راولپنڈی:

راولپنڈی کے تھانہ کلرسیداں کے علاقے میں پولیس ٹیم کو مسلح افراد کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس ایمرجنسی ون فائیو پر قمر نامی شہری کی شکایت پر پولیس ٹیم نے ڈھوک گڑھالہ میں مسماتہ یاسمین عالم کے گھر پر چھان بین کے لیے پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کیا۔

پولیس سب انسپکٹر ندیم نے موقع پر موجود ملزمان سے دریافت کیا تو وہ مشتعل ہوگئے اور علاقہ مکینوں کو جمع ہونے کی دعوت دی۔

ملزمان نے پولیس ٹیم پر حملہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ان افراد میں حسن عباس اور سلیم نے پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں اور پستول کے بٹ سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

ملزمان نے پولیس کے موبائل فون، نقدی اور وائرلیس سیٹ چھینے اور سرکاری گاڑی اور موٹر سائیکل کو بھی نقصان پہنچایا۔ اس دوران پولیس ٹیم کو اٹھا کر سلیم کی بیٹھک میں محبوس کر لیا گیا جہاں ان کی وردیاں بھی پھاڑ دی گئیں۔

ویڈیو فوٹیج میں خواتین کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ "یہ ہماری پولیس ہے جو رات کو آ کر فائرنگ کرتی ہے اور خواتین و بچوں کو مارتے اور ڈراتے ہیں"۔

ایک خاتون وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپیل کرتی ہوئی بھی نظر آئیں۔ ویڈیو میں سب انسپکٹر احمد کا جواب بھی سنا جا سکتا ہے کہ "یہ اچھی بات نہیں ہے"۔

پولیس ترجمان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی موقع پر پولیس کی جانب سے فائرنگ نہیں کی گئی۔ پولیس نے مزاحمت کرنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پولیس ٹیم

پڑھیں:

انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا

عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ  ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کی 127 کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے سماعت کے بعد 114 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ ڈسچارج ہونیوالے ملزمان کو کمرہ عدالت سے رہائی دیدی گئی جبکہ عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ  ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا 13 ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد ہوئے ہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ باقی کے بارے دوران تفتیش کیا سامنے آیا؟ آصف جاوید نے کہا باقی سب موقع پر موجود تھے، مگر ان سے ڈنڈے برآمد نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کردیا۔

تھانہ نواں کوٹ میں ملزمان کیخلاف قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔ پولیس کے مطابق ہجوم نے دو افراد کو قتل اور کئی اہکاروں کو زخمی کیا۔ ہجوم نے پولیس پر فائرنگ اور ڈنڈے سوٹوں سے بھی تشدد کیا۔ جو ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے گئے ان میں  سیدہ مریم فاطمہ، سیدہ ملائکہ فاطمہ، محمود احمد، عبدالرزاق، محمد احمد مجید ایڈووکیٹ، عبدالرؤوف ایڈووکیٹ، قاری وقاص رضوی، محمد حسنین، محمد وارث، محمد پرویز اور ابراہیم مرتضیٰ شامل ہیں۔ عدالت نے خواتین کو طبی معائنہ کرانے کی درخواست منظور کرلی۔ خواتین کے وکیل نے میڈکل کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔ دونوں خواتین سگی بہنیں ہیں اور ان کا بھائی ہنگاموں کے دوران جاں بحق ہوگیا تھا۔ خواتین پر بھائی کی لاش چھین کر لے جانے بھی کا الزام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں دو افراد جاں بحق
  • کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان جاں بحق
  • کراچی: براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب  ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بھتیجا جاں بحق، چچا زخمی
  • کراچی کے پارک میں سیکڑوں مردہ کوؤں کی ویڈیو، اصل ماجرا سامنے آگیا
  • شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والے تین ملزمان گرفتار، پولیس دلہا کی گاڑی کو بھی بند کردیا
  • کراچی میں 3 انتہائی مطلوب بھتہ خور گرفتار
  • راولپنڈی: اسکول وین ڈرائیور کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار
  • پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے
  • پشاور: پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا