ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر نوجوان کو پُل سے نیچے پھینک دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر شہری کو پل سے نیچے پھینک دیا، جس سے نوجوان کی حالت تشویش ناک ہے۔
پولیس کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے تھانہ دڑی کی حدود میں اوورہیڈ برج پر ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر ڈاکوؤں نے نوجوان کو پل سے نیچے پھینک دیا۔
جائے وقوع پر موجود افراد نے زخمی نوجوان کو تشویشناک حالت میں ٹراما سینٹر منتقل کیا، جہاں اس کی شناخت صفائی کمپنی کے ڈرائیور حامد ملگانی کے طور پر ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق مسلح ڈکیتوں نے اسٹیشن روڈ کے قریب اوور ہیڈ برج پر ڈکیتی کے لیے واردات کی اور اس دوران مزاحمت کرنے پر ڈرائیور کو پل سے نیچے پھینک کر فرار ہو گئے۔
زخمی کی والدہ نے بتایا کہ اس کا بیٹا حامد صفائی کمپنی میں بطور ڈرائیور کام کرتا ہے اور یہ واقعہ ڈیوٹی پر جاتے ہوئے پیش آیا۔ ماروی خاتون نے کہا کہ اس کے بیٹے کے ساتھ ظلم ہوا ہے جب کہ صفائی کمپنی کا کوئی ذمے دار اسپتال نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ بیٹے کو بہتر علاج کے لیے فوری طور پر کراچی منتقل کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان میں نئی تاریخ رقم، ندا صالح پہلی خاتون ٹرین ڈرائیور بن گئیں
تصاویر بشکریہ سوشل میڈیاندا صالح نے تاریخ رقم کر دی، پاکستان کی پہلی خاتون ٹرین ڈرائیور بن گئیں۔
ندا صالح نے بطور پاکستان کی پہلی خاتون ٹرین ڈرائیور اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں اور اس اہم سنگ میل کے ساتھ خواتین کے لیے ایک نئی راہ ہموار کر دی ہے۔
ندا صالح نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کی ڈرائیونگ کی مکمل تربیت حاصل کی، جس میں انہیں چینی اور پاکستانی ماہرین نے جدید ٹرانزٹ نظام کو چلانے کے تمام فنی و حفاظتی تقاضوں سے روشناس کروایا۔
اکیاسی سالہ امریکی خاتون دنیا کی سب سے معمر ٹرین ڈرائیور قرار دیدی گئیں۔
ان کی تقرری محنت، جذبے اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا ثبوت ہے بلکہ یہ پاکستان میں خواتین کو تکنیکی شعبوں میں شامل کرنے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کی عکاسی بھی کرتی ہے۔
ندا ٹرانسپورٹیشن انجینئرنگ میں گریجویٹ ہیں، انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ مجھے بچپن سے ہی ریل گاڑیوں کا شوق تھا، ڈگری مکمل کرنے کے بعد میں نے اورنج لائن منصوبے میں انجینئرنگ کی اسامی کے لیے درخواست دی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹرین ڈرائیورز کی تربیت جاری تھی، تو میں نے چینی انتظامیہ سے درخواست کی کہ خواتین کو بھی اس پروگرام میں شامل کیا جائے، خوش قسمتی سے انہوں نے میری حوصلہ افزائی کی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر میرے اہلِ خانہ نے اس غیر روایتی شعبے میں قدم رکھنے پر تشویش ظاہر کی، مگر میرے جذبے اور سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے مکمل حمایت کی۔
ندا نے بتایا کہ ٹرین چلانا بظاہر مشکل نہیں، مگر یہ ایک انتہائی ذمے داری کا کام ہے جو مکمل توجہ اور نظم و ضبط کا تقاضا کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں روزانہ ٹرین آپریٹ کرنے سے قبل ذاتی طور پر تمام سروسنگ اور مینٹیننس ایریاز کا معائنہ کرتی ہوں تاکہ یقین ہو جائے کہ سب کچھ حفاظتی معیار پر پورا اُترتا ہے۔