میرواعظ کی جامع مسجد اور عیدگاہ سرینگر میں نماز عید پر پابندی کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
حریت رہنما کا کہنا ہے کہ 1990ء کے عشرے میں بھی جب عسکریت پسندی اپنے عروج پر تھی، عید کی نماز عیدگاہ میں ادا کی جاتی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے شب قدر اور جمعة الوواع کے بعد جامع مسجد اور عیدگاہ سرینگر میں نماز عید پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو عیدگاہ اور جامع مسجد میں نماز عید ادا کرنے کے بنیادی حق سے ایک بار پھر محروم کرنے کے قابض حکام کے فیصلے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے اور نماز عید کی ادائیگی سے روک دیا گیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ 1990ء کے عشرے میں بھی جب عسکریت پسندی اپنے عروج پر تھی، عید کی نماز عیدگاہ میں ادا کی جاتی تھی۔ انہوں نے سوال اٹھایا اب جب بھارتی حکام یہ بلندو بانگ دعوے کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آ گئے ہیں تو یہاں کے مسلمانوں کو ان کے مذہبی مقامات پر جانے اور عبادات کرنے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جامع مسجد ہو یا عیدگاہ ہو، یہ عوام کے مرکز ہیں، یہ یہاں کی شناخت ہیں، یہ ہماری اسلامی تہذیب اور تمدن کا ایک حصہ ہیں۔ ان پر طاقت کے بل پر پابندیاں اور بندشیں لگانا اور عوام کو ان اجتماعات میں شرکت سے روکنا نہ صرف ہمارے مذہبی حقوق بلکہ انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کی سول سوسائٹی اور ذی شعور لوگوں سے بھی اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ وہ یہ دیکھیں کہ کس طرح مقبوضہ جموں و کشمیر میں طاقت کے بل پر ہمارے بنیادی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نابالغ ہے، فواد چوہدری
لاہور:پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نابالغ ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کل پھر وزیر اعلیٰ کے پی کو جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ سہیل آفریدی کل چوتھی مرتبہ جیل کے باہر آئے، مگر ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ یہ سہیل آفریدی کی تضحیک ہے۔ عدالتیں اپنے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کروا رہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ نا بالغ ہے ۔ سہیل آفریدی بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں کرادر ادا کرسکتے ہیں۔ چند لوگوں کے ہاتھ میں ایسے ہے جیسے بندر کے ہاتھ ماچس آئی ہو۔ سہیل آفریدی کوٹ لکھپت جیل میں شاہ محمود قریشی سمیت دیگر قید رہنماؤں سے ملاقات کریں۔ شاہ محمود قریشی انہیں مثبت مشورہ دیں گے۔ سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ ہیں، انہیں ایسے لوگوں سے بات کرنی چاہیے تو ٹمپریچر کم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے ۔ یہ پرتشدد گروہ ہے، ان پر پابندی لگانا اچھی بات ہے۔ افسوس ہے ٹی ایل پی کے خلاف سپریم کورٹ کے خلاف ریفرنس کیوں فائل نہیں کیا گیا۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم بنے ہوئے ساڑھے 3 سال ہوچکے ہیں ۔ اب انہوں نے کمیٹیاں بنا دی ہیں، یعنی انہوں نے ہار مان لی ہے ۔ پاکستان کی معیشت کا برا حال ہے ۔ پاک فوج کے جوان جانیں دے رہے ہیں، آرمی چیف کسی ملک سے مذاکرات یا معیشت پر بات کررہے ہیں تو وزیراعظم کا کیا کام ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ اسد عمر نے خواجہ آصف کو پنجابی فلموں میں کام کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ خواجہ آصف کو کوئی پنجاب فلموں میں رول دے دیں تاکہ اس میں بڑھکیں مار لیں ۔ قومی معاملات میں سنجیدگی بہت ضروری ہے۔ ترکی کا بیان آچکا ہے۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان سیز فائر 6 نومبر تک رہے گا ۔ دونوں ممالک کے درمیان امن بہت ضروری ہے ۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہماری سرحدوں پر زخمی دشمن بیٹھا ہے۔ ٹرمپ ہر ساتویں دن طیارے گرانے کی چابی دے دیتا ہے ۔ افغانستان کو سوچنا چاہیے کہ معاملات بہتر کرے۔ یہ افغانستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی اگر وہ بھارت کے کہنے پر چلے۔
قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل کے روبرو سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی ، فواد چوہدری اور اسد عمر پیش ہوئے۔ عدالت نے اعظم سواتی اور اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 5 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر دلائل طلب کرلیے۔