اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے کسی بھی لبنانی علاقے پر حملہ کریں گے، نیتن یاہو
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2025ء)اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان اور بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر شروع کیے جانے والے حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل لبنان میں کسی بھی ایسی جگہ پر حملہ کرے گا جو اس کے لیے خطرہ ہو۔
(جاری ہے)
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں نیتن یاہو نے مزید کہاکہ جو لوگ لبنان کی نئی صورتحال کو نہیں سمجھتے تھے، انہیں آج ہمارے عزم کی ایک اور مثال مل گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مساوات بدل گئی ہے اور ہم اپنی بستیوں پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم لبنان میں جنگ بندی کو زبردستی نافذ کرنا جاری رکھیں گے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل اس بات کو یقینی بنانا جاری رکھے گا کہ شمال میں ہمارے تمام باشندے بحفاظت اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ایٹمی خطرات کم کرنے والے اقدامات، سٹرٹیجک توازن ضروری: جنرل ساحر
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سنٹر فار انٹرنیشنل سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد نے ’’ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے دور میں نیوکلیئر ڈیٹرنس‘‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جس میں دنیا بھر سے سکالرز اور ماہرین نے شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کا مقصد عالمی سٹرٹیجک مسائل پر تعمیری بات چیت کو فروغ دینا اور پاکستان کے پالیسی نقطہ نظر کو شیئر کرنا تھا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے اور کانفرنس کے پہلے دن کلیدی خطبہ دیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مذاکرات اور تعاون جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام صرف جوہری خطرات میں کمی کے لیے باہمی اقدامات اور وسیع تر جیوسٹرٹیجک تعمیر میں توازن قائم کرنے کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس فورم میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تخفیف اسلحہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیٹرنس سٹڈیز، آسٹریلیا، Ploughshare Foundation، کینیڈا، China Arms Control and Disarmament Association، پیکنگ یونیورسٹی چائنا، سینٹر فار پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز چائنا، یورپین سینٹر برائے پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز کے نمائدگان سمیت یورپی یونین کے لیڈروں نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ ملک بھر کی نمایاں یونیورسٹیوں، انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ اکانومی اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز آف روسی اکیڈمی آف سائنسز (IMEMO RAS)، سینٹ پیٹرزبرگ اسٹیٹ یونیورسٹی، روس، جنیوا سینٹر فار سکیورٹی پالیسی، سوئٹزرلینڈ، شمالی کیرولینا سٹیٹ یونیورسٹی امریکہ اور سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔