وارنٹ گرفتاری کے باوجود نیتن یاہو کا استقبال، ہنگری کا بین الاقوامی فوجداری عدالت سے نکلنے کا بھی اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
وارنٹ گرفتاری کے باوجود نیتن یاہو کا استقبال، ہنگری کا بین الاقوامی فوجداری عدالت سے نکلنے کا بھی اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 3 April, 2025 سب نیوز
ہنگری(آئی پی ایس )ہنگری کی حکومت نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔ یہ فیصلہ ہنگری کے وزیاعظم وکٹر اوربان کی جانب سے اسرائیلی ہم منصب بن یامین نیتن یاہو کے ہنگری پہنچنے پر استقبال سے قبل سامنے آیا۔آئی سی سی نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف غزہ جنگ میں مبینہ جنگی جرائم پر وارنٹ گرفتاری جاری کررکھا ہے۔
ہنگری کے وزیراعظم کے چیف آف اسٹاف گیرگے گلیاس نے جمعرات کو سماجی رابطے کے پلیٹ فارم فیس بک پر اعلان کیا کہ ہنگری بین الاقوامی فوجداری عدالت سے نکل رہا ہے اور یہ کہ حکومت جمعرات کو آئینی اور بین الاقوامی قانونی دائرہ کار کے مطابق انخلا کا عمل شروع کرے گی۔ گزشتہ سال نومبر میں نیتن یاہو کے خلاف آئی سی سی کے وارنٹ جاری ہونے کے فورا بعد ہنگری کے وزیر اعظم نے انہیں دورے کی دعوت دی تھی۔
رواں سال فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان پر پابندیاں عائد کیں تو وکٹر اوربان نے اس وقت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا تھا یہ وقت ہے کہ ہنگری اس بات پر غور کرے کہ ہم ایک ایسے عالمی ادارے کا حصہ کیوں ہیں جو امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی فوجداری عدالت نیتن یاہو
پڑھیں:
بھارت کی نئی چال؛ طالبان کو چترال سے نکلنے والے دریا پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
بھارت کی مودی سرکار اور افغانستان کی طالبان حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی پینگیں خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے حال ہی بھارت کا دورہ کیا تھا جس کے بعد کابل میں مودی سرکار کے مشن کو باضابطہ سفارت خانے کا درجہ دیدیا گیا۔
اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبے میں تعاون بڑھانے اور پروجیکٹس کی تکمیل کے معاہدے بھی ہوئے لیکن تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔
تاہم بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں جو تفصیل بتائی اُس سے مودی سرکار اور طالبان کے جارحانہ عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔
رندھیر جیسوال نے کہا کہ طالبان حکومت کی افغانستان میں ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں مدد کرنے کو تیار ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ آبی وسائل اور اس سے جڑے پروجیکٹس میں تعاون کی ایک لمبی تاریخ ہے۔
بھارتی ترجمان نے افغان شہر ہرات میں قائم ڈیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ بھی بھارت کی مدد اور تعاون کے بغیر ناممکن تھا۔
رندھیر جیسوال کے اس تازہ بیان پر قطر میں موجود طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے کہا کہ بھارت کے جذبہ خیرسگالی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
سہیل شاہین نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ افغانستان کے کئی معاملات پر دو طرفہ معاہدے ہیں اور دونوں کے درمیان مزید تعاون کے بہت سے مواقع اب بھی موجود ہیں۔
بھارت اور افغانستان ک طالبان حکومت کے درمیان بڑھنے والی یہ پینگیں اُس وقت سامنے آئی ہے جب امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے ملکی وزارت توانائی کو دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا۔
یہاں تک کہ ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے یہ بھی کہا کہ اگر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں میں تاخیر ہورہی ہے تو غیر ملکی کمپنیوں سے کام کروالیا جائے۔
پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے موقع کی تاک میں رہنے والی مودی سرکار نے جھٹ پٹ دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر کے لیے اپنی خدمات پیش کردی ہیں۔
یاد رہے کہ دریائے کنڑ کا ماخذ پاکستان کے خوبصورت علاقے چترال میں ہے اور یہاں سے 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہوتا ہے اور کنڑ کے مقام پر دریائے کنڑ بن کر واپس پاکستان آتا ہے۔