صیہونی جنگی طیاروں کی بیروت پر شدید بمباری، حزب اللہ کے ٹھکانے کو نشانہ بنانیکا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیروت میں حزب اللہ کے ٹھکانے پر بمباری کی۔ جنگی طیاروں نے بیروت کے جنوبی ٹاؤن میں ڈرون طیاروں کے گودام کو تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر بمباری کی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے بیروت کے جنوبی ٹاؤن میں کثیرالمنزلہ عمارت کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج نے بمباری سے قبل تین مرتبہ وارننگ اسٹرائیکس بھی کیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی ٹاؤن کے الحدث علاقے کے شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کے لیے خبردار کیا تھا۔ جس کے بعد بیشتر رہائشی محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوگئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیروت میں حزب اللہ کے ٹھکانے پر بمباری کی۔ جنگی طیاروں نے بیروت کے جنوبی ٹاؤن میں ڈرون طیاروں کے گودام کو تباہ کر دیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان سے اسرائیل کے علاقوں پر راکٹوں کا حملہ جنگ بندی کی خلاف ورزی تھی، لبنانی حکومت جنگ بندی معاہدے کی شقوں کی پابندی کی ذمہ دار ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنگی طیاروں نے بیروت اسرائیلی فوج نے جنوبی ٹاؤن
پڑھیں:
حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حراست میں موجود 65 سالہ قیدی محمد حسین غوادرة کی موت کو جیلوں میں جاری مبینہ طبی غفلت اور خراب رویے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، تشدد اور علاج کی محرومی کی پالیسی منظم انداز میں جاری ہے، تاہم اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کے حوصلے کم نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
حماس نے کہا کہ فلسطینی اسیران کے حق میں سرگرمیوں میں مزید اضافہ کیا جائے اور عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اسرائیل کو جوابدہ بنائیں۔ اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی تنظیمیں اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینیوں کے ساتھ بدسلوکی اور غیر انسانی سلوک پر پہلے ہی تشویش کا اظہار کر چکی ہیں، جبکہ جنگ غزہ کے آغاز کے بعد ایسی شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب حماس نے غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار سے متعلق امریکی اور اسرائیلی الزامات کو من گھڑت اور گمراہ کن قرار دے دیا ہے۔ غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق یہ الزام فلسطینی پولیس فورس کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پولیس اہلکار امدادی قافلوں کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دے رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا
میڈیا آفس کے مطابق امدادی کاررواں کی نگرانی اور حفاظت کے دوران اب تک ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ امداد کی چوری نہیں بلکہ اسے محفوظ طریقے سے گوداموں تک منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کئی بین الاقوامی ادارے بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ فلسطینی پولیس نے امداد کی ترسیل میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر پولیس اور رضاکاروں کو نشانہ بنایا تاکہ غزہ میں انتشار اور لوٹ مار کو بڑھایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کے غیرمسلح ہونے کے لیے کوئی آخری تاریخ مقرر نہیں کی، امریکا نے واضح کردیا
حماس نے امریکی سینٹرل کمانڈ پر جانبداری کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ سینٹکام نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، شہریوں کی ہلاکتوں اور امدادی سامان کی رکاوٹوں پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔
واضح رہے کہ سینٹکام کی جانب سے جاری ایک ویڈیو پر امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس غزہ کے عوام تک امداد پہنچنے سے روک رہی ہے، اور یہ رکاوٹ صدر ٹرمپ کے امدادی پلان کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امداد حماس سینٹکام غزہ قیدی