ٹانک: اماخیل میں فائرنگ، 3 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
صوبہ خیبر پختون خوا کے شہر ٹانک کے نواحی علاقے اماخیل میں فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔
پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے، تاحال فائرنگ کر کے قتل کرنے کی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔
یاد رہے کہ ٹانک میں فائرنگ کے واقعات معمول بنتے جا رہے ہیں۔
فائرنگ کا واقعہ کلمت کے علاقے میں پیش آیا، جہاں دہشتگردوں نے گوادر سے کراچی جانے والوں پر فائرنگ کی۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ کی 22 تاریخ کو بھی ٹانک میں پرانا مال منڈی کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا تھا۔
اس حوالے سے پولیس نے بتایا تھا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ تھانہ سٹی کی حدود میں پیش آیا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ سے قیضار نامی شخص جاں بحق ہو گیا تھا جبکہ وجۂ قتل ذاتی دشمنی بتائی گئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
حافظ آباد میں خاتون سے اجتماعی زیادتی اور برہنہ ویڈیو بنانے کے اندوہناک واقعہ میں ملوث ایک اور ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔پولیس کے مطابق ملزم چاند پنج پلّہ کے قریب پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس نے نعش کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دیا، دو ملزم پہلے ہی پولیس مقابلوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ اہلکار معمول کے گشت پر تھے جب ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جوابی کارروائی میں پولیس نے مؤثر حکمت عملی اپنائی تاہم دوران فائرنگ ملزم چاند اپنے ہی گروہ کی گولیوں کا نشانہ بن کر موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہو گئے۔حکام کے مطابق اس کیس میں اب تک تین ملزمان مبینہ پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں، چوتھا ملزم اکرام مانگٹ ابھی تک فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے، پولیس تھانہ کسوکی نے آٹھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔قبل ازیں خاتون سے اجتماعی زیادتی میں ملوث ملزم کو رشوت لے کر چھوڑنے پر چوکی انچارج اور لیگل انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ محلہ شیخاں شاہدرہ ٹاؤن لاہور کے رہائشی متاثرہ شخص نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اپنی بیوی کے ہمراہ 25 اپریل کو موٹر سائیکل پر نوشہرہ ورکاں سے اپنی ہمشیرہ کو ملنے کے بعد حافظ آباد جا رہا تھا کہ مانگٹ اُونچا کے قریب رفع حاجت کے لیے دونوں رُکے، جہاں اچانک مسلح ملزمان اکرام، لائیق، چاند اور خاور وغیرہ ہمیں گن پوائنٹ پر ویرانے میں لے گئے جہاں چاروں ملزمان نے میرے سامنے میری بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ہم دونوں میاں بیوی کو ازدواجی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔متاثرہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان ہم پر تشدد کرتے رہے اور ہماری برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنائی جو انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل کر دی، ملزمان نے میری بیوی سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات، دو موبائل اور رقم لوٹی اور ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے۔