سلمان اکرم راجہ کی جیل حکام سے گیٹ 5 پردوبارہ تکرار
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات سے قبل گیٹ 5 پر تنازعہ کھڑا ہوگیا، ملاقات کے لیے نامزد کوآرڈینیٹر سلمان اکرم راجہ کو اجازت نہ ملنے جیل حکام سے دوبارہ تکرار ہوئی۔
اعظم خان سواتی، نادیہ خٹک، تابش فاروق، مبشر اعوان اور انصر کیانی کو اجازت مل گئی جبکہ سلمان اکرم راجہ، شعیب شاہین اور نیاز اللہ نیازی کو روک لیا گیا۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے میں نے نام دیے لیکن مجھے اجازت نہیں ملی۔سلمان اکرم راجہ کی ہدایت پر وکیل تابش فاروق اور انصر کیانی ملاقات کے لیے نہیں گئے جبکہ اعظم خان سواتی، مبشر اعوان اور نادیہ خٹک ملاقات کے لیے روانہ ہوگئے۔
سلمان اکرم راجہ نے گیٹ نمبر 5 پر عملے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جیلر صاحب آپ نمبر پورے کر رہے ہیں، ہم 2 افراد کو روک رہے ہیں، آپ پہلے مجھے اور نیاز اللہ نیازی کو بھجیں۔جیلر نے کہا کہ ہم پہلے ان کو اندر بھیجتے ہیں پھر جو بھی نام آئے ہم اجازت دے دیں گے، جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی برا منائیں گے۔اڈیالہ جیل گیٹ 5 پر تعینات جیل عملہ اور سلمان اکرم راجہ میں دوبارہ تکرار ہوئی۔
سلمان اکرم راجہ نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لسٹ کے مطابق صرف اعظم سواتی کو ملاقات کے لیے بھجوایا گیا، باقی نام ہماری لسٹ کے مطابق کیوں نہیں لیے گئے۔جیل عملہ کی جانب سے بار بار انصر کیانی ایڈووکیٹ اور تابش فاروق ایڈووکیٹ کو اندر بھجوانے کی ہدایت کی گئی جس پر سلمان اکرم راجہ نے دونوں کو اندر جانے سے دوبارہ روک دیا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ آپ ہمیں اندر بجھوائیں اور ہمارے بعد ان کو بھی بجھوا دیں لیکن نمبر پورے نہ کریں، اگر آپ ہمیں اندر نہیں بھجواتے تو کوئی بھی اندر نہیں جائے گا، اگر آپ ان کو ملاقات کے لیے بھجوائیں گے تو خان صاحب ناراض ہوں گے، عدالتی احکامات میں واضح لکھا ہے کہ مجھ سمیت بیرسٹر گوہر اورانتظار پنھوتہ جو نام دیں گے انہیں کی ملاقات ہوگی۔واضح رہے کہ جیل حکام سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کی درخواست کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ نے ملاقات کے لیے نے کہا کہ
پڑھیں:
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔
جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قصر الیمامہ پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا اور انہیں سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا، پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔
ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچ گئے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا طیارہ جب سعودی عرب کی حدود میں داخل ہوا تو سعودی لڑاکا طیاروں نے وزیرِ اعظم کے طیارے کا استقبال کیا۔
اس موقع پر سعودی فضائیہ کے ایف-15 لڑاکا طیاروں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے طیارے کو حصار میں لیا۔
وزیرِ اعظم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر ریاض پہنچے ہیں۔
ایئر پورٹ پر ریاض کے نائب گورنر نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
اس موقع پر پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی، پاکستانی سفیر احمد فاروق بھی ایئر پورٹ پر موجود تھے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ریاض آمد پر شہر بھر میں سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے اور وزیرِ اعظم کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
وزیرِ اعظم کو سعودی افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔