وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صدر آصف زرداری کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو خط لکھ دیا۔
خط میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے این ایف سی ایوارڈ سے متعلق عمل کو فیڈریشن اور آئین کے آرٹیکل 160 کی رح کے منافی قرار دیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ 2018 میں سابقہ قبائلی اضلاع کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا گیا، اس اقدام کے بعد صوبے کی آبادی میں 57 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے خط کے ذریعے صدر مملکت کو آگاہ کیا کہ تاحال اس آبادی کےلیے این ایف سی ایوارڈ میں حصہ نہیں مل رہا۔
خط میں مزید کہا گیا کہ این ایف سی میں شیئر نہ ملنے سے ان علاقوں میں ترقیاتی عمل اور امن متاثر ہو رہا ہے، سابق فاٹا کا شیئر وفاقی حکومت کو مل رہا ہے جو غیر آئینی اقدام ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ سال 2010 سے اب تک ساتویں این ایف سی ایوارڈ نافذ العمل ہے، خیبر پختونخوا میں شامل ضم اضلاع کی آبادی کے شیئر کا تعین نہیں۔
خط میں کہا گیا کہ یہ عمل فیڈریشن اور آئین کے آرٹیکل 160 کی روح کے منافی ہے، خیبر پختونخوا کو جائز حصہ دیے بغیر ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی غیر آئینی توسیع قبول نہیں، مالی وسائل کی تقسیم کےلیے 10واں این ایف سی اجلاس جلد بلایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نے ایف سی ایوارڈ خیبر پختونخوا کہا گیا کہ
پڑھیں:
صوبے کے ریونیومیں اضافہ،اب ہم وفاق کو بھی قرض دے سکتے ہیں:علی امین گنڈاپور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے اور اب ہم وفاق کو قرض دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔
ڈیرہ اسمٰعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کے دوران علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہمارا بجٹ ٹیکس فری بجٹ ہوگا جس میں عوام کو ریلیف دیں گے اور روزگار کے نئے مواقع فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ روزگار کے پہلے جو پراجیکٹس چل رہے ہیں جن میں لوگوں کو بلاسود قرضہ دے کر اپنے پیروں پر کھڑا کررہے ہیں، اس پر بھی کام ہوگا اور ہم ہیومن ڈیولپمنٹ پر دوبارہ فوکس کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے صوبے کے جو ایسے پراجیکٹس جن سے معشیت بہتر ہوگی اور روزگار میں اضافہ ہوگا، اس پر فوکس کریں گے۔
مزید کہا کہ ہمارے میگا پراجیکٹس میں تعلیم شامل ہے، تعلیمی ایمرجنسی لگائیں گے جس کے تحت اسکول نہ جانے والے طلبہ کی تعداد کم کریں گے اور ساتھ ہی تعلیم کا معیار بھی بہتر کریں گے، صرف ڈگری دینا ہمارا مقصد نہیں ہے بلکہ اس ڈگری کی قدر بڑھانی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ہم صحت پر بھی فوکس کریں گے اور جن علاقوں میں صحت کی ضروریات کی کمی ہے اس کو فوری طور پر پورا کریں گے جب کہ ہم ذراعت پر بھی فوکس کریں گے اور بجلی سے متعلق پراجیکٹس بھی شامل ہیں اور سوات سمیت دیگر موٹرویز پر بھی کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس وقت جو معاشی حالات ہیں ان کو دیکھ کر تمام صوبوں کو عمران خان کے ویژن کے مطابق اپنے پیروں پر کھڑا ہونا پڑے گا کیوں کہ مقروض قومیں کبھی بھی خود مختار اور خدار نہیں ہوسکتی۔