حریت کانفرنس کا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے اپنے عید پیغامات میں شدید مشکلات کے باوجود آزادی اور حق خودارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیری عوام اور حریت قیادت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام کے صبر و استقامت اور عزم و ہمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی کے لیے دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے اپنے عید پیغامات میں شدید مشکلات کے باوجود آزادی اور حق خودارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیری عوام اور حریت قیادت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے فلسطین اور کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں بالخصوص غیر ملکی قبضے اور جبر سے متاثرہ مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے اپنے پیغامات میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت اور اس کی افواج کی طرف سے جاری ظالمانہ ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بھارتی حکومت تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے لئے کوئی نیا ڈرامہ رچا سکتی ہے اور علاقے میں حالات معمول کے مطابق ظاہر کر کے تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے جھوٹا بیانیہ پیش کر سکتی ہے۔انہوں نے اللہ تعالی سے دعا کی کہ وہ کشمیریوں کو درپیش مشکلات کو دور کرے اور انہیں آزادی اور سکون نصیب کرے۔ انہوں نے کشمیر کاز کے لیے قربانیاں دینے والے کشمیری عوام کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے حق خودارادیت کے مطالبے کو آگے بڑھانے میں جیلوں کے اندر اور باہر حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی کوششوں کی تعریف کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حریت کانفرنس کشمیری عوام انہوں نے
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔