پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی آج ملک بھر کی طرح گڑھی خدا بخش بھٹو میں عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جاری ہے، جہاں پیپلزپارٹی کی جانب سے جلسہ عام کا اعلان کیا گیا ہے جس سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اہم خطاب کریں گے۔  شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر ملک بھر سے قافلوں کی گڑھی خدا بخش بھٹو آمد کا سلسلہ جاری ہے، جلسے کا باضابطہ آغاز سہہ پہر 2 بجے ہوگا جس میں ملک بھر سے آئے شعرا اپنی شاعری کے ذریعے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ جس کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت پیپلز پارٹی کے مرکزی و صوبائی قائدین خطاب کریں گے، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سمیت کئی رہنما گڑھی خدا بخش پہنچ گئے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش بھٹو میں جلسے کے لیے بڑا اسٹیج بنایا گیا ہے، اسٹیج پر پارٹی پرچموں، رہنماؤں کی تصاویراور بینرز آویزاں کر دیے گئے۔ جلسہ گاہ کو پارٹی پرچموں اور بینرز سے سجاتے ہوئے بڑی اسکرینز نصب کی گئی ہیں، جلسہ گاہ میں ملک بھر سے آئے کارکنان کے لیے فرشی نشست کا بندوبستی کرتے ہوئے پنڈال تک داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس نصب کیے گئے ہیں جہاں سے کارکنان کو جامعے تلاشی کے بعد مزار کے احاطے میں داخل ہونے دیا جا رہا ہے۔ پنڈال میں محکمہ صحت سمیت مختلف محکموں کی جانب سے کیمپس قائم کیے گئے ہیں جبکہ سیکیورٹی انتہائی سخت کرتے ہوئے 32 ایس ایس پیز کی زیر نگرانی 7 ہزار سے زائد پولیس نفری کو نوڈیرو اور گڑھی خدا بخش بھٹو میں تعینات کیا گیا ہے۔ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو 1979 میں آج ہی کے دن راولپنڈی میں پھانسی دی گئی تھی، ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں سٹیل ملز اور قومی پیداواری ادارے بنے۔ سپریم کورٹ پچھلے سال مارچ میں یہ فیصلہ دے چکی کہ ذوالفقار علی بھٹو کا مقدمے میں ٹرائل منصفانہ نہیں تھا، صدارتی ریفرنس پر ذوالفقار علی بھٹو کو ملک کی سب سے بڑی عدالت نے بے گناہ قرار دے دیا اور رواں سال 23 مارچ کو انہیں نشان پاکستان عطا کیا گیا جو ان کی بیٹی صنم بھٹو نے وصول کیا تھا۔ پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی کے موقع پر آج سندھ بھر میں عام تعطیل ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شہید ذوالفقار علی بھٹو کی گڑھی خدا بخش بھٹو پارٹی کے ملک بھر

پڑھیں:

جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

فوٹو: اسکرین گریب

وزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ 

انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔  

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔

پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔

انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • بھارت کے خلاف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، منہ توڑ جواب دیں گے، پیپلز پارٹی
  • جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • حکومت کاشتکاروں کو گندم کی پوری قیمت دے، ہم عوام کے اتحادی: گورنر 
  • ببرلو بائی پاس پر احتجاج کے بعد وکلا نے سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید کو بند کر دیا
  • گورنر پنجاب ضرور ہوں مگر پہلے پیپلز پارٹی کا جیالا ہوں، سردار سلیم حیدر
  • صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
  • میر واعظ کا شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کو شاندار خراج عقیدت
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی  87 ویں برسی منائی گئی