او نیجا اینڈریو رابنسن، وہ امریکی خاتون جو چند ماہ قبل اپنے انٹرنیٹ پر ملنے والے محبوب کو تلاش کرنے کے لیے کراچی آئی تھی، نیو یارک پہنچ چکی ہے۔

نیویارک پہنچنے پر اونیجا نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیا جہاں اس نے اپنے امریکہ سے پاکستان اور پھر دبئی کے سفر پر گفتگو کی۔

او نیجا نے دبئی میں اپنی گرفتاری کی خبروں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ گرفتار نہیں ہوئیں بلکہ اسے ایک ایسی صورتحال کا سامنا تھا جس نے ان کے واپسی میں تاخیر کر دی۔

View this post on Instagram

A post shared by VMG Culture & Entertainment (@beingblackislit)


امریکی خاتون نے کہا کہ ’میں جیل نہیں گئی، بس دبئی میں پھنس گئی تھی۔ یہ ایسی صورتحال تھی جسے میں اس وقت نہیں سمجھ پا رہی تھی۔‘

پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے او نیجا نے بتایا کہ اس نے ایک پاکستانی مرد سے آن لائن بات کی تھی اور وہ اس کے ساتھ ایک رومانوی تعلق میں تھیں۔ اونیجا نے کہا، ’ہم انٹرنیٹ کے ذریعے ملے تھے‘۔

View this post on Instagram

A post shared by Johnny Nunez (@johnnynunez)


جب اونیجا سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے لاپتہ آن لائن بوائے فرینڈ کو تلاش کرنے کے لیے پاکستان واپس جائیں گی، تو انہوں نے مبہم انداز میں کہا ’ہم اس پر بات کریں گے‘۔

اونیجا کا مزید کہنا تھا کہ اس کا واپس جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ نیو یارک میں ہی رہنا چاہتی ہے۔ اونیجا کے اس نئے انٹرویو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔

View this post on Instagram

A post shared by Dialogue Pakistan (@dialoguepakistan)


یاد رہے کہ 33 سالہ امریکی خاتون نے 11 اکتوبر کو کراچی پہنچی تھی اور اس نے 19 سالہ ندال میمن سے شادی کے ارادے سے پاکستان کا سفر کیا تھا، مگر ندال کے خاندان نے شادی کی مخالفت کی اور وہ لاپتہ ہو گئے۔ اس کے بعد امریکی خاتون کی محبت کا یہ عجیب و غریب واقعہ سوشل میڈیا اور مقامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا جس کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکی خاتون

پڑھیں:

کرکٹ: مصافحہ نہ کرنے کا تنازعے پر پاکستانی موقف کی جیت؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) ایک اہم پیش رفت میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے تحت ایشیا کپ 2025 کے میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ کو ہٹا کر اب ان کی جگہ رچی رچرڈسن کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بھارتی خبر رساں ایجنسیوں (پی ٹی آئی اور اے این آئی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ایک ذریعے کے حوالے سے اس بات کی تصدیق کی ہے، جبکہ گزشتہ روز انہیں ایجنسیوں نے یہ اطلاع دی تھی کہ پاکستان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

بدھ کے روز این ڈی ٹی اور ہندوستان ٹائژز جیسے بھارتی میڈیا اداروں نے بھارتی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے اطلاع دی کہ یہ تازہ پیش رفت پاکستان کے لیے کافی حوصلہ بخش ہے کیونکہ اب اینڈی پائکرافٹ پاکستان کے بقیہ مقابلوں کے دوران میچ ریفری نہیں ہوں گے اور ان کی جگہ یہ ذمہ داری ویسٹ انڈیز کے کرکٹر رچی رچرڈسن انجام دیں گے۔

(جاری ہے)

تاہم بعض میڈیا اداروں نے یہ خبریں بھی شائع کی ہیں کہ ابھی تک اس متنازعہ معاملے پرحتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

مصافحہ نہ کرنے کا تنازعہ کیا ہے؟

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے اتوار کے روز ہونے والے میچ کے آغاز اور اختتام پر پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے سے منع کر دیا تھا۔ ٹاس کے وقت بھی بھارتی ٹیم کے کپتان سوریہ کمار یادو نے پاکستان کے کپتان سلمان آغا سے ہاتھ تک نہیں ملایا۔

اس معاملے میں پاکستانی ٹیم نے میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ کے خلاف بھی شکایت درج کرائی تھی کہ انہوں نے مبینہ طور پر سلمان آغا کو سوریہ کمار یادو سے مصافحہ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

حالت یہاں تک پہنچ گئی تھی کہ اس طرح کی اطلاعات تھیں کہ پاکستان نے میچ ریفری کو نہ ہٹانے کی صورت میں اس ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے پر غور کرنے کی بات کہہ دی تھی۔

اگر ایسا ہوتا تو یہ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے کافی نقصان دہ ثابت ہوتا، تاہم تمام قیاس آرائیوں اور نجی ملاقاتوں کے بعد اس بات پر اتفاق کر لیا گیا کہ اینڈی پائکرافٹ متحدہ عرب امارات کے خلاف پاکستان کے اگلے میچ اورگروپ مرحلے کے پاکستان کے دیگر میچوں میں بطور ریفری ذمہ داری نہیں نبھائیں گے۔

یہ فیصلہ بھارت کے خلاف اتوار کے ہائی پروفائل میچ کے بعد پی سی بی اور آئی سی سی کے درمیان کشیدہ تعطل کے تناظر میں آیا ہے۔

اتوار کے کھیل کے بعد دونوں ٹیموں کے جذبات اس وقت بلند ہو گئے جب بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے بجائے پہلگام حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا۔

بھارت پاکستان کشیدگی کا اثر کرکٹ پر

پہلگام حملے کے بعد مئی کے اوائل میں دونوں ملکوں کے درمیان مختصر جنگ ہوئی تھی، جس کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی تناؤ بہت زیادہ ہے اور مبصرین کا کہنا ہے کہ کرکٹ کھیل بھی اب سیاست کی نذر ہو چکا ہے۔

ایشیا کرکٹ 2025 ٹورنامنٹ کے دوران بھی کھیل سے زیادہ یہی تنازعہ سرخیوں میں ہیں۔ اس بات پر بحث کم ہو رہی ہے کہ ٹیم یا کسی خاص کھلاڑی کی کارکردگی کیسے رہی اور اس کے بر عکس بحث کا مرکزی موضوع بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے کرکٹ پر اثرات ہے۔

بھارتی میڈیا بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں ہے اور وہ بھی پاکستانی کھلاڑیوں یا پھر پی سی بی پر تنقید کرنے والی خبریں جلی حروف میں شائع کر رہا ہے۔

ایک نیا موضوع یہ گردش کر رہا ہے کہ اگر بھارتی ٹیم ٹورنامنٹ جیت جاتی ہے تو کیا وہ ایشیئن کرکٹ ٹیم کے سربراہ محسن نقوی سے ٹرافی حاصل کرے گی، جو پاکستان کے وزیر داخلہ ہیں۔

ٹورنامنٹ کون جتتا ہے یہ الگ موضوع ہے اور ابھی کسی کو نہیں معلوم ہے، تاہم بھارتی میڈیا نے ابھی سے یہ خبریں شائع کرنا شروع کر دی ہیں، کہ ٹیم نے پہلے ہی آگاہ کر دیا ہے کہ وہ پاکستانی افراد سے ٹرافی نہیں قبول کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ’وہ بالکل ٹھیک تھا‘، عمرشاہ کے غمزدہ چاچو کا ویڈیو بیان وائرل
  • پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی میں تیزی، رواں برس کے آخر تک مکمل انخلا کا ہدف
  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • کرکٹ: مصافحہ نہ کرنے کا تنازعے پر پاکستانی موقف کی جیت؟
  • کراچی: سی ویو کے قریب کار سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل
  • کیا ہم اگلی دہائی میں خلائی مخلوق کا سراغ پا لیں گے؟
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • ایشیا کپ: پاکستان کے میچز میں رچی رچرڈسن کی تقرری کا امکان
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • پاکستانی خواتین کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا