Daily Ausaf:
2025-06-09@20:34:53 GMT

سردار سلیم حیدرخاں ایک عوامی گورنر

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

سردار سلیم حیدرخاں گورنر پنجاب کی حیثیت سےصوبے کے سب سے بڑے آئینی عہدے پر متمکن ہیں۔1970ء میں راولپنڈی کے ضلع اٹک کی تحصیل فتح جنگ میں جنم ہوا۔ گائوں ’’ڈھرنال‘‘ سے ان کا تعلق ہے۔ابتدائی تعلیم تلہ گنگ کے بورڈنگ اسکول میں حاصل کی۔پھر ہائی لیول کے لئے راولپنڈی کے سر سید سکول میں آ گئے۔جہاں سے میٹرک کیا۔راولپنڈی ہی کے سیٹلائٹ ٹائون کے گورنمنٹ ڈگری کالج سے ایف اے اور بی اے کیا۔سردار سلیم حیدر خاں کا آبائی ضلع اٹک کئی حوالوں سے تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔شہر کے نواح میں اٹک دریا بہتا ہے۔جو ایک قدیم دریا ہے۔اٹک کو ابتدا میں شہنشاہ اکبر نے آباد کیا۔شہر کی پوری تاریخ آئین اکبری میں درج ہے۔سیاسی لحاظ سے بھی ایک زرخیز سر زمین ہے۔بہت سے سیاسی رہنمائوں کا تعلق اٹک سے ہے جو جیت کر نیشنل اور صوبائی اسمبلی میں اپنے ضلع کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ کالج کے زمانے سے ہی سیاست میں حصہ لینا شروع کیا۔1980 ء میں طلبا تنظیم ’’ایم ایس ایف‘‘ کی طرف سے وائس پریذیڈنٹ کا الیکشن لڑا۔ان کا مقابلہ جمعیت سے تھالیکن الیکشن ہار گئے۔1997 ء میں انہوں نے عملی سیاست میں قدم رکھا۔آزاد حیثیت سے ضلع کونسل کا الیکشن لڑا۔بعدازاں پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔2002 ء میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیئے پارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا لیکن کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔سردار سلیم حیدر خاں اس ہار سے دل برداشتہ نہ ہوئے بلکہ اس ’’ہار‘‘ کو جیت میں تبدیل کرنے کے لئے ہمہ تن اپنے آپ کو علاقے کے لوگوں کی خدمت کے لئے وقف کردیا۔ گو کہ سردار سلیم حیدر خاں کا سیاسی سفرتین دہائیوں پرمحیط ہےلیکن اس کم عرصےمیں انہوں نے لوگوں کے دلوں پرخدمت کے بہت سے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔2024ء کےحالیہ الیکشن کے بعد پنجاب کی گورنر شپ کا معاملہ آیا اور شیئرنگ فارمولے کے تحت طے ہوا کہ صوبے کی گورنر شپ پاکستان پیپلز پارٹی کو دی جائے گی تو پارٹی کے اندر بہت سے ناموں پر غور شروع ہو گیا اور جس نام کا قرعہ نکلا وہ سردار سلیم حیدرخاں تھے۔پنجاب جیسے بڑے صوبے کا آئینی عہدہ انہیں ایسے ہی نہیں مل گیا اس کے پیچھے ان کی سیاسی جدوجہد تھی جس کے معترف ہمیشہ ہی سے صدر آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور راجہ پرویز اشرف رہے ہیں۔ سردارسلیم حیدرخاں کو بھی ان کے بے داغ سیاسی کیرئیر نے گورنر کے اعلیٰ منصب تک پہنچایااور وہ پنجاب کے47 ویں گورنر بن گئے۔جنرل سوار خان، جنرل ٹکا خاں،چودھری الطاف اور راجہ سروپ خاں کے بعد سردار سلیم حیدر خاں وہ پانچویں گورنر ہیں جن کا تعلق خطہ پوٹھوہار سےہے۔سردار سلیم حیدر خاں دھیمے مزاج کے ہیں اس لئے پنجاب میں ن لیگی حکومت ان کے ساتھ آسانی محسوس کر رہی ہے۔پنجاب کے گورنر کے لئے پارٹی کے اندر جب لابنگ کی جا رہی تھی تو کافی دوستوں نے سردار سلیم حیدر خاں کو کہا کہ آپ کے لئے ہم لابنگ کرتے ہیں لیکن سردار صاحب نے جواب دیا ’’میں نے جہاں لابنگ کرنی تھی کرلی ہے۔یہ عہدہ اللہ سے، اس کے رسول اور آلِ رسول سے مانگا ہے۔کسی اور سے مانگا نہ مانگوں گا‘‘۔
سردار سلیم حیدر خاں کے والد جنگ بہادر خاں کا تعلق مغل روال برادری سے ہے۔1930 ء میں اس وقت کے انگریز ڈپٹی کمشنر اٹک مغل روال برادری کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کچھ ان الفاظ میں کرتے ہیں کہ اٹک میں مغل روال کم ہونے کے باوجود سب سے اہم قبیلہ ہے۔جس کے لوگ اچھے اور مشاق گھڑ سوار ہیں۔ان کا دعویٰ ہے کہ وہ اصلی مغل ہے۔فتح جنگ کے سردار نواز خاں آف کوٹ فتح خان اس قبیلے کے سربراہ ہیں۔جو ضلع کی انتہائی معتبر اور شریف شخصیت ہیں۔ گورنر سردار سلیم حیدر خاں اسی خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔خوشی اور طمانیت کی بات ہے کہ سردار صاحب ایک ایسے گورنر کی حیثیت سے سامنے آئے ہیں جو بردباری اور متانت میں اپنی مثال نہیں رکھتے۔خدمت اور محبت کے جذبے سے مالا مال ہیں۔مجھے سردار صاحب سے کئی بار ملاقات کا موقع ملا۔ایک میزبان کی حیثیت سے اپنے مہمانوں کو جس والہانہ انداز سےخوش آمدید کہتے ہیں، ان کیفیات کا الفاظ سے احاطہ کرنا میرے لیے مشکل ہو رہا ہے۔سردار سلیم حیدرخاں پروٹوکول کےسارےتقاضے بالائے طاق رکھ کر اپنے آپ کو عوام میں سے سمجھتے ہیں۔اسی لئے عوامی گورنر کہلاتے ہیں۔ بلاشبہ ان میں وہ تمام خوبیاں موجود ہیں جو کسی بھی عوامی لیڈر میں ہونی چاہئیں ان سے مل کر گمان نہیں ہوتا کہ گورنر سے ملاقات ہو رہی ہے۔ان کا عہدہ بڑا ہے لیکن خود کو بڑا بنا کر مہمانوں کے سامنے پیش نہیں کرتے۔ایک عوامی گورنر کے طور پر ان کا سب سے اچھا اور احسن قدم یہ ہے کہ انہوں نے گورنر ہائوس کے دروازے سب خاص و عام کے لئے کھول دیئے ہیں۔کوئی بھی شخص بلا جھجک گورنر ہائوس میں داخل ہو سکتا ہے اور ان سے ملاقات کر سکتا ہے۔چونکہ یہ رمضان کا مہینہ ہے اسی نسبت سے لوگ ملک بھر میں افطار کا اہتمام کر رہے ہیں۔گورنر سردار سلیم حیدر خاں نے بھی گورنر ہائوس میں ایک بہت ہی وسیع افطار پارٹی کا اہتمام کیا جس میں خاص تو آئے ہی، عام افراد نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔آنے والوں میں سیاسی ورکرز، صحافی، سیاستدان، فن کار، این جی اوز، سینئر کالم نگار اور بیوروکریٹ شامل تھے۔گورنر ہر ایک کے پاس جاتے، گورنر ہائوس میں آنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے۔ سردار صاحب چونکہ پنجاب کے باسی ہیں اس لئے پنجاب کی ترویج و ترقی کےلیے سنجیدہ ہیں۔پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی گورنر ہائوس میں جب سے رسائی ممکن ہوئی ہے کارکن اپنی قیادت سے خوش اور مطمئن نظر آتے ہیں۔آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے جب سردار سلیم حیدر خاں کی بطور گورنر پنجاب میں تعیناتی کا فیصلہ کیا تو ان کے پیش نظر ایک ہی بات تھی کہ کیا سردار صاحب گورنر کی حیثیت سے پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کو دوبارہ فعال کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔آج وہ اپنے اس فیصلے پر بہت مطمئن ہیں اورخوش بھی کہ سردار صاحب نے قیادت کے فیصلے کی لاج رکھ لی ہے اور پنجاب میں وہ پارٹی کو زیادہ فعال اور مضبوط بنانے کے لئے اپنے تئیں بہت زیادہ سرگرم ہیں۔انہیں بلاشبہ عوامی گورنر کہا جاسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سردار سلیم حیدر خاں سردار سلیم حیدرخاں گورنر ہائوس میں عوامی گورنر پیپلز پارٹی کی حیثیت سے پارٹی کے کا تعلق کے لئے

پڑھیں:

لاس اینجلس میں مظاہرے و گرفتاریاں، گورنر و میئر ٹرمپ پر بھڑک اٹھے

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں امیگریشن حکام کے چھاپوں، وفاقی دستوں کی جانب سے مظاہرین کی گرفتاریوں پر گورنر کیلیفورنیا اور لاس اینجلس کی میئر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کڑی تنقید کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین کا احتجاج تیسرے دن بھی جاری ہے جہاں بدامنی میں شدت کے ساتھ ساتھ گاڑیاں نذر آتش کیے جانے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ اس دوران پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ

شہر کے بعض علاقوں میں گاڑیوں کو جلا دیے جانے کے واقعات بھی پیش آئے جبکہ قانون نافذ کرنے والے حکام کے زیر استعمال گاڑیوں پر پتھراؤ کے بعض واقعات بھی پیش آئے۔ حکام نے شہر کی بعض اہم شاہراہوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایل اے پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین ڈاؤن ٹاؤن ایریا تک پہنچ گئے تھے، جہاں سے اب وہ  باہر نکل گئے ہیں۔

واضح رہے کہ جمعے کے روز امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای)  کے وفاقی ایجنٹوں کے جانب سے متعدد چھاپوں کے دوران درجنوں افراد کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

گرفتاریاں

امیگریشن حکام کے چھاپوں کے بعد علاقے کے ہزاروں افراد ان کارروائیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: ٹرمپ انتظامیہ کا امیگریشن چھاپوں کے بعد لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان

محکمہ پولیس کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس میں بدامنی کے دوران اب تک کم از کم 39 افراد کو گرفتار کیا گیا اور پولیس نے متنبہ کیا ہے کہ مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی۔ مقامی پولیس نے اس احتجاج کو روکنے کے لیے ’غیر قانونی اجتماع‘ پر پابندی کا بھی اعلان کیا ہے۔

پولیس چیف جم میکڈونل نے بتایا کہ کم از کم تین پولیس افسران کو معمولی چوٹیں آئیں۔

صدر ٹرمپ کی مسلح دستے تعینات کرنے کی ہدایت

امریکی صدر ٹرمپ نے اس دوران اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم  ٹروتھ سوشل پر اس احتجاج پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن پر زور دیا۔

ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا کہ ایل اے پولیس کے سربراہ جم میکڈونل نے کہا کہ وہ ایل اے میں مسلح دستے لانے کے بارے میں صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔ انہیں چاہیے، ابھی ان ٹھگوں کو اس سے بھاگنے نہ دیں۔ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں۔

انہوں نے اپنی ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ لاس اینجلس میں واقعی سب کچھ برا دکھائی دے رہا ہے، مسلح دستے بلائیے!۔

اپنی ایک اور پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے لکھا کہ چہروں پر ماسک پہنے لوگوں کو ابھی فوراً گرفتار کرو۔

کیلیفورنیا کے گورنر کی صدر ٹرمپ پر سخت تنقید

ریاست کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم کا کہنا ہے کہ صورتحال مزید شدت اختیار کر سکتی ہے اور میرینز کی تعیناتی کا خدشہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے لاس اینجلس میں ہونے والے مظاہروں کے دوران میرینز کی تعینات کرنے کی دھمکی صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے جبکہ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے خبردار کیا ہے کہ پینٹاگون قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں کی مدد کے لیے لاس اینجلس میں فعال ڈیوٹی میرینز بھیجنے کے لیے تیار ہے۔

عام طور پر گورنر کی درخواست پر ہی ریاست کی نیشنل گارڈ فورس کو تعینات کیا جاتا ہے۔ تاہم ایکس پر ایک پوسٹ میں نیوزوم نے کہا کہ مظاہروں کے خلاف کارروائی کا نظم و نسق مقامی پولیس نے سنبھال رکھا تھا اس کے باوجود ٹرمپ نے اس طرح کا اقدام کیا ہے۔

واضح رہے کہ کیلیفورنیا کے گورنر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی فعل قرار دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے وہ حالات پیدا کیے ہیں جو آج رات آپ اپنے ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے حالات

کو مزید خراب کر دیا ہے وہ اس آگ میں ایندھن ڈالنے کا کام کر رہے ہیں۔

ریاستی گورنر نے صدر ٹرمپ کی جانب سے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کو ایک غیر آئینی عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم کل اس کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے بارے میں غور کرنے والے ہیں۔

لاس اینجلس کی میئر کا بھی ٹرمپ پر الزام

لاس اینجلس کی میئر کیرن باس نے بھی  ٹرمپ انتظامیہ پر الزام عائد اور کہا کہ وائٹ ہاؤس ہی شہر میں کشیدگی میں اضافے کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے مظاہرین پر زور دیا کہ وہ پرامن رہیں اور ٹرمپ انتظامیہ کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے میئر کیرن نے کہا کہ ایل اے میں منظر عام پر آنے والی افراتفری (ٹرمپ) انتظامیہ کی جانب سے اکسائے جانے کا نتیجہ ہے۔

مزید پڑھیے: لاس اینجلس آتشزدگی کے پیچھے قدرتی عوامل یا انسانی ہاتھ؟

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر بدامنی جاری رہی تو وہاں میرینز کو بھی بھیج دیا جائے گا۔

کیرن نے کہا کہ جب آپ ہوم ڈپو اور کام کی جگہوں پر چھاپے مارتے ہیں، جب آپ والدین اور بچوں کو جدا کرتے ہیں اور جب آپ ہماری سڑکوں پر بکتر بند دستوں کے قافلے لاتے ہیں تو آپ خوف و ہراس کا باعث بنتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اور وفاقی دستوں کی تعیناتی تو خطرناک قسم کی کشیدگی میں اضافہ ہی کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کیلیفورنیا گورنر کیلیفورنیا کی ٹرمپ پر تنقید لاس اینجلس میئر لاس اینجلس کی ٹرمپ پر تنقید

متعلقہ مضامین

  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو 50 ارب روپے کا ریلیف ملنے کا امکان ہے، مہتاب حیدر
  • لاس اینجلس میں مظاہرے و گرفتاریاں، گورنر و میئر ٹرمپ پر بھڑک اٹھے
  • خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب پر شب خون مارا، گورنر فیصل کنڈی
  • گورنر کیلیفورنیا نے صدر ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا
  • برین ٹیومر کیخلاف عوامی شعور و آگاہی ہی اصل طاقت ہے، مریم نواز
  • گورنر پنجاب نے کھلی کچہری میں آئے لوگوں سے اسپیکر آن کر کے وزیراعظم کی بات کروائی
  • وزیراعظم کا چاروں وزرائے اعلیٰ ، پنجاب ، پختونخوا ، بلوچستان کے گورنرز سے رابطہ ، عید کی مبارکباد دی
  • برین ٹیومر کیخلاف عوامی شعور و آگاہی ہی اصل طاقت ہے: مریم نواز
  • پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک غیر مؤثر ہے، ان کے پاس تیاری ہے نہ عوامی حمایت،رانا ثنا
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق