ایمازون کا بھی خلا میں انٹرنیٹ سیٹلائٹس بھیجنے کا منصوبہ تیار
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
ایمازون کے ماتحت پروجیکٹ ’کوئپر‘ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 9 اپریل کو فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے 27 سیٹلائٹس لانچ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
یہ پروجیکٹ کا انٹرنیٹ کنیکشن سیٹلائٹ کا پہلا مکمل سلسلہ ہے اور اسے یونائیٹڈ لانچ الائنس لانچ کرے گا۔
پروجیکٹ کوئپر کے مطابق ان کا فرسٹ جنریشن سیٹلائٹ سسٹم کل 3,200 پروڈکٹس کو مدار میں داخل کرے گا اور انہیں تعینات کرنے کے لیے 80 سے زیادہ لانچز کا استعمال کیا جائے گا۔
پروجیکٹ کوئپر کے کارکن راجیو بادیال نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے اس پہلے مشن کی تیاری کے لیے زمین پر وسیع پیمانے پر جانچ کی ہے لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ صرف پرواز میں سیکھ سکتے ہیں اور یہ پہلا موقع ہوگا جب ہم نے اپنے حتمی سیٹلائٹ ڈیزائن کو لانچ کریں گے اور پہلی بار ہم اتنے سارے سیٹلائٹ ایک ساتھ تعینات کریں گے۔
پروجیکٹ کا حتمی مقصد انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کرنا ہے جو زمین کے کسی بھی مقام پر انٹرنیٹ سروس فراہم کرے گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔