پاراچنار میں عیدالفطر مذہبی جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
مرکزی عیدگاہ پاراچنار میں سپریم لیڈر علامہ فدا حسین مظاہری کی امامت میں نمازِ عید ادا کی گئی، جس میں سیکرٹری انجمن حسینیہ، قومی مشران، ایم پی اے سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ ملک کے دیگر اضلاع کیطرح ضلع کرم، پاراچنار میں بھی عیدالفطر مذہبی جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ مرکزی عیدگاہ پاراچنار میں سپریم لیڈر علامہ فدا حسین مظاہری کی امامت میں نمازِ عید ادا کی گئی، جس میں سیکرٹری انجمن حسینیہ، قومی مشران، ایم پی اے سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ نماز عید کے اجتماع میں ملک کی سلامتی، استحکام اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ اس موقع پر انجمن حسینیہ کے سیکرٹری حاجی ضامن حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن ہماری اولین ترجیح ہے، اور علاقے میں امن و امان کے قیام کے لیے ہماری کوششیں مسلسل جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر ترقی، تعلیم اور کاروباری استحکام ممکن نہیں، اس لیے سب کو مل کر قیامِ امن کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ نماز عید کے بعد شہید علامہ محمد نواز عرفانی کے مزار پر حاضری دی گئی اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔ نمازِ عید کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاراچنار میں کے لیے کی گئی
پڑھیں:
مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نصرت بھروچا نے مذہب اور لباس پر ہونے والی تنقید پر اپنا ردِعمل دے دیا۔
نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میرے لیے میرا ایمان حقیقی ہے باقی زندگی میں غیر حقیقی چیزیں بھی ہوتی ہیں اور یہی چیز میرے یقین کو مضبوط کرتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ اس لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے جڑی ہوئی ہوں، اب بھی مضبوط ہوں اور میں جانتی ہوں کہ مجھے کس راستے پر چلنا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی انسان کو سکون ملے چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا گرجا گھر اسے وہاں جانا چاہیے اور میں سرِ عام یہ بات کہتی ہوں کہ میں نماز پڑھتی ہوں، وقت ملے تو 5 وقت کی نماز پڑھتی ہوں، دورانِ سفر بھی اپنی جائے نماز ساتھ رکھتی ہوں۔
نصرت بھروچا نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتی ہوں مجھے ایک جیسا سکون ملتا ہے کیونکہ میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں۔
اُنہوں نے بتایا کہ صرف مختلف عبادت گاہوں میں جانے پر ہی نہیں بلکہ میرے لباس پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ جب بھی میں سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کرتی ہوں تو ناقدین کی جانب سے کچھ اس قسم کے سوال اُٹھائے جاتے ہیں کہ ’اس کے کپڑے دیکھو، یہ کس طرح کی مسلمان ہے؟‘
اُنہوں نے مزید کہا کہ ناقدین کی تنقید مجھے تبدیل نہیں کرسکتی اور نا ہی مجھے مندر جانے یا نماز پڑھنے سے روک سکتی ہے، میں تنقید کے باوجود بھی یہ دونوں کام کرتی رہوں گی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔
نصرت بھروچا نے یہ بھی کہا کہ جب انسان کے اپنے خیالات، روح اور دماغ صاف ہوں تو دنیا میں کوئی بھی اسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
Post Views: 1