پشاور کے مشہور قصہ خوانی بازار کے کونے میں رشید شاہ کی دکان پر مختلف اقسام کی ٹوپیاں دستیاب ہیں لیکن ان کا اصلی کام جناح کیپ یا قراقلی تیار کرنے کا ہے۔ ان کا خاندان یہ کام پشتوں سے کرتا چلا آ رہا ہے۔
رشیدہ شاہ کے مطابق قراقلی کی تیاری کا کام کی ان کے باپ دادا کا تھا جسے اب انہوں نے زندہ رکھا ہوا  ہے۔ اور کسی زمانے میں قائداعظم کے نام سے منسوب قراقلی کی مانگ زیادہ تھی تاہم اب اس میں کمی آ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں قراقلی یا جناح کیپ کو عزت اور احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا اور اسے بڑے اور بزرگ استعمال کرتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اب جناح کیپ کی روایت معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ زیادہ تر کاریگروں نے یہ کام چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شہری علاقوں میں قراقلی کے استعمال میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔ جبکہ پہاڑی علاقوں خصوصا ہزارہ ڈویژن میں اب بھی لوگ استعمال کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ان کی دکان پر اہم شخصیات کے لیے جناح ٹوپی تیار کی گئی ہیں۔
جناح کیپ کے حوالے مزید تفصیل اس ویڈیو رپورٹ میں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پشاور جناح کیپ قراقلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پشاور جناح کیپ قراقلی جناح کیپ انہوں نے

پڑھیں:

را نے ہمیں پاکستان کے خلاف استعمال کیا، مودی نے دھوکہ دیا،بلوچ علیحدگی پسند رہنما کا اعتراف

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بلوچ علیحدگی پسند رہنما نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی “را” نے کئی برسوں تک انہیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے استعمال کیا۔

ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ “سچ کا سامنا کرنا ہوگا، برسوں تک را نے ہمیں پیسہ، اسلحہ اور تربیت فراہم کی۔ ہمیں یہ یقین دلایا گیا کہ یہ جنگ بلوچ آزادی کے لیے ہے، لیکن اب احساس ہوتا ہے کہ ہم صرف بھارت کے مفادات کے لیے استعمال کیے گئے۔”انہوں نے مزید کہا کہ “ابتداء میں مودی اور را پر مکمل اعتماد تھا، انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی کہ وہ ہمارے مقصد کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کریں گے اور مستقل مدد فراہم کریں گے، لیکن آج مودی ہماری کال تک نہیں سنتا۔

بلوچ رہنما نے انکشاف کیا کہ “ہمیں اس میدان جنگ میں تنہا چھوڑ دیا گیا ہے جو بھارت نے خود بنایا۔ ہمارے نوجوانوں نے اپنی جانیں قربان کر دیں، خاندان برباد ہو گئے، اور یہ سب کچھ صرف بھارت کے اسٹریٹجک کھیلوں کے لیے ہوا۔”

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “ہم را کے ہاتھوں صرف مہرے بنے رہے، جنہیں بلوچ عوام یا ان کے حقوق سے کوئی سروکار نہیں تھا، انہیں صرف پاکستان کو کمزور کرنا تھا۔”ان کا کہنا تھا کہ “آج ہمیں دنیا سے کاٹ دیا گیا ہے اور مجرم قرار دیا جا رہا ہے۔ عالمی حمایت کے تمام وعدے جھوٹے نکلے۔ مودی نے ہمیں استعمال کیا، دھوکہ دیا اور جب ہم اس کے منصوبے کے لیے غیر ضروری ہو گئے تو چھوڑ دیا۔”

آخر میں انہوں نے اعتراف کیا کہ “مجھے گہرا افسوس ہے کہ میں نے اپنی قوم کے نوجوانوں کو تباہی کے راستے پر ڈالا۔ اب مجھے صاف دکھائی دیتا ہے کہ بھارت کبھی بھی ہمارا دوست نہیں تھا، ہم ایک بین الاقوامی سازش میں استعمال ہوئے اور آج اس کی قیمت اکیلے چکا رہے ہیں۔”

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • لیاری کی تمام مخدوش عمارتیں خالی کرانے کا فیصلہ، گرینڈ آپریشن کا بھی امکان
  • ایئر ایمبولینس سوات واقعہ کے وقت شندور پولو فیسٹول میں وزراء کی فیملی کو خدمات دینے میں استعمال ہوئی: گورنر کے پی کے 
  • را نے ہمیں پاکستان کے خلاف استعمال کیا، مودی نے دھوکہ دیا،بلوچ علیحدگی پسند رہنما کا اعتراف
  • قوتِ سماعت کو ہفتوں میں بحال کرنیوالی جین تھراپی تیار
  • پشاور سٹی ٹریفک پولیس کے تحت ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی سیمینار
  • سانحہ سوات، کوتاہیاں ہوئیں: چیئرمین انسپکشن ٹیم، غفلت برتنے والوں کا تعین کیا جائے: پشاور ہائیکورٹ
  • دالبندین؛ کباڑ کی دکان میں زور دار دھماکہ
  • سائبر مجرموں نے 2025 میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو نشانہ بنانے کے لیے اے آئی ٹولز کی نقل تیار کی: کیسپرسکی
  • اداکار ثاقب سمیر کا جن سے سامنا ہوا تو جن نے انہیں کیا کہا؟
  • گورنر خیبرپختونخوا کی میری حکومت گرانے کی حیثیت نہیں: علی امین گنڈاپور