پاکستان اور بھارت کا میچ ان ہی دونوں ممالک میں ہونا چاہیے، ظہیر عباس
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
پاکستان کے لیجنڈری بلے باز ظہیر عباس کو ہندوستان اور پاکستان کا میچ کسی غیر جانبدار ملک میں کروانا پسند نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کا میچ ان ہی دونوں ممالک میں منعقد کیا جانا چاہیے۔
کرکٹ کلب آف انڈیا (سی سی آئی) میں منتخب صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ظہیر عباس نے کہا کہ ہم غیر جانبدار ملک کی بات کیوں کرتے ہیں؟ مثبت گفتگو کیجئے۔ ہندوستان اور پاکستان کی ٹیمیں ایک دوسرے کے ملک میں کیوں نہیں کھیل سکتیں۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ ہندوستان سے کرکٹ شائقین کی بڑی تعداد ورلڈ کپ کے میچ دیکھنے کے لیے پاکستان آتی تھی، یہ آج بھی ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی سنسر بورڈ نے فلم ’سنتوش‘ پر پابندی کیوں لگائی؟
پاکستان کے سابق کرکٹر ظہیر عباس فیملی دورے پر ہندوستان آئے ہوئے ہیں۔ واہگہ بارڈر سے ہندوستان میں داخل ہونے والے ظہیر عباس نے ممبئی آنے سے پہلے کچھ دن دہلی میں بھی گزارے۔ 88 سالہ کرکٹر نے صحافیوں سے ہونے والی ایک گھنٹے کی بات چیت میں ہندوستان اور پاکستان کے مقابلے پر ہی زور دیا۔
پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ آپ (ہندوستان) بہت اچھا کر رہے ہیں۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ یہاں ترقی ہو رہی ہے۔ فلک بوس عمارتیں بنائی جا رہی ہیں۔ اچھی سڑکیں تعمیر ہورہی ہیں۔ یہ سڑکیں کہاں جاتی ہیں؟ میری خواہش ہے کہ یہ سڑکیں دہلی سے پاکستان کی طرف آئیں۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ مقابلے ہونا ضروری اور اہم ہے۔
ظہیر عباس اپنی اہلیہ ثمینہ عباس کے ساتھ جو ہندوستانی ہیں اور جن کا تعلق کانپور سے ہے، ہندوستان آئے ہوئے ہیں۔ زیڈ کے نام سے مشہور کراچی کے 88 سالہ کرکٹر عباس نے مزید کہا کہ دونو ں پڑوسی ممالک کے درمیان میچ ہونے چاہئیں۔ ہندوستان کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے اور پاکستان کی ٹیم ہندوستان کا دورہ کرے۔ مجھے معلوم نہیں ایسا کیوں نہیں ہو رہا ۔ دونوں ممالک پڑوسی ہیں اور دونوں جگہ کرکٹ سے محبت کی جاتی ہے۔ میرا خیال ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان میچ ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پاکستان ظہیر عباس کرکٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان ظہیر عباس کرکٹ ہندوستان اور پاکستان پاکستان کے ہندوستان ا ظہیر عباس
پڑھیں:
اگلے دو تین دن تک بھاتی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ
معروف دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر پاگل پن سوار ہے، ہمیں آئندہ دو تین دن تک بھارت کی جانب سے کسی بھی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے وی ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام کے مقام پر سیاحوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا۔ 24 گھنٹے کے اندر ہی انڈیا کو پتہ چل گیا کہ پاکستان سے ایک عادل نامی شخص آیا ہے جس نے یہ دہشتگردی کی۔ کیا ایک دہشتگرد اتنی ناقص حکمت عملی کے تحت آتا ہے کہ 24 گھنٹے کے اندر ہی سب کو پتہ چل جائے کہ وہ کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم وقت ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس وقت سعودی عرب میں موجود ہیں جبکہ امریکا کے نائب صدر بھارت کا دورہ کرنے آ رہے ہیں۔ اس دوران بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے کی بات کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت پہلگام میں حملہ ہوا تو چند سیکنڈز میں تمام بھارتی میڈیا پاکستان پر چڑھ دوڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت میں 17 ٹی وی چینلز را چلا رہا ہے۔ اب بھارت اپنی قوم کے سامنے اتنی باتیں کر چکا ہے تو وہ پیچھے نہیں ہٹے گا۔
یہ بھی پڑھیے پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
’بھارت نے 2019 میں بھی پاکستان کی فضائی حدود کے خلاف ورزی کی تھی، اب دوبارہ بھارت کچھ نہ کچھ کرے گا۔ بھارت لائن آف کنٹرول پر کوئی حملہ کر سکتا ہے اور اپنے میڈیا اور لوگوں کو یہ بتائیں گے کہ ہم نے پاکستان پر حملہ کیا ہے اور ہم پاکستان کے اندر گھس کر پاکستان کو مار کر آئے ہیں۔ چونکہ بھارت انٹرنیشنل بارڈر کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا اس لیے بھارت کے لائن آف کنٹرول پر حملہ کرنے کے امکانات زیادہ ہیں۔ ‘
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ بھارت نے اب کوئی نہ کوئی ڈرامہ لازمی کرنا ہے۔ اس ڈرامے کے لیے پاکستان ہر طرح سے تیار ہے۔ پاکستان کے پاس ایف 16 طیارہ، جے ایف 17 تھنڈر، میراج طیارے بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کے پاس طیارے اڑانے والے با صلاحیت اور بہادر نوجوان ہیں۔ ماضی میں کسی بھی موقع پر بھارت پاک فضائیہ کو کبھی نیچے نہیں دکھا پایا۔ بھارت پاک فضائیہ سے ڈرتا ہے۔ پاک فضائیہ کے پائلٹس بھارت کو وہ سبق سکھائیں گے کہ بھارت کبھی آئندہ پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کے بارے میں سوچے گا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت دنیا کے حکمرانوں کو اپنے اعتماد میں لے ر ہا ہے۔ اس کے بعد وہ تیاری سے پاکستان پر حملے کر سکتا ہے۔ بھارت کے سرپرست امریکا، برطانیہ اور اسرائیل کے مفادات کو اس حملے سے فائدہ پہنچے گا۔ آخری مرتبہ جب بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو پاکستان کے جواب کو ساری دنیا نے دیکھا تھا۔ بھارت کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔ بھارت میں جو سنجیدہ لوگ ہیں وہ اب بھی کہ رہے ہیں کہ اس حملے سے پاکستان کا تعلق نہیں۔ پاکستان کیوں اس وقت ایسا حملہ کرے گا۔
مزید پڑھیں پہلگام حملہ: اسکرپٹ، ہدایت کاری، اداکاری کی غلطیاں
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہا کہ چونکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر پاگل پن سوار ہے، تو ہمیں آئندہ دو تین دن تک بھارت کی جانب سے کسی بھی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ اس کے بعد خطرہ بتدریج کم ہوتا جائے گا۔ اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو نقصان زیادہ بھارت کا ہو گا۔ پاکستان جب میدان میں اترتا ہے تو نقصان کی فکر نہیں ہوتی۔ بھارت ایک مرتبہ موقع دے تو اسے معلوم ہو جائے گا کہ نقصان ہوتا کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفیٰ