یونان میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی، 7 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
یونان میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی، 7 افراد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 3 April, 2025 سب نیوز
یونان میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی جس میں 2 خواتین سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونانی کوسٹ گارڈ حکام کا کہنا ہے کہ کشتی حادثہ لیسبوس جزیرے کے قریب پیش آیا، جہاں 31 افراد سوار تھے۔
رپورٹس کے مطابق ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سمندر سے 23 افراد کو بحفاظت نکال لیا، تاہم مزید افراد کے لاپتہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق، ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
یونان کشتی حادثے میں کسی پاکستانی کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی، ڈی این اے ٹیسٹ ہونگے
دوسری جانب یونانی کوسٹ گارڈ حکام کا کہنا ہے کہ کشتی کو حادثہ کیسے پیش آیا، اس کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں۔
یہ حادثہ ایک بار پھر یورپ میں غیر قانونی مہاجرت کے بڑھتے ہوئے خطرات کو اجاگر کرتا ہے، جہاں مہاجرین بہتر زندگی کی تلاش میں خطرناک سمندری سفر اختیار کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی یونان میں تارکین وطن کی کشتیوں کے درجنوں حادثات سامنے آچکے ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں تارکین وطن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یونان میں تارکین وطن کی
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ: اسرائیلی کروز شپ کی بندرگاہ پر آمد روک دی گئی
غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف یونانی مظاہرین نے ایک اسرائیلی کروز شپ کو یونانی جزیرے سیروس کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے روک دیا، جس کے باعث جہاز کو راستہ بدلنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
ایران کے نیم سرکاری خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق یہ کروز شپ ’کراؤن آئرس‘، جو اسرائیلی کمپنی ’مانو میری ٹائم‘ کی ملکیت ہے، تقریباً 1,600 سیاحوں کو لے کر جا رہی تھی۔
منگل کے روز جب یہ سیروس بندرگاہ پہنچی، تو 300 سے زائد مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرا کر اور اسرائیل مخالف نعرے لگا کر مسافروں کو اترنے سے روک دیا۔
مظاہرین نے ’نسل کشی بند کرو‘ کے بینر اٹھا رکھے تھے اور انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے پیشگی احتجاج کی کال دی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ اسرائیلی سیاحوں کا خیر مقدم کیا جائے جبکہ غزہ میں فلسطینی عوام تباہی کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے ہماری طرف سے یرغمالیوں کی رہائی کی پیشکش مسترد کر دی، حماس کا دعویٰ
مظاہرے کے منتظمین نے کہا کہ ہم سیروس کے باشندے ہونے کے ساتھ ساتھ انسان بھی ہیں، اس لیے ہم ایک ظالمانہ جنگ کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں جو ہمارے خطے میں تباہی لا رہی ہے۔
ابتدائی طور پر چند مسافروں نے جہاز سے اترنے کی کوشش کی لیکن سیکیورٹی خدشات کے باعث انہیں دوبارہ سوار ہونے کا حکم دے دیا گیا۔
مانو میری ٹائم کمپنی نے اس مظاہرے کو پرامن قرار دیتے ہوئے تصدیق کی کہ مسافروں کو اترنے کی اجازت نہیں ملی۔
کمپنی کے مطابق ابتدا میں توقع تھی کہ مظاہرہ جلد ختم ہو جائے گا، تاہم جب صورت حال سہ پہر 3 بجے تک برقرار رہی تو جہاز نے سیروس کی بندرگاہ چھوڑ کر لیماسول، قبرص کی جانب روانگی کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
یونانی وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈیون سار نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب سے رابطہ کیا، تاہم مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
یہ مظاہرہ بغیر کسی گرفتاری یا جھڑپ کے اختتام پذیر ہوا، لیکن یونان میں اسرائیل کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی ناراضگی کو اجاگر کرتا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی جنگ میں اب تک کم از کم 59,106 فلسطینی شہید اور 1,42,511 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیلی کروز شپ بندرگاہ جزیرہ سیروس غزہ جنگ یونان یونانی وزارت خارجہ