چینی حکومت کا میانمار کو ہنگامی انسانی امداد کی مد میں 100 ملین یوآن فراہم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
یا نگون :چینی ریسکیو ٹیم نے ملبے تلے دبی ایک 29 سالہ لڑکی کو 65 گھنٹے بعد ریسکیو کر لیا۔پیر کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ منڈلے پہنچنے کے بعد 13 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں سے، چینی ریسکیو ٹیم کی جانب سے اب تک چار افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے ۔اس کے علاوہ مقامی امدادی کام اب بھی جاری ہے۔دریں اثنا چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو فراہم کی جانے والی ہنگامی امدادی سامان کی پہلی کھیپ بیجنگ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی۔ میانمار کی حکومت کی درخواست پر چینی حکومت نے میانمار کو ہنگامی انسانی امداد کی مد میں 100 ملین یوآن فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امداد ی سامان کی پہلی کھیپ میں خیمے، کمبل، فرسٹ ایڈ کٹس اور دیگر سامان شامل ہے۔ میانمار کی وزارت سماجی بہبود کے ڈائریکٹر من ڈینگ نے نیپیڈو شہر میں چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ چین کی جانب سے جلد از جلد میانمار کے لیے امدادی ٹیم بھیجنا چین اور میانمار کی دوستی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نےکہا کہ زلزلے کے فوری بعد اس مشکل وقت کے دوران فراہم کی جانے والی امداد انتہائی قیمتی ہے۔ چین کو اس طرح کی آفات سے نمٹنے کا وسیع تجربہ ہے، خاص طور پر وین چھوان زلزلے کے بعد چین کا موثر ریسکیو سسٹم قابل ستائش ہے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میانمار کی کی جانب سے
پڑھیں:
حکومت نے مزید 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا آرڈر دےدیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے ترجمان نے بتایا کہ یہ فیصلہ چینی کی قیمتوں میں استحکام اور عوام کو ریلیف فراہم کرنےکے لیےکیاگیا اور اس کا مقصد مارکیٹ میں چینی کی دستیابی کویقینی بنانا اور قیمتوں میں توازن برقرار رکھنا ہے۔
ترجمان کے مطابق چینی کی امپورٹ ٹینڈر کھلنےکےبعد حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، درآمد شدہ چینی کی پہلی شپمنٹ ستمبر کے اوائل میں پاکستان پہنچےگی۔ترجمان کا کہنا تھاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خریداری کے وقت کامیابی سے ڈسکاؤنٹ بھی حاصل کیاگیا ہے۔ادھر وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی اور خفیہ اسٹاک کا پتا لگانے کی ہدایات جاری کردیں۔وفاقی حکومت نے ذخیرہ اندوزی میں ملوث ڈیلروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنےکا بھی حکم دے دیا۔
چینی کی سب سے بڑی تھوک منڈی اکبری مارکیٹ کے تاجروں کاکہنا ہےکہ شوگر ملوں کی طرف سے چینی فروخت ہی نہیں کی جارہی، شوگر ڈیلرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں چینی کی قیمت اور قلت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
پنجاب کے 21 ویں گریڈ کے افسر نے آئی جی بلوچستان بننے سے معذرت کرلی سورس: ڈان اخبار کا دعویٰ
مزید :