پورا سندھ پیپلز پارٹی سے ناراض ہے، حلیم عادل شیخ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے کہا کہ 17 اپریل کو سندھ کے دشمنوں کے خلاف ریفرنڈم ہونے جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ پورا سندھ پیپلز پارٹی سے ناراض ہے۔ اندرون سندھ کے علاقے عمر کوٹ میں میڈیا سے گفتگو میں حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 17 اپریل کو سندھ کے دشمنوں کے خلاف ریفرنڈم ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی نے صوبہ سندھ کو تباہ کرنے کا سرٹیفکیٹ لے رکھا ہے، پورا سندھ پیپلز پارٹی سے ناراض ہے اور اپنے غصے کا اظہار 17 اپریل کو کرے گا۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 17 اپریل بروز جمعرات کو حلقہ این اے 213 پر ضمنی الیکشن کا اعلان کیا ہے، یہ نشست پی پی رہنما یوسف ٹالپر کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی سندھ کے
پڑھیں:
مودی حکومت کا ایک اور ’بالاکوٹ طرز کی مہم جوئی‘ کا منصوبہ؟ پاکستان میں ٹارگٹ چن لئے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد نریندر مودی حکومت ایک اور بالاکوٹ طرز کے حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ”انڈیا ٹوڈے“ کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز نے آزاد کشمیر میں کچھ ٹارگٹس کی نشاندہی کر لی ہے اور ان پر حملے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو ایک بریفنگ دی ہے جس میں آپریشنل آپشنز اور اسٹرٹیجک سفارشات شامل تھیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ ساری منصوبہ بندی 40 گھنٹے کے اندر اندر کی گئی، جو ایک سوچے سمجھے ایجنڈے کی نشاندہی کرتی ہے۔
بھارتی خفیہ ادارے مسلسل ان مقامات پر نظر رکھے ہوئے تھے، اور اب ان کی آڑ میں ایک اور ”جھوٹا حملہ“ کرنے کا جواز پیدا کیا جا رہا ہے، جیسا کہ 2019 میں بالاکوٹ میں کیا گیا تھا۔ اس وقت بھی بھارت نے ایک بے بنیاد دعویٰ کر کے خطے میں کشیدگی پیدا کی تھی اور عالمی سطح پر شرمندگی اٹھائی تھی۔
بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ بھارتی میڈیا جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے مسلسل یہ تاثر دے رہا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود ہیں تاکہ حملے کے لیے راہ ہموار کی جا سکے۔
بھارتی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس دوران پاکستان آرمی نے لائن آف کنٹرول پر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ انداز خطے میں امن کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے اور مودی سرکار اس سے اپنا ذاتی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
علاقائی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کے اندرونی مسائل، معاشی دباؤ اور سیاسی چالاکیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کا پرانا ہتھکنڈہ پھر استعمال کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی سیاسی اور عسکری ذرائع پہلے ہی اس بات کو واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ مودی حکومت کا ایک اور ”بالاکوٹ ڈرامہ“ نہ صرف بے نقاب ہوگا بلکہ اس سے جنوبی ایشیا میں ایک بار پھر عدم استحکام کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔