے لیے روشنی کی کرن

یہ ادارہ نہ صرف خصوصی بچوں اور ان کے والدین کے لیے ایک سہارا ہے بلکہ پورے علاقے کے لیے بھی ایک مثال بھی بن چکا ہے۔ ان کی کوششوں سے کئی بچے آج اپنے ہنر کے ذریعے اپنی روزی کما رہے ہیں اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

فرحت انور نیک لوگ واہ کینٹ وی نیوز ینگ مسلم اسکول سسٹم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: نیک لوگ واہ کینٹ وی نیوز ینگ مسلم اسکول سسٹم بچوں کے لیے خصوصی بچوں واہ کینٹ

پڑھیں:

کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ تارا محمود نے اپنے والد کے سیاسی پس منظر کو چھپائے رکھنے کی وجہ پر سے پردہ اُٹھا دیا۔

حال ہی میں اداکارہ نے ساتھی فنکار احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر کھل کر بات چیت کی۔

دورانِ انٹرویو انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے قریبی دوست احباب یہ جانتے تھے کہ میں شفقت محمود کی بیٹی ہوں اور ان کا سیاسی پس منظر کیا ہے لیکن کراچی میں یا انڈسٹری میں کسی نہیں ان کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جب میں نے شوبز میں کام شروع کیا تو مجھے کراچی آنا پڑا، اس دوران والد نے سیکیورٹی خدشات کے سبب مشورہ دیا کہ بہتر ہوگا کہ کسی کو بھی اس بارے میں نہ بتایا جائے۔ تاہم ڈرامہ سیریل چپکے چپکے کی شوٹنگ کے دوران سوشل میڈیا پر والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوگئیں۔

اداکارہ نے کہا کہ والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوئیں تو تھوڑی خوفزدہ ہو گئی تھیں کیونکہ مجھے توجہ کا مرکز بننا نہیں پسند۔

انہوں نے بتایا کہ کوویڈ کے پہلے سال کے دوران وبائی مرض کے سبب اسکول بند کرنے پڑے تو بابا ہیرو بن گئے تھے لیکن جب انہوں نے دوسرے سال اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں کئی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔

تارا محمود نے چپکے چپکے کے سیٹ پر پیش آنے والا ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ جب یہ بات منظر عام پر آئی کہ میرے والد کون ہیں تو ایک دن میں شوٹ پر جاتے ہوئے اپنی گاڑی خود چلاتے ہوئے سیٹ پر پہنچی تو ہدایتکار دانش نواز مجھ سے مذاق کرتے ہوئے کہنے لگے کہ سیاسی خاندان سے تعلق ہونے کے باوجود سیکیورٹی کیوں نہیں رکھتیں اور خود گاڑی کیوں چلاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے کبھی بھی اپنے والد کے اثر و رسوخ یا طاقت کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔

واضح رہے کہ تارا محمود کے والد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں وفاقی وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز رہنے والے شفقت محمود ہیں۔

انہیں طلبہ کے درمیان کوویڈ کے دوران امتحانات منسوخ کرنے اور تعلیمی ادارے بند کرنے کے سبب شہرت حاصل ہوئی۔

فلم میں رہے کہ شفقت محمود نے جولائی 2024 میں سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان کیا تھا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • گھوٹکی میں سیلاب، 60 سالہ خاتون ہنر کی بدولت اپنے بچوں کا سہارا بن گئیں
  • اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
  • والد کے آخری لمحات کا وی لاگ بنانے پر تنقید، بیٹیوں نے اپنے دفاع میں کیا حیران کن وجہ بتائی؟
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • ڈیرہ اسماعیل خان: جانور دھوپ میں کیوں باندھے؟ بھائی نے کلہاڑی سے بہن کو قتل کر دیا
  • بانی پی ٹی آئی سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی اندرونی کہانی
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
  • کیا آپ کو معلوم ہے پاکستان کی پہلی تربیت یافتہ خاتون گھڑی ساز کون ہیں؟
  • واٹس ایپ چیٹ نے کروڑوں پاؤنڈز کا منشیات کا دھندا ٹھپ کروادیا، جانیے جرم و سزا کی یہ کہانی
  • غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچنے والے فلسطینی کی سنسنی خیز کہانی