کراچی کی مجرم پیپلز پارٹی ہے جو وسائل کو اپنے اوپر استعمال کرتی ہے، آفاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
کراچی:
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ اس شہر کی مجرم پیپلز پارٹی ہے یہ وسائل کو اپنے اوپر استعمال کرتی ہے پیپلز پارٹی کی سرپرستی میں ٹینکر مافیا پانی فروخت کررہی ہے یہ کام 30 سال سے ہورہا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں سے درخواست کی ہے کہ 12 اپریل کو سفید پرچم لے کر گھروں سے نکلیں، مہاجروں کی طرح دیگر قومیتوں کے ساتھ بھی زیادتی ہورہی ہے، جنوری سے اب تک 262 لوگ ٹریفک حادثات میں مرچکے ہیں گزشتہ سال ساڑھے 7 سو لوگ جاں بحق ہوئے مگر حادثات پر حادثات ہورہے ہیں حکومت نے سرد مہری کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ جاں بحق ہوئے ان کی تکالیف زیادہ ہیں مجھے بھی گرفتار کیا گیا لیکن ہماری تکلیف کچھ نہیں، اسٹریٹ کرائم میں بچوں کے سامنے باپ کو مار دیا گیا بچہ اپنے باپ کو بچانے کے لیے پتھر سے مقابلہ کررہا تھا، کسی کارکن کو پکڑنا ہو تو زمین کھود کر نکال لیتے ہیں لیکن اسٹریٹ کرمنل پکڑے نہیں جاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بدترین اور بدعنوان پارٹی ثابت ہوئی ہے، حکومت کو جیب اور خزانے بھرنے سے فرصت نہیں، لاہور میں 8 ہزار کیمرے لگائے ہیں وہاں پولیس کو کام کرنے ہی ضرورت نہیں، کراچی میں ٹریفک پولیس کا سارا زور چالان کاٹنے پر ہے کیونکہ 30 فیصد انہیں ملتا ہے۔
آفاق احمد کا کہنا تھا کہ اس شہر کی مجرم پیپلز پارٹی ہے یہ وسائل کو اپنے اوپر استعمال کرتی ہے، جو پروجیکٹ 6 ارب کا ہوتا ہے تاخیر کے سبب 36 ارب کا ہوجاتا ہے، ہم شہر میں حفاظت سے حرکت نہیں کرسکتے جو روز گار کے لیے نکلتا ہے اس کے گھر والے پریشان رہتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سرپرستی میں ٹینکر مافیا پانی فروخت کررہی ہے یہ کام 30 سال سے ہورہا ہے، جزیروں میں پانی پہنچا دیا گیا مڈل کلاس علاقوں میں پانی نہیں ہے، 12 ہزار ٹینکر اربوں روپے کا پانی روزانہ فروخت کررہے ہیں،بلوچستان اور کے پی کے میں غیر یقینی ہے ہم کراچی میں کچھ ایسا نہیں چاہتے جس سے شہر کی فضا خراب ہو شہر کے لوگ خاموش ہیں مگر انھیں مردہ یا غلام نہ سمجھا جائے۔
آفاق احمد نے کہا کہ لوگ 12 اپریل کو طاقت کا مظاہرہ پُرامن طریقے سے کریں گے تاکہ حالات تبدیل ہوں اور بدعنوان حکومت سے نجات ملے، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں دفتر کی جگہ لے لی ہے 6 تاریخ کو 4 بجے سمن آباد میں آفس کھل جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
کراچی؛ رفاعی پبلک پارکس کی زمین کمرشل استعمال کیخلاف درخواست دائر
کراچی:
رفاعی پبلک پارکس کی زمین کمرشل استعمال کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی کی گئی۔
درخواست جماعت اسلامی کے اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈووکیٹ سمیت مختلف ٹی ایم سی چیئرمینز کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں کے ایم سی، ڈی جی پارکس، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، کے ڈی اے و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ کے ایم سی رفاعی پبلک پارکس کو پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کمرشل استمعال کے لیے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ سٹی کونسل نے اس حوالے سے 19 مئی کو ایک قرارداد بھی پاس کی ہے، جس کی بنیاد پر پبلک پارکس میں رینٹل بنیادوں پر اسپورٹس گراؤنڈ بنائیں جائیں گے اور بھاری رقم لی جائیں گی۔
کے ایم سی اور ڈی جی پارکس نے شہر کے 11 بڑے پارکس کمرشل استعمال کے لیے اسپورٹس گراؤنڈ بنا دیے ہیں۔ کے ایم سی اس غیر قانونی کام سے لاکھوں روپے کما رہی ہے۔
درخواست گزار نے سٹی کونسل میں رفاعی پبلک پارکس کے کمرشل استعمال کی مخالفت کی ہے۔ عوام کے لیے رفاعی پلاٹس پر بنائے گیے پارکس کو کمرشل استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی پبلک پارکس کے کمرشل میں تبدیل کرنے کو غیر قانونی قرار دے رکھا ہے لیکن حکومت پارکوں کو نجی کمپنیوں کو دے رہی ہے، 5 پارکوں کے بجٹ سیشن میں بھی ذکر کیا گیا ہے۔
درخواست میں موقف ہے کہ عمر شریف پارک سمیت کئی پارک نجی کمپنیوں کے حوالے کر دیے گئے ہیں لہٰذا پارکس کو کمرشل سرگرمیوں کے لیے مختص کرنے سے روکا جائے۔ سٹی کونسل کی 19 مئی کی قرارداد کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا جائے، رفاعی پارکس کے کمرشل استعمال کو بھی غیر قانونی قرار دیا جائے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ پارکس کو کمرشل سرگرمیوں کے لیے دینا غیر قانونی ہے، 5 بڑے پارکس بجٹ میں شامل کرکے پرائیویٹ پارٹیوں کو دے دیے گئے اور دیگر پارکس میں بھی کمرشل سرگرمیوں کے لیے جگہیں دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارکس کی گھاس ہٹا کر کمرشل سرگرمیاں کی جا رہی ہیں۔ پارکس کا کوئی دوسرا استعمال سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔ کراچی میں پہلے ہی پارکس کی شدید قلت ہے، مزید پرائیویٹائزیشن قبول نہیں۔ تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات مافیا کا شہر میں راج ہے۔
سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ سندھ حکومت مافیاز کو روکنے کے بجائے ان کی سرپرستی کر رہی ہے، کے ایم سی بھی مافیاز کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے نام پر سرکاری زمینیں کمرشل مقاصد کے لیے دی جا رہی ہیں۔ معمولی کرائے پر قیمتی اراضی پرائیوٹ کمپنیوں کو دی جا رہی ہے۔ کسی کمپنی سے معاہدے سے قبل عوام کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ایوان میں بھی آواز اٹھائیں گے اور سڑکوں پر بھی احتجاج ہوگا۔
Tagsپاکستان