مرکزی عیدگاہ پاراچنار میں سپریم لیڈر علامہ فدا حسین مظاہری کی امامت میں نمازِ عید ادا کی گئی، جس میں سیکرٹری انجمن حسینیہ، قومی مشران، ایم پی اے سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ ملک کے دیگر اضلاع کیطرح ضلع کرم، پاراچنار میں بھی عیدالفطر مذہبی جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ مرکزی عیدگاہ پاراچنار میں سپریم لیڈر علامہ فدا حسین مظاہری کی امامت میں نمازِ عید ادا کی گئی، جس میں سیکرٹری انجمن حسینیہ، قومی مشران، ایم پی اے سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ نماز عید کے اجتماع میں ملک کی سلامتی، استحکام اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ اس موقع پر انجمن حسینیہ کے سیکرٹری حاجی ضامن حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن ہماری اولین ترجیح ہے، اور علاقے میں امن و امان کے قیام کے لیے ہماری کوششیں مسلسل جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر ترقی، تعلیم اور کاروباری استحکام ممکن نہیں، اس لیے سب کو مل کر قیامِ امن کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ نماز عید کے بعد شہید علامہ محمد نواز عرفانی کے مزار پر حاضری دی گئی اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔ نمازِ عید کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاراچنار میں کے لیے کی گئی

پڑھیں:

پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق

گزشتہ روز علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کرگئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ حکام نے مجھے پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی اور مجھے اپنے گھر کے اندر بند رکھا گیا۔ میرواعظ محمد عمر فاروق نے ایکس پر لکھا کہ میں یہ دکھ اور تکلیف الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا کہ حکام نے پروفیسر بٹ کے اہل خانہ کو ان کی نماز جنازہ جلدی ختم کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا "مجھے اپنے گھر کے اندر بند کر دیا گیا اور ان کے آخری سفر میں جنازہ کے ساتھ چلنے کے حق سے بھی محروم رکھا گیا"۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں نے پروفیسر بٹ کے ساتھ 35 برس دوستی اور رہنمائی کے گزارے ہیں اور ہماری دوستی 35 برس پر محیط تھی اور بہت سے افراد تھے جو ان کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے بے چین تھے۔ ان کے جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دینا اور آخری الوداعی سے بھی محروم رکھنا ناقابل برداشت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بٹ کئی دہائیوں تک کشمیر کی علیحدگی پسند سیاست میں متحرک رہے۔

پروفیسر بٹ کے انتقال پر جموں و کشمیر کے سیاسی، سماجی اور علحیدگی پسند رہنماؤں نے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ نے پروفیسر بٹ کی وفات پر ایکس پر اپنا تعزیتی پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے سینیئر کشمیری سیاسی رہنما اور ماہر تعلیم پروفیسر بٹ کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا، ہمارے سیاسی نظریات ایک دوسرے سے الگ تھے لیکن میں انہیں ہمیشہ ایک انتہائی معزز انسان کے طور پر یاد رکھوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • شہید ارتضیٰ عباس کو خراجِ عقیدت؛ معرکۂ حق میں عظیم قربانی کی داستان
  • کرکٹ انصاف اور احترام کا گیم ہے، شاہد آفریدی
  • محسن نقوی کی تربت آمد، شہید فوجی اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا ضلع کیچ میں جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار احمد اور جوانوں کو خراج عقیدت
  • ارشد بمقابلہ نیرج: کیا بھارت پاکستان ہینڈشیک تنازع ٹوکیو تک پہنچے گا؟
  • محسن نقوی کا جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار اور 4 جوانوں کو خراج عقیدت
  • لاہور: تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں
  • پاراچنار، آئی ایس او کے زیرِ اہتمام جشنِ معصومین (ع)