ملک میں بجلی چوری کے بڑھتے ہوئے رجحان نے قومی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اور ایک تازہ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ 2 مالی سالوں کے دوران مجموعی طور پر 5 ارب 78 کروڑ روپے کی بجلی چوری کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس عرصے میں 2 لاکھ 62 ہزار 740 صارفین بجلی چوری میں ملوث پائے گئے، جن میں عام شہریوں کے ساتھ ساتھ کاروباری ادارے اور کمرشل صارفین بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسمارٹ میٹر سے بجلی کے بلوں میں 17 فیصد کمی اور بجلی چوری پر قابو ممکن ہے، پی آئی ڈی ای رپورٹ

آڈٹ رپورٹ کے مطابق 23-2022 اور 24-2023 کے درمیان ملک کے 9 بڑے ریجنز میں بجلی چوری کے سنگین واقعات سامنے آئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صارفین نے ڈائریکٹ کنیکشنز (کنڈے)، میٹر ٹیمپرنگ، جعلی میٹرز اور ری پروگرامنگ جیسے غیر قانونی طریقے استعمال کرتے ہوئے بجلی حاصل کی۔

پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) میں سب سے زیادہ یعنی ایک ارب 84 کروڑ روپے مالیت کی بجلی چوری کی گئی۔ جبکہ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) میں ایک ارب 61 کروڑ روپے کی چوری ریکارڈ کی گئی۔

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) میں ایک ارب 35 کروڑ روپے کی بجلی چوری ہوئی۔ اس کے علاوہ اسلام آباد سمیت دیگر ریجنز میں بھی بجلی چوری کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

ادھر لاہور میں بجلی چوری کا ایک نمایاں واقعہ اُس وقت منظر عام پر آیا جب ڈیوس روڈ پر واقع ایک نجی ہوٹل میں کروڑوں روپے کی بجلی چوری پکڑی گئی۔

لیسکو کے ترجمان کے مطابق ہوٹل میں نصب تین تھری فیز میٹرز سے 2 کروڑ 63 لاکھ روپے مالیت کی بجلی غیر قانونی طور پر حاصل کی جا رہی تھی۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ نے میٹرز کو ری پروگرام کیا، ان میں سیکیورٹی بریچ کیا گیا اور ریڈنگ فریز کی گئی، تاکہ بجلی کا درست حساب نہ ہو سکے۔ لیسکو کی ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تمام میٹرز کو قبضے میں لے لیا اور ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔

توانائی ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی چوری نہ صرف قومی خزانے پر بوجھ ڈال رہی ہے بلکہ دیانتدار صارفین کے لیے بلوں کا بوجھ بھی بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی چوری کے سدباب کے لیے مؤثر قانون سازی، سخت نگرانی اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاور ڈویژن نے بجلی چوری کے خلاف الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبریں مسترد کردیں

واضح رہے کہ بجلی چوری پاکستان کے توانائی بحران کی ایک اہم وجہ سمجھی جاتی ہے، جس سے نہ صرف مالی نقصان ہوتا ہے بلکہ لوڈشیڈنگ اور وولٹیج کے مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بجلی چوری پاور ڈویژن پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی حیسکو قومی معیشت لیسکو میٹر ٹیمپرنگ ہوشربا انکشافات وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بجلی چوری پاور ڈویژن پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی حیسکو لیسکو میٹر ٹیمپرنگ ہوشربا انکشافات وی نیوز الیکٹرک سپلائی کمپنی میں بجلی چوری بجلی چوری کے کی بجلی چوری رپورٹ میں کروڑ روپے روپے کی کہ بجلی کی گئی

پڑھیں:

ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور : وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ ریلوے میں رواں سال کے دوران اربوں کی بچت ہوئی ، محکمے میں پہلے سے بہتر شفافیت اور اصلاحات جاری رہیں گی۔

 وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں انہوں نے ریلوے کے مختلف امور پر بریفنگ لی، حکام نے بتایا کہ 8 ماہ کے دوران بجلی کی مد میں اربوں کی بچت کی گئی۔

 حکام کا کہنا تھا کہ پچھلے 8 ماہ کے دوران میٹرائزیشن اور سولرائزیشن سے ریلوے میں بڑی بچت ہوئی، بجلی چوری کی مؤثر روک تھام سے پاکستان ریلوے کو شاندار کامیابی۔

انہوں نے کہا کہ لاہور ریلوے ڈویژن میں 416.6 ملین کی ریکارڈ بچت کی گئی ہے،لاہور ورکشاپ مغلپورہ میں 243 ملین کی بچت ممکن ہوئی،کوئٹہ ریلوے ڈویژن میں 38 ملین جب کہ راولپنڈی ریلوے ڈویژن میں 75 ملین کی بچت ہوئی۔

کراچی ریلوے ڈویژن میں 26 ملین اور سکھر ریلوے ڈویژن میں 60 ملین کی بچت ہوئی، ملتان میں 9.6 ملین، پشاور میں 6.46 ملین کی بچت کی گئی۔

اجلاس میں حنیف عباسی نے اعلان کیا کہ بجلی چوری پر زیرو ٹالرنس ہوگی جو چوری کرے گا سیدھا جیل جائے گا، جدید اقدامات سے ریلوے کے اخراجات میں نمایاں کمی دیکھی گئی، محکمے میں پہلے سے بہتر شفافیت اور اصلاحات جاری رہیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • ٹرانسفارمرز پر اسکیننگ میٹرز سے بجلی چوری کے نئے انکشافات
  •  خیبر پی کے میں45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • پیٹرول پمپ پر بجلی چوری؛ سیپکو اہلکاروں سمیت 7 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج