فیروز خان اپنی اہلیہ ڈاکٹر زینب سے پہلی مرتبہ کیسے ملے؟ اداکار کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
فیروز خان ورسٹائل پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلمی اداکار ہیں جنہوں نے خانی، عشقیہ، خدا اور محبت رومیو ویڈز ہیر اور حبس جیسے ہٹ ڈراموں سے بڑی کامیابی اور شہرت حاصل کی۔
فیروز خان کی شادی سیدہ علیزہ سے ہوئی تھی لیکن شادی کے کچھ عرصے بعد ہی دونوں نے علیحدگی اختیار کرلی، علیزہ سے اداکار کے دو بچے بھی ہیں۔ تاہم اب فیروز خان ڈاکٹر زینب سے شادی کر چکے ہیں اور خوشحال ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں۔
حال ہی میں فیروز خان نے برطانیہ میں مقامی لوگوں کی طرف سے منعقدہ ایک ایوارڈ تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کی۔ میڈیا ٹاک کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ اپنی جیون ساتھی ڈاکٹر زینب سے کیسے ملے تھے۔
A post common by Murtaza Ali Shah (@murtazaviews)
اپنی اہلیہ سے ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے اداکار نے بتایا کہ ’میں نے آپ کو بتایا تھا کہ وہ میری ڈاکٹر تھیں، وہ میرے دل کی ڈاکٹر (تھراپسٹ) تھیں، اور اب وہ میرے بلوں کی ڈاکٹر ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’زینب ایک خوبصورت لڑکی ہے، ماشاءاللہ اور میں بہت خوش ہوں کہ اللہ نے مجھے اتنا خوبصورت ساتھی دیا ہے، وہ میرے ساتھ ہر اچھے اور بُرے میں کھڑی رہتی ہے‘۔
A post common by Dr Zainab Feroze (@drzainabfk)
فیروز خان کے مداح ان کے لیے خوش ہیں اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ کئی لوگ انہیں ان کے بیانات پر ٹرول بھی کر رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: فیروز خان
پڑھیں:
پانی روکا تو جنگ ہو گی، بھارت نے ٹرمپ کو موقف سے ہٹانے کی کئی مرتبہ کوشش کی: بلاول
لندن؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے جنگ بندی کے بعد اور ہمارے دورے کے دوران بھارت نے متعدد بار ٹرمپ سے رابطہ کر کے انہیں اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایگمونٹ رائیل انسٹیٹیوٹ برسلز میں خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یورپ کا دورہ مکمل ہوگیا، ہم نے پارلیمان اور تھنک ٹینکس سے انگیچ کیا اور پاکستان کے امن کے پیغام کو پہنچایا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکا، اقوام متحدہ میں اچھا رسپانس ملا، اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے حوالے سے کمیٹی کی ذمہ داری پاکستان کو دی گئی ہے، یہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی بڑی کامیابی ہے جبکہ بھارت کو منہ توڑ جواب ملا کیونکہ وہ پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دے رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جنگ بندی اور ہمارا دورہ شروع ہونے کے بعد بھارت نے مسلسل کوشش کی کہ وہ ٹرمپ کو اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹوائیں مگر امریکی صدر نے ان کی بات نہیں سنی۔ ہم ان کے شکر گزار ہیں کہ وہ آج بھی امن کے ساتھ ہی کھڑے ہیں۔ بلاول نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے بھی گزشتہ روز اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کو حل کروانا چاہتے ہیں، امریکی فوج کے اعلیٰ عہدیدار نے اپنی پارلیمان سے خطاب میں پاکستان کو اپنا دیرینہ ساتھی قرار دیا ہے اور واضح کیا کہ پاکستان دہشت گرد ملک نہیں بلکہ انسداد دہشت گردی میں امریکا کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ ہم ابھی بھی امن اور مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں، کشمیر کا مسئلہ تقسیم کے ساتھ شروع ہوا تھا، برطانیہ نے یہ مسئلہ ہمارے لیے چھوڑا اور آج اس کی وجہ سے دونوں ممالک جنگ کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم یہاں یورپی یونین میں ہیں جہاں عالمی قوانین اور ان پر عملدرآمد کے حوالے سے اقدامات ہوتے ہیں، ہمیں یہاں سے بھی بہت اچھا رسپانس ملا ہے۔ کوشش ہے کہ پاکستان کا مقدمہ عالمی سطح پر لڑیں، کشمیر اور سندھو کا معاملہ عالمی سطح پر اجاگر کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اسلامو فوبیا کے نام پر ایک بیانیہ اور جھوٹی کہانیاں گھڑی جارہی ہیں اور ہم ان سازشوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے انڈیا نے بہت بڑا اعلان کر دیا ہے، اس پر عملدرآمد ہو گا تو جنگ ہو گی، تو اگر انڈیا ہماری پانی کی سپلائی روکتا ہے تو اس صورت میں جنگ ہو گی۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے اپنے ایک انٹریو میں ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بارے میں امریکہ میں موجود انڈیا کے حامیوں نے بھی تسلیم کیا کہ انڈیا نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کو امریکہ میں مانا جاتا ہے۔ پاکستان کا مؤقف سچ پر مبنی اور بہت تگڑا ہے، ہم امن کا پیغام لے کر آئے ہیں، ممکنہ جوہری تنازع کے پس منظر میں بات چیت کرنا چاہتے ہیں، ہم جس سے بھی مل رہے ہیں وہ نہ صرف ہمارے مؤقف کو سن رہا ہے بلکہ اس کو سراہ بھی رہا ہے اور مدد کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کر رہا ہے۔‘بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکہ کے پاس اس بارے میں معلومات اور زمینی حقائق موجود ہیں کہ پاکستان دہشتگرد گروہوں سے کیسے ڈیل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کا سارا عمل مکمل کیا، امریکہ اس عمل کا حصہ ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان امن چاہتا ہے، صدر ٹرمپ بھی امن چاہتے ہیں۔ بھارت میں مودی کی حکومت جنگ چاہتی ہے۔