وفاقی حکومت کا بجلی صارفین کو مزید ریلیف دینے کیلیے نیپرا سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے بجلی صارفین کو مزید ریلیف دینے کے لیے ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی بڑھانے کے لیے نیپرا سے رجوع کر لیا۔
نیپرا میں سبسڈی سے متعلق سماعت 4 اپریل کو ہوگی، اپریل سے جون تک 3 ماہ کے لیے سبسڈی میں اضافہ کیا جائے گا۔
ڈسکوز اور کے الیکٹرک صارفین کو 1 روپے 71 پیسے فی یونٹ ریلیف ملے گا اور لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام صارفین کو سبسڈی دی جائے گی۔
گزشتہ روز، آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دی تھی، یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا، کیپٹیو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کے لیے ریلیف پیکیج پر کام بھی جاری ہے۔ آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے اسٹاف لیول ایگریمنٹ (ایس ایل اے) کے تحت نئی کاربن لیوی متعارف کرانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ پانی کی قیمتوں میں اضافے اور آٹو موبائل سیکٹر کو عالمی تجارت کے لیے کھولنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر کیا گیا اور ان منصوبوںکیلئے مزید فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔
اس حوالے سے وزارتِ منصوبہ بندی کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے۔ وفاقی حکومت کا رائٹ سائزنگ سے متاثرہ سرکاری ملازمین کے لیے بڑا فیصلہ، سرپلس پول بھیجے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک ان نامکمل ترقیاتی منصوبوں پر 300 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔بعض منصوبے سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ترقیاتی منصوبے قانونی مقدمات کے باعث طویل عرصے سے زیرِ التوا ہیں۔وزارتوں نے جن منصوبوں کی نشاندہی کی تھی انہیں مکمل کرنا ترجیح ہے۔
سارک کے سابق سیکرٹری جنرل نعیم الحسن کا ٹورنٹو میں انتقال