قائم مقام چیئرمین سینیٹ کی کوئٹہ میں مختلف سیاسی، سماجی اور قبائلی شخصیات کے انتقال پر تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اسلام آباد/کوئٹہ:قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمدکے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کے لیے کوئیٹہ میں ان کے مرکزی مدرسہ میں گئے۔ قائم مقام چیئرمین سینیٹ نے مرحوم کی عظیم علمی، سیاسی اور سماجی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے کہا کہ حافظ حسین احمد کی رحلت ملت اسلامیہ اور بالخصوص بلوچستان کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ قائمقام چیئرمین سینٹ نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کو جنت فردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو یہ صدمہ حوصلے اور صبر سے برداشت کرنے کی توفیق دے۔
سیدال خان نے سیاسی، سماجی اور قبائلی رہنما وطن گران اچکزئی کے فرزند کی شہادت پر ان کی رہائش گاہ پشتون آبادپہنچ کر دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہید کی بہادری اور قربانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اس موقع پر قائم مقام چیئرمین سینٹ نے مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی ۔ انہوں نے کہا کہ شہید کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے سوگوار خاندان کے صبر کو سلام پیش کیا۔
سیدال خان نے معروف وکیل ارشد گجر ایڈووکیٹ کے داماد اور ان کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کے لیے ان کی رہائش گاہ کوئٹہ کینٹ بھی گئے ۔ انہوں نے مرحومین کے لیے دعائے مغفرت بھی کی۔ سیدال خان نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں بلند مقام عطا فرمائے اور غمزدہ خاندان کو یہ صدمہ حوصلے اور صبر سے برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قائم مقام چیئرمین چیئرمین سینیٹ سیدال خان انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوتا، سینیٹ الیکشن پر الیکشن کمیشن جواب نہیں دیتا، بتایا جائے کہ اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟
سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا ۔
قائد حزب اختلاف سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے نہروں پر اعتراض اور صدر نے جولائی میں حمایت کی تھی، ہمیں سندھ کے عوام کی پرواہ ہے، یہ مسئلہ صرف سندھ کا نہیں۔
اس دوران کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ بھی کیا گیا۔