عوام کا عید کا تیسرا روز بھی بھرپور گزارنے کا پلان، سیرسپاٹے اور دعوتوں کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
ویب ڈیسک ملک بھر میں عیدالفطر کا آج تیسرا روز ہے، لوگ خوشیاں منا رہے ہیں اور گہما گہمی عروج پر ہے۔
عید الفطر کی چھٹیوں کا آج آخری روز ہے، بچوں کی موج مستی آج بھی جاری رہے گی، آج تیسرے روز بھی شہری تعطیلات کا خوب فائدہ اٹھائیں گے، بچوں نے بڑوں کی جیبیں خالی کرانے کے منصوبے تیار کر لئے، کوئی چڑیا گھر جائے گا تو کوئی پارک میں جھولے کا لطف اٹھائے گا۔
عید کے پہلے اور دوسرے روز تفریحی مقامات پر شہریوں کا ہجوم رہا۔
موسم کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی
عید کے دوسرے روز خواتین اور بچوں سمیت سب عید کی خوشیوں میں مگن رہے، سیر سپاٹوں کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے ریسٹورنٹس کا رخ کیا، کسی نے کڑاہی منگوائی تو کسی کو سجی پسند آئی، کسی نے باربی کیو پر تو کسی نے آئس کریم پر ہاتھ صاف کئے۔
میٹھی عید کے آخری روز بھی خوب کھابے ہوں گے، سیر سپاٹے، ملاقاتوں اور دعوتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
اسلام آئاد (نوائے وقت رپورٹ)آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے ، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے ۔ حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے ۔ اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔ پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔