عمران خان اور بشریٰ بی بی سے جیل میں کوئی عید ملنے نہیں آیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان سے آج عیدکے روز ملاقات کے لیےکوئی رہنما یا فیملی ممبر اڈیالہ جیل نہیں پہنچا۔
بشریٰ بی بی کی فیملی میں سے بھی کوئی اڈیالہ جیل ملاقات کے لیے نہیں آیا۔
جیل ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی یا بشریٰ بی بی سے عید پر ملاقات کی کوئی درخواست نہیں کی گئی۔ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی فیملی نےعیدکے دوسرے دن ملاقات کی درخواست کی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق جیل حکام کی جانب سے درخواست پر تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ منگل کو فیملی اور وکلا کی ملاقات طے شدہ ضابطے کے مطابق ہونی ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ عید کے دوسرے روز فیملی اور وکلا ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جائیں گے۔
خیال رہےکہ عید کے موقع پر پنجاب حکومت کی ہدایات پر اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے لیے خصوصی انتظامات کیےگئے ہیں۔ عید کے دنوں میں قیدیوں کو اپنے عزیزوں سے ملنےکی اجازت دی گئی ہے۔
اڈیالہ جیل میں عام قیدیوں کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اڈیالہ جیل میں عید پر قیدیوں کے لئے خصوصی پکوان بھی تیار کیےگئے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈی آئی خان:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔