Daily Ausaf:
2025-10-10@09:52:48 GMT

نوازشریف کینسر اسپتال میں غریب مریضوں کا مفت علاج ہوگا

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

لاہور(نیوز ڈیسک)محکمہ صحت پنجاب نے نواز شریف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ کا مسودہ تیار کرلیا۔مجوزہ مسودے کے مطابق نواز شریف کینسراسپتال کو وزیراعلیٰ پنجاب کی سربراہی میں 13 رکنی بورڈ چلائے گا، نواز شریف کینسر اسپتال میں بھرتی ملازمین کو سرکاری ملازمین کا درجہ حاصل نہیں ہوگا۔

مسودے کے مطابق غریب مریضوں کا کینسر اسپتال میں مفت علاج ہوگا، مکمل اور جزوی ادائیگی پر بھی اسپتال میں مریضوں کا علاج ہوگا، ایکٹ کو منظوری کے لیے پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

نواز شریف کینسر اسپتال مالی معاملات کےلئے عطیات اکٹھے کرسکے گا، کینسر اسپتال میں چیئرمین، ڈین، ایڈمنسٹریٹر، ڈائریکٹر نرسنگ و فنانس ہوں گے۔

معروف کارسازکمپنی کی جدید گاڑی پاکستان میں لانچ کرنے کی تیاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کینسر اسپتال میں نواز شریف کینسر

پڑھیں:

ن لیگ پی پی کشیدگی: سینیٹر پلوشہ خان نے شہباز شریف اور مریم نواز کو نشانے پر رکھ لیا

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ اصل جھگڑا وفاق اور پنجاب کے درمیان ہے، اس میں پیپلز پارٹی کا کوئی عمل دخل نہیں۔ بھتیجی اور چچا کے درمیان جھگڑے میں پیپلز پارٹی کو گھیسٹنے کی کوشش نہ کی جائے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ وفاقی حکومت، وزارت عظمیٰ دیگر عہدے صدر زرداری کی وجہ سے ان کو ملے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی ترقی سے جلنے والوں کے دماغ کی صفائی کررہی ہوں، مریم نواز کی مخالفین پر پھر تنقید

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم اتحادی ضرور ہیں مگر غلام نہیں، اپنے گھریلو جھگڑوں کے معاملات کا بوجھ پیپلز پارٹی پر نہ ڈالا جائے۔ پیپلز پارٹی ہر صوبے میں عوامی مینڈیٹ رکھتی ہے اور پنجاب کسی ایک جماعت کا نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت کی تنقید کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ پورے صوبے یا اس کے عوام پر تنقید کی جا رہی ہو، مسلم لیگ (ن) کو پورے پنجاب سے یکساں نہیں دیکھا جا سکتا۔

پلوشہ خان نے کہاکہ اپنی طرف آنے والی تنقید کو آپ عوام کے سر نہ چڑھائیں، جو کام کسی نے کیا اس کا سہرا اسی کے سر جائے گا۔ ہم نے کبھی سوشل میڈیا یا ٹک ٹاک کو اپنا بنیادی ذریعہ نہیں بنایا، اور بی آئی ایس پی کے تحت امدادی کاوشوں پر اعتراض کیوں کیا جا رہا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی ہوائی فائرنگ سے خوفزدہ نہیں اور نہ ہی وہ ملک چھوڑ کر بھاگنے والی ہے۔ ہم ایسی زبان سے بات چیت کے حق میں نہیں جو اس لہجے کی حامل ہو جس میں آپ گفتگو کر رہے ہیں۔ یاد رکھیں، آپ کو دوبارہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی ضرورت پڑے گی اور یہ وقت اتنا دور دکھائی نہیں دیتا۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق

انہوں نے خبردار کیا کہ پنجاب میں مارشل لا نما حکمرانی اور آمریت کے انداز اپنانے کی کوشش نہ کی جائے، عوامی مفاد اور جمہوری اقدار کے تقاضوں کا خیال رکھا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پلوشہ خان پیپلز پارٹی سیاسی کشیدگی مریم نواز مسلم لیگ ن وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت سپیشل ایجوکیشن کے حوالے سے اہم اجلاس
  • کمر درد دور کرنے کیلئے 8 زندہ مینڈک کھانے والی معمر خاتون اسپتال پہنچ گئیں
  • کمر درد کے علاج کیلئے 8 زندہ مینڈک کھانے والی بزرگ خاتون اسپتال پہنچ گئیں
  • ن، م، ش سیسہ پلائی دیوار، 40 برس سے مخالفین توڑنے میں لگے ہیں: مریم نواز
  • ہسٹوٹرپسی: کینسر مریضوں کے لیے امید افزا خبر، بغیر آپریشن انقلابی علاج دریافت
  • نون، میم اور شین سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہیں، چچا شہباز شریف سے لڑائی کی افواہوں پر مریم نواز کا رد عمل
  • ن لیگ پی پی کشیدگی: سینیٹر پلوشہ خان نے شہباز شریف اور مریم نواز کو نشانے پر رکھ لیا
  • گوگی، پنکی کے دور میں پنجاب میں صرف تباہی آئی، مریم نوازشریف
  • خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے وار جاری، 77 نئے کیسز رپورٹ
  • سیل اور جین تھراپی سے کینسر، تھیلیسیمیا اور دیگر امراض کے علاج میں نمایاں بہتری آئے گی