ایمازون کے ماتحت پروجیکٹ ’کوئپر‘ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 9 اپریل کو فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے 27 سیٹلائٹس لانچ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

یہ پروجیکٹ کا انٹرنیٹ کنیکشن سیٹلائٹ کا پہلا مکمل سلسلہ ہے اور اسے یونائیٹڈ لانچ الائنس لانچ کرے گا۔

پروجیکٹ کوئپر کے مطابق ان کا فرسٹ جنریشن سیٹلائٹ سسٹم کل 3,200 پروڈکٹس کو مدار میں داخل کرے گا اور انہیں تعینات کرنے کے لیے 80 سے زیادہ لانچز کا استعمال کیا جائے گا۔

پروجیکٹ کوئپر کے کارکن راجیو بادیال نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے اس پہلے مشن کی تیاری کے لیے زمین پر وسیع پیمانے پر جانچ کی ہے لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ صرف پرواز میں سیکھ سکتے ہیں اور یہ پہلا موقع ہوگا جب ہم نے اپنے حتمی سیٹلائٹ ڈیزائن کو لانچ کریں گے اور پہلی بار ہم اتنے سارے سیٹلائٹ ایک ساتھ تعینات کریں گے۔

پروجیکٹ کا حتمی مقصد انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کرنا ہے جو زمین کے کسی بھی مقام پر انٹرنیٹ سروس فراہم کرے گا۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

روس نے ایرانی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا

مشرقی روس کے ووسٹونی خلائی مرکز سے سویوز راکٹ کے ذریعے ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ ’ناہید-2‘ کو مدار میں داخل کیا گیا

روس نے جمعے کے روز ایک سویوز راکٹ کے ذریعے ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کیا، جس کی تصدیق روسی خلائی ایجنسی ’روسکوسموس‘ نے کی۔

Iran’s Nahid-2 telecom satellite launched into orbit aboard Russian Soyuz rocket

A major leap for Tehran’s space ambitions — boosting its communications and tech capabilities pic.twitter.com/ds0oZST3iL

— RT (@RT_com) July 25, 2025

یہ راکٹ روس کے مشرقی علاقے میں واقع ووسٹونی کاسموڈروم سے روانہ ہوا، جسے براہِ راست نشر بھی کیا گیا۔

اس راکٹ میں مجموعی طور پر 20 سے زائد مشن سوار تھے، جن میں 2 روسی سائنسی سیٹلائٹ، 18 چھوٹے تجارتی سیٹلائٹ اور ایران کا ’ناہید-2‘ شامل ہیں۔

’ناہد-2‘ سیٹلائٹ ایرانی خلائی تحقیقاتی مرکز نے تیار کیا ہے اور یہ سیٹلائٹ ایران کی خلائی ایجنسی کے ساتھ کمرشل معاہدے کے تحت لانچ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:خلیج عمان میں ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی بحری جہاز کو وارننگ کیوں دی؟

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ سیٹلائٹ کم مدار (Low-Earth Orbit) میں کام کرے گا، یہ ایران کی بڑھتی ہوئی خلائی صلاحیتوں کا حصہ ہے۔

یہ مشن روس اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے خلائی تعاون کا تسلسل ہے، جس میں زمین کی نگرانی اور مواصلاتی سیٹلائٹ کے شعبے شامل ہیں۔

رواں سال جنوری میں ماسکو اور تہران کے درمیان 20 سالہ جامع اسٹریٹیجک شراکت داری کا معاہدہ بھی ہوا، جس میں خلائی تحقیق کے پُرامن استعمال، توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔

روسی خلائی ایجنسی وقتاً فوقتاً غیر ملکی صارفین کے لیے کمرشل سویوز مشن کے ذریعے سیٹلائٹ لانچ کرتی رہتی ہے۔

گزشتہ نومبر میں روس نے ووسٹونی سے ریکارڈ 53 سیٹلائٹ خلا میں بھیجے تھے، جن میں ایران، زمبابوے اور روس-چین کا مشترکہ منصوبہ بھی شامل تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران ایرانی راکٹ خلا خلائی اسٹیشن

متعلقہ مضامین

  • اسٹارلنک نیٹ ورک میں فنی خرابی، امریکا و یورپ میں انٹرنیٹ سروس معطل
  • چینی کمپنی بی وائی ڈی کی شارک 6 پاکستان میں باضابطہ لانچ کردی گئی، قیمت کیا ہے؟
  • روس نے ایرانی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا
  • ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ ’’ناہید 2‘‘ کامیابی سے لانچ کردیا گیا
  • اسٹارلنک نیٹ ورک میں فنی خرابی، امریکا و یورپ میں انٹرنیٹ سروس گھنٹوں معطل
  • وال مارٹ کا نیا اے آئی منصوبہ، خریداروں اور ملازمین کے لیے ‘سپر ایجنٹس’ تعینات کرنے کا اعلان
  • مصری شہریوں نے بحیرہ روم سے غزہ تک امداد بھیجنے کا انوکھا طریقہ اپنالیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ  وزیراعظم  وزراء کو نوٹس بھیجنے کا معاملہ لٹک گیا
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • بلوچستان حکومت کے نوجوان پائلٹس کے تربیتی پروجیکٹ میں اہم پیشرفت