نتین یاہو مجرم ہے اور اسے گرفتار ہونا چاہئے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں صیہونی وزارت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ نتین یاہو رواں ہفتے بدھ کے روز اپنے سرکاری دورے پر پولینڈ جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آج ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اعلان کیا کہ صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" پر الزام ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر نہتے شہریوں پر حملہ کیا۔ وہ انسانی جرائم کے مرتکب ہوئے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ نتین یاہو کا بین الاقوامی فوجداری عدالت کے رکن ممالک کا ان کی گرفتاری کے بغیر کوئی بھی سفر، اسرائیل کو جرائم کرنے کی ترغیب دے گا۔ ایمنسٹی انٹڑنیشنل نے کہا کہ صیہونی وزیراعظم کو پولینڈ کے دورے کی دعوت دینا بین الاقوامی قوانین کی توہین ہے۔ پولینڈ کو چاہئے کہ وہ نتین یاہو کو گرفتار کر کے عالمی فوجداری عدالت کے حوالے کرے۔ واضح رہے کہ صیہونی وزارت عظمیٰ کے دفتر کے اعلان کے مطابق، نتین یاہو رواں ہفتے بدھ کے روز اپنے سرکاری دورے پر پولینڈ جائیں گے۔ جہاں وہ پولش صدر "وکٹر اوربن" کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ وکٹر اوربن نے صیہونی وزیراعظم کے خلاف نومبر 2024ء میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کا فیصلہ آنے کے باوجود انہیں پولینڈ کے دورے کی دعوت دی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نتین یاہو
پڑھیں:
دنیا میں استحکام کیلئے چین اور یورپی یونین کے تعلقات ناگزیر ہیں، چینی صدر
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ دنیا میں استحکام کیلئے چین اور یورپی یونین کے تعلقات ناگزیر ہیں۔چین کے صدر شی جن پنگ نے 25 ویں چین، یورپی یونین سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ پیچیدہ عالمی حالات میں چین اور یورپی یونین دنیا میں استحکام کا ضامن ہونا چاہئے۔شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین اور یورپی یونین کو چاہئے کہ وہ دنیا میں زیادہ استحکام اوراعتماد فراہم کریں اور باہمی تعلقات کو پائیدار اور مثبت بنیادوں پر استوار رکھیں۔انہوں نے یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لیین سے ملاقات کے دوران کہاکہ رواں سال چین اور یورپی یونین کے سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ اور اقوامِ متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ ہے اور اس تناظر میں چین، یورپی یونین تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔(جاری ہے)
شی جن پنگ نے گزشتہ پانچ دہائیوں میں ہونے والی کامیاب باہمی تعاون و تبادلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات سے دونوں فریقوں کو ناصرف فائدہ پہنچا بلکہ دنیا کو بھی ثمرات حاصل ہوئے، انہوں نے زور دیا کہ چین اور یورپی یونین کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے۔
چینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اختلافات کے باوجود مل کر کام کرتے ہوئے باہمی مفاد کی بنیاد پر تعاون کو فروغ دینا چاہئے، انہوں نے کہاکہ موجودہ عالمی تناظر میں جو ایک صدی میں پہلی بار اتنی تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے چین اور یورپی یونین کو قائدانہ بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے اقتصادی فیصلے کرنا ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریق جو کہ کثیرالجہتی اور کھلے بین الاقوامی تعاون کے حامی ہیں کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے سے تعلقات مضبوط کریں، اعتماد بڑھائیں اور گہرے تعاون کو فروغ دیں تاکہ موجودہ پیچیدہ عالمی حالات میں دنیا کو مزید استحکام فراہم کیا جا سکے۔