عیدالفطر کی تیاریاں آخری مرحلے میں داخل، شاپنگ مالز اور بازاروں میں رش بڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
لاہور(ویب ڈیسک) ممکنہ طور پر عیدالفطر میں صرف آج کا دن باقی رہ گیا ہے جس کے باعث شاپنگ مالز اور بازاروں میں عوام کا رش بڑھ گیا۔
تفصیلات کے مطابق عیدالفطر پر مشن میچنگ آخری مرحلے میں داخل ہوگیا، کراچی اور لاہور سمیت مختلف شہروں کے بازاروں میں رات میں دن کا سماں ہے۔
جیولری، چوڑیوں اور جوتوں کی دکانوں پر رش بڑھتا جا رہا ہے، جھمکے اور فیری ہیلز والی جوتیاں خواتین کی اولین پسند ہیں جبکہ بچے بھی والدین کے ساتھ عید کی خریداری میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب عیدالفطر قریب آتے ہی بیوٹی پارلرز اور سیلونز پر رش بڑھ گیا، خواتین مہندی لگوانے، فیشل کرانے اور ہیر ڈرائی کرانے کیلئے بیوٹی پارلز کا رخ کر رہی ہیں جبکہ عید کی تیاری میں مرد بھی خواتین سے پیچھے نہیں رہے، عید پر اچھا نظر آنے کیلئے بال کٹوانے، کلینزنگ، فیشل، تھریڈنگ اور میک اوور کرانے میں مصروف ہیں۔
عید قریب آتے ہی بیوٹی پارلرز اور سیلون مالکان کے نخرے بھی آسمانوں تک پہنچ چکے ہیں، جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ بیوٹی پارلرز اور سیلون مالکان کے کمال سے دوسروں سے منفرد نظر آسکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:جاپانی طلبہ کاکلاس روم میں شاندار ڈانس، ویڈیو وائرل
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی استقبال کی تیاریاں مکمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا ہے، جنہوں نے 9 جون کو گرو ارجن دیوجی شہیدی کی رسومات میں شرکت کے لیے پاکستان آنا تھا۔
ترجمان متروکہ وقف املاک بورڈ کےترجمان نے بتایا کہ سکھ یاتریوں کی عدم آمد پر بھی پاکستان نے اپنی روایت کے مطابق خیر سگالی اور مذہبی احترام کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں واہگہ بارڈر پر یاتریوں کے علامتی استقبال کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔
اسٹیج قائم کر دیا گیا ہے جہاں پر سکھ یاتریوں کے استقبال کے لیے پاکستان سکھ گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے اراکین اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے نمائندے موجود ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق یہ علامتی تقریب اس بات کی علامت ہوگی کہ پاکستان اپنے دروازے تمام مذاہب کے پیروکاروں کے لیے کھلا رکھتا ہے، خصوصاً ان مقدس مواقع پر جب برادریوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کا موقع ملتا ہے۔
ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کی جانب سے یاتریوں کو اجازت نہ دینا نہ صرف مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے بلکہ دو طرفہ بین المذاہب ہم آہنگی اور عوامی رابطوں کے فروغ میں بھی رکاوٹ ہے، پاکستان نے ہمیشہ بھارتی سکھ یاتریوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے سہولیات فراہم کی ہیں اور مستقبل میں بھی ایسی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گرو ارجن دیوجی سکھ مذہب کے پانچویں گرو تھے، جن کی شہادت سکھ برادری کے لیے نہایت اہم اور روحانی دن کے طور پر منائی جاتی ہے۔ ہر سال سکھ برادری بڑی تعداد میں پاکستان کے مقدس مقامات، بالخصوص لاہور اور ننکانہ صاحب میں واقع گرودواروں کا رخ کرتی ہے۔
پاکستان میں موجود سکھ کمیونٹی نے بھی بھارتی حکومت کے اس اقدام پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی رسومات کو سیاست کی نذر کرنا افسوسناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ سکھ یاتریوں کے لیے کھلے دل اور احترام سے استقبال کیا ہے اور یہ روایت برقرار رہے گی۔