حاجیوں کی تربیت کے حوالے سے اہم خبرآ گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
حج 2025 کے سلسلے میں حج ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے تیاریاں جاری ہیں، وزارت مذہبی امور کی جانب سے حیدرآباد میں عارضی حاجی کیمپ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر حج کراچی گلزار سومرو کے مطابق عازمین حج کی ایمیگریشن اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ پر ہوگی، دوسرا حج آگاہی تربیتی پروگرام سندھ کے 6 اضلاع اور حاجی کیمپ کراچی میں منعقد ہوگا۔
گلزار سومرو کا کہنا ہے کہ 8 سے 13 اپریل تک 3446 عازمین حج کو تربیت فراہم کی جائے گی، حاجی کیمپ میں بھی 13 سے 21 اپریل تک عازمین کو تربیت دی جائے گی، جب کہ فقہ جعفریہ کے تقریباً 500 عازمین حج کے لیے 22 اپریل کو تربیتی سیشن ہوگا۔
دریں اثنا، وزارت مذہبی امور نے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد اور کراچی کے جناح ایئرپورٹ پر اس سال بھی روڈ ٹو مکہ منصوبہ شامل ہے، اسلام آباد اور کراچی سے جانے والے عازمین روڈ ٹو مکہ منصوبے سے مستفید ہوں گے۔
مراسلے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد اور کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انتظامات کیے جائیں، رائل سعودی سفارت خانے نے اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ پر امیگریشن سے آگاہ کیا ہے، اس لیے سعودی ایمیگریشن عملے کو جگہ اور سہولتیں مہیا کی جائیں۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق عازمین حج کو روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت سہولتیں میسر ہوں گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام ا باد اور کراچی ایئرپورٹ پر
پڑھیں:
گلوبل وارمنگ سنجیدہ مسئلہ، اس سے بچنا ہوگا، ڈاکٹر حاجی حنیف طیب
سابق وفاقی وزیر ماحولیات نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کیلئے ماحولیاتی ماہرین کے ساتھ مل کر فوری اقدامات اٹھانا چاہیئے، درختوں کی کٹائی کو بھی روکنا ضروری ہے، اسکول، کالج، یونیورسٹیز کی سطح پر بھی موسمیاتی تبدیلیوں اور شجرکاری کے متعلق آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر ماحولیات ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ گلوبل وارمنگ ایک قدرتی اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے، لیکن انسان کی منفی سرگرمیوں کی وجہ سے اس میں مسلسل تیزی آرہی ہے، پاکستان اُن ممالک میں شامل ہیں جوسب زیادہ متاثر ہورہا ہے گرمیوں میں سخت گرمی، سردیوں میں دھند و سموگ، غیر متوقع معمول سے زیادہ بارشیں، قدرتی آفات جیسے سیلاب و گلیشیئر کا پگھلنا، خشک سالی جیسے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گلوبل وارمنگ انسانوں اور جانوروں میں مختلف قسم کی بیماریاں بھی پیدا کررہی ہے اور زراعت کے شعبے کو شدید خطرات لاحق ہیں، موسمیاتی تبدیلی کی اہم وجہ درختوں کا بے دریغ کاٹنا، صنعتی فضلات کی نکاسی کے مناسب انتظامات سے غفلت، آلودگی پیدا کرنے والے ایندھن کا بےدریغ استعمال اس طرح کے مختلف اسباب کی وجہ سے ماحولیات میں عدم توازن پیدا ہوتا جارہا ہے اس سے بچنا اور ضروری اقدامات کرنا جو انسان کے بس میں ہو کیا جانا چاہیئے مگر بدقسمتی سے ان حالات سے بچاؤ کیلئے ہماری موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے سنجیدگی سے نہیں لیا۔
حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کیلئے ماحولیاتی ماہرین کے ساتھ مل کر فوری اقدامات اٹھانا چاہیئے، درختوں کی کٹائی کو بھی روکنا ضروری ہے، اسکول، کالج، یونیورسٹیز کی سطح پر بھی موسمیاتی تبدیلیوں اور شجرکاری کے متعلق آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔علماء و مشائخ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں شجرکاری مہم ضرورت اور درخت لگانے پر اجروثواب کی اہمیت پر عوام میں شعور بیدار کریں۔