ہنزہ میں یوم القدس ریلی کی ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
قدس ریلی کے شرکاء نے فلسطین کے مظلومین سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غاصب صیہونی ریاست کے ظلم و ستم کی شدید مذمت کی اور مسلمانوں پر زور دیا کہ قبلہ اول کی آزادی اور غاصب ریاست کی نابودی تک یوم القدس کو بھرپور طریقے سے منانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: لیاقت علی انجم
دنیا بھر کی طرح گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ میں یوم القدس کے موقع پر بڑی ریلی نکالی گئی۔ ہنزہ مین نماز جمعہ کے بعد یوم القدس ریلی علی آباد میں مسجد علی سے نکالی گئی جو پرانا تحصیل چوک پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ قدس ریلی کے شرکاء نے فلسطین کے مظلومین سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غاصب صیہونی ریاست کے ظلم و ستم کی شدید مذمت کی اور مسلمانوں پر زور دیا کہ قبلہ اول کی آزادی اور غاصب ریاست کی نابودی تک یوم القدس کو بھرپور طریقے سے منانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے اتحاد پر زور دیا تاکہ قبلہ اول کی آزادی کیلئے مشترکہ جدوجہد کی جا سکے۔ ریلی کے اختتام پر امریکہ اور اسرائیل کے حکمرانوں کے پتلے بھی نذر آتش کیے گئے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یوم القدس
پڑھیں:
یوکرینی جنگ: ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ سے روس کو مزید حوصلہ ملے گا، جرمن چانسلر میرس
یوکرینی جنگ: ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ سے روس کو مزید حوصلہ ملے گا، جرمن چانسلر میرس یوکرینی جنگ: ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ سے روس کو مزید حوصلہ ملے گا، جرمن چانسلر میرسجرمن چانسلر فریڈرش میرس نے کہا ہے کہ ماسکو کی یوکرین میں فوجی مداخلت کے ساتھ شرو ع ہونے والی جنگ میں ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ کے قیام سے روس کا حوصلہ آئندہ مزید بڑھے گا اور صدر پوٹن اپنے اگلے ہدف کی تلاش شروع کر دیں گے۔
وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق چانسلر میرس نے بدھ 17 ستمبر کے روز کہا کہ روسی یوکرینی جنگ میں ’’کوئی ایسا امن، جس کی شرائط کییف کو لکھائی گئی ہوں اور جس میں یوکرین کی آزادی کو مدنظر نہ رکھا گیا ہو، روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی اس حد تک حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ اپنے اگلے ہدف کی تلاش شروع کر دیں گے۔
(جاری ہے)
‘‘
اس کے علاوہ جرمن سربراہ حکومت کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس کی طرف سے پولینڈ اور رومانیہ کی فضائی حدود کی خلاف ورزیوں کے حالیہ واقعات اس طویل المدتی رجحان کا حصہ ہیں، جس کے تحت روسی صدر پوٹن سبوتاژ کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کی برداشت کی حد کا امتحان بھی لیتے رہتے ہیں۔
دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے قدامت پسندوں کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین سے تعلق رکھنے والے چانسلر میرس نے جرمن پارلیمان کے بنڈس ٹاگ کہلانے والے ایوان زیریں سے اپنے خطاب میں مزید کہا، ’’روس اپنی ایسی کوششوں کے درپردہ ہمارے آزاد معاشروں کو عدم استحکام کا شکار بنانا چاہتا ہے۔‘‘
فریڈرش میرس نے جرمن پارلیمان کے ارکان کو بتایا کہ یوکرین میں قیام امن کے لیے کوئی بھی ایسا معاہدہ طے نہیں کیا جا سکتا، جس کی کییف حکومت کو قیمت اپنے ملک کی سیاسی خود مختاری اور علاقائی وحدت کی صورت میں چکانا پڑے۔
ادارت: شکور رحیم، کشور مصطفیٰ