Express News:
2025-11-03@11:02:20 GMT

اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین لاہور میں کردی گئی

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

کراچی میں اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی گئیں ماڈل و اداکارہ 42 سالہ حمیرا اصغر کی تدفین ان کے آبائی شہر لاہور کے ایک قبرستان میں کردی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کو ان کے بھائی اور بہنوئی کراچی سے لاہور لائے تھے۔

اداکارہ کی لاش کو ماڈل ٹاؤن کے بلاک ’کیو‘ کے قبرستان میں لایا گیا اور نماز جنازہ کے بعد وہیں سپرد خاک کردیا گیا۔

نماز جنازہ کے موقع پر اداکارہ کے اہل خانہ اور چند قرابت دار موجود تھے۔ نماز جنازہ کے بعد اداکارہ کے والد نے مختصراً اور چچا نے میڈیا سے تفصیلی گفتگو بھی کی۔

یاد رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ان کے فلیٹ سے ملی تھی جہاں وہ 2018 سے کرائے پر اکیلی رہ رہی تھیں۔

اداکارہ کا ستمبر 2024 سے کسی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں تھا اور مالک مکان نے بھی فلیٹ خالی کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔

عدالت کے حکم پر جب بیلف فلیٹ خالی کروانے پہنچا تو بارہا دستک کے باجود دروازہ نہیں کھولا گیا۔ جس پر دروازہ توڑنا پڑا۔

جیسے ہی درواز ٹوٹا بدبو کا ایک بھپکا محسوس ہوا اور اداکارہ کی گلی سڑی لاش فرش پر پڑی ہوئی ملی۔ جو تقریباً 8 ماہ پرانی تھی۔

ابتدا میں ان کے اہل خانہ نے لاش وصول کرنے سے انکار کردیا تھا تاہم بعد میں پولیس کی درخواست پر ان کے بہنوئی اور بھائی لاش لینے کراچی پہنچے تھے۔

اداکارہ حمیرا اصغر ڈرائنگ اور آرٹ میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں۔ اُن کے انسٹاگرام پر فالوورز کی تعداد 7 لاکھ سے زائد تھی۔

اداکارہ شوبز کی دنیا میں نام کمانے کے لیے لاہور سے کراچی 2018 میں منتقل ہوئی تھیں۔ انھوں نے تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) سے شہرت حاصل کی۔

https://www.

facebook.com/expressnewspk/videos/686281561240087/?rdid=N6KGuQXMZmypIvSJ&share_url=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fshare%2Fv%2F1ExHaaSw5S%2F

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اداکارہ حمیرا اصغر حمیرا اصغر کی

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش

کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم اور کیمروں کے ذریعے اصلاحی اقدامات پر جماعت اسلامی نے سٹی کونسل میں قراردادیں پیش کیں۔ دونوں قراردادیں جماعت اسلامی کے نمائندوں نے سٹی کونسل میں پیش کیں۔
رہنما جماعت اسلامی جنید مکاتی نے سوال اٹھایا کہ یہ چالان لاڑکانہ اور نواب شاہ میں کیوں نہیں لگتے؟ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سہولیات یا بہتر سڑکیں فراہم کیے بغیر ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
بعد ازاں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے سٹی کونسل ممبران نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے باہر ای چالان کی بھاری رقم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
کراچی میں ای چالان سسٹم کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے شہریوں کے لیے حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔ کراچی اور لاہور کے جرمانوں کا تقابلی جائزہ لینے سے واضح فرق سامنے آتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے پر کراچی میں 20 ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف 200 روپے جرمانہ عائد ہوتا ہے، یعنی کراچی میں یہ رقم سو گنا زیادہ ہے۔
ہیلمٹ نہ پہننے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے، سگنل توڑنے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 300 روپے، اور اوور اسپیڈنگ پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 200 روپے جرمانہ ہے۔ سب سے زیادہ فرق ون وے خلاف ورزی پر ہے، جہاں کراچی میں 25 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے کا چالان عائد ہوتا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں جرمانوں کی یہ بھاری شرح عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے اور مختلف شہروں میں قوانین کے غیر مساوی اطلاق پر سوالات کھڑے کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • جنوبی کوریا میں موت کاروبار کا ذریعہ کیسے بن گئی؟
  • اداکارہ خوشبو خان کا ارباز خان سے طلاق کے بیان پر یوٹرن
  • بلال مقصود نے سوشل میڈیا پر کراچی کے پارک میں موجود مردہ کوؤں کی ویڈیو شیئر کردی، یہ ماجرا کیا ہے؟
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی ہوجائے گی: صبا قمر
  • جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی جس کیساتھ لکھی ہوگی ہوجائے گی، صبا قمر
  • کترینہ کیف کی نجی تصاویر وائرل، مداح برس پڑے
  • فیصل کپاڈیہ کا بھارتی اداکارہ ڈمپل کپاڈیہ سے کیا رشتہ ہے؟
  • کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش