وزیراعظم کی ترکیہ کے صدر کوٹیلی فون، عید الفطر کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور عید الفطر کے پرمسرت موقع پر ان کے ساتھ ساتھ ترکیہ کے برادر عوام کو اپنی مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس سال فروری میں صدر ایردوان کے پاکستان کے تاریخی دورے کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسلام آباد میں ترکیہ-پاکستان اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس کے دوران دونوں فریقین کی طرف سے کئے گئے اہم فیصلوں پر بروقت عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور دونوں ہی ممالک نے بنیادی مفاد کے مسائل پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
صدر ایردوان نے عید الفطر پر نیک خواہشات پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور پاکستانی عوام کے لیے انہی جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے تمام اہم امور پر پاکستان کے لیے ترکیہ کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں: وزیراعظم
ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں۔
وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں اب بھی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مزید برآں، اس ضمن میں وزیرِ اعظم نہ صرف پہلے ہی سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھ چکے ہیں جبکہ وزیرِ اعظم نے اس معاملے میں مزید پیش رفت کے لیے وفاقی وزیرِ قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے اس حوالے سے رابطے میں رہے گی اور درکار ممکنہ معاونت کے لیے کام کرے گی۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے پہلے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں سفارتی و قانونی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے۔
Ansa Awais Content Writer