یا نگون :چینی ریسکیو ٹیم نے ملبے تلے دبی ایک 29 سالہ لڑکی کو 65 گھنٹے بعد ریسکیو کر لیا۔پیر کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ منڈلے پہنچنے کے بعد 13 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں سے، چینی ریسکیو ٹیم کی جانب سے اب تک چار افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے ۔اس کے علاوہ مقامی امدادی کام اب بھی جاری ہے۔دریں اثنا چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو فراہم کی جانے والی ہنگامی امدادی سامان کی پہلی کھیپ بیجنگ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی۔ میانمار کی حکومت کی درخواست پر چینی حکومت نے میانمار کو ہنگامی انسانی امداد کی مد میں 100 ملین یوآن فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امداد ی سامان کی پہلی کھیپ میں خیمے، کمبل، فرسٹ ایڈ کٹس اور دیگر سامان شامل ہے۔ میانمار کی وزارت سماجی بہبود کے ڈائریکٹر من ڈینگ نے نیپیڈو شہر میں چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ چین کی جانب سے جلد از جلد میانمار کے لیے امدادی ٹیم بھیجنا چین اور میانمار کی دوستی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نےکہا کہ زلزلے کے فوری بعد اس مشکل وقت کے دوران فراہم کی جانے والی امداد انتہائی قیمتی ہے۔ چین کو اس طرح کی آفات سے نمٹنے کا وسیع تجربہ ہے، خاص طور پر وین چھوان زلزلے کے بعد چین کا موثر ریسکیو سسٹم قابل ستائش ہے.

چین کی جانب سے فراہم کیا گیا پیشہ ورانہ سازوسامان اور تجربہ چین اور میانمار کی دوستی کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میانمار کی کی جانب سے

پڑھیں:

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے حکومت بلیواکانومی کے فروغ کیلئے کوشاں

بلیو اکانومی ترقی، روزگار اور ماحول کے تحفظ کا پائیدار حل ہے۔حکومت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تعاون سے بلیو اکانومی کو فروغ دے رہی ہے۔سی فوڈ برآمدات سے سالانہ پینتالیس کروڑ ڈالر جبکہ بحری سیاحت سے تیس کروڑ ڈالرز رمبادلہ حاصل ہوا ہے۔ایس آئی ایف سی کی معاونت سے بلیو اکانومی پالیسی کی فوری تکمیل کی ہدایت جاری، بلیو اکانومی سے سالانہ 100 ارب ڈالر تک آمدن متوقع ہے۔پاکستان کی بحری معیشت کا جی ڈی پی میں حصہ صرف 0.4 فیصد تک محدود ہے،ماہی گیری، بحری سیاحت و نقل و حمل کا بحری معیشت کی آمدن میں بنیادی کردار ہے

سی فوڈ کی برآمدات سے سالانہ 450 ملین ڈالر جبکہ بحری سیاحت سے 300 ملین ڈالر زرمبادلہ موصول ہوا۔ماہی گیری، آبی زراعت، بحری سیاحت و نقل و حمل میں 34 ارب ڈالر سالانہ آمدن کی صلاحیت موجود ہے۔وفاقی وزیر بحری امور جنیدانوار چوہدری نے کہا کہ بلیو اکانومی صرف مستقبل کی نہیں، آج کی معاشی ترجیح ہے۔ایس آئی ایف سی کے تعاون سے حکومت ملک کے معاشی استحکام کے لیے کوشاں ہے۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری فلسطینیوں کیلئے خوراک، مالی و طبی امداد فراہم کرے، جنیوا اجلاس میں پاکستان کا مطالبہ
  • امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی‘ انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا
  • چینی ساختہ AES100 ہوائی انجن کو پروڈکشن لائسنس جاری
  • 30 کروڑ ڈالر قرض، 500 ملین کی پالیسی بیسڈ گارنٹی: پاکستان کا ایشیائی بنک سے معاہدہ  
  • سلامتی کونسل: غزہ میں مستقل فائر بندی قرارداد پرامریکی ویٹو کا امکان
  • پاکستان اور اے ڈی بی کے درمیان 300 ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط ہوگئے،وزارت اقتصادی امور
  • ’انصاف فراہم کیا جائے‘، مقتولہ ثنا یوسف کے والد کی حکومت سے اپیل
  • حکومت کا پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ
  • ایس آئی ایف سی کی معاونت سے حکومت بلیواکانومی کے فروغ کیلئے کوشاں
  • غزہ میں امداد کی تقسیم کے دوران اسرائیلی حملے، اقوام متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا