بلاول بھٹو زرداری کا شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی پرخراجِ عقیدت پیش
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی پر زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آج بھی پاکستان کے عوام کے دلوں میں زندہ ہیں، ذوالفقار علی بھٹو وہ رہنما تھے جنہوں نے 1971 کے سانحے کے بعد شکست خوردہ قوم کو مایوسی کی راکھ سے نکالا اور اسے نئی زندگی بخشی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بھٹو نے نہ صرف بکھری ہوئی مملکت کو سنبھالا بلکہ عوام کے حوصلے بلند کر کے پاکستان کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا، شہید بھٹو کی سفارتی بصیرت نے بھارت کی قید سے جنگی قیدیوں کی واپسی ممکن بنائی اور شملہ معاہدے کے تحت پانچ ہزار مربع میل کا علاقہ واپس حاصل کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ شہید بھٹو نے معیشت، زراعت اور صنعت میں انقلابی اصلاحات کیں، محنت کش طبقے کو بااختیار بنایا اور انہیں ان کے حقوق دلوائے، پاکستان کو ایک ترقی پسند اور متفقہ آئین دینا بھی شہید بھٹو کا تاریخی کارنامہ ہے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی ایٹمی ٹیکنالوجی کے لیے بنیاد رکھنے کی خدمات نے پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا، شہید بھٹو ایک ہمہ گیر لیڈر تھے جن کی سیاسی بصیرت، قیادت اور عوامی خدمت آج بھی قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ذوالفقار علی بھٹو بلاول بھٹو شہید بھٹو بھٹو نے
پڑھیں:
جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
فوٹو: اسکرین گریبوزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔